شیطانی قوتوں کا مقابلہ کیسے کیا جائے؟

اس بات کا خیال رکھئے کہ یہ دنیا اللہ تعالیٰ نے ہماری آزمائش کے لئے بنائی ہے۔ اس دنیا میں ہمیں بھیجنے کا مقصد یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسے بندوں کا انتخاب کررہا ہے جو اس کی بنائی ہوئی جنت میں رہنے کے قابل ہوں۔ اللہ تعالیٰ یہ انتخاب ایک ساٹھ ستر سالہ امتحان  کے ذریعے کررہا ہے جس میں سے ہم سب کو گزرنا ہے۔ شیطان کو اللہ تعالیٰ نے اس دنیا میں ہماری آزمائش کے لئے یہ اجازت دی ہے کہ ہمیں اس کی راہ سے روکنے کی کوشش کرے۔

جس گھر میں باہمی محبت پائی جاتی ہو، وہاں دال سبزی والا کھانا بھی اس گھر کے گوشت سے بہتر ہے جہاں گھر والوں میں نفرت و عداوت پائی جاتی ہو۔ سیدنا سلیمان علیہ الصلوۃ والسلام

یاد رکھئے کہ اللہ تعالیٰ نے بخشش کا وعدہ اس بات پر نہیں کیا کہ ہم سب گناہوں سے مکمل طور پر محفوظ ہو جائیں۔ اس کی بخشش کا وعدہ اس بات پر ہے کہ گناہ کرنے کے بعد بھی ہم اسی کی طرف رجوع کریں ۔ توبہ کے لئے اس کے دروازے اس وقت تک کھلے  ہیں جب تک ہماری موجودہ زندگی کا آخری سانس باقی ہے۔ ہمیں اپنے تئیں گناہوں سے بچنے کی آخری حد تک کوشش کرنی چاہئے۔ اس کے باوجود اگر گناہ ہوجائیں تو ہمیں اس کیفیت سے نکلنے کے بعد فوراً اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنا چاہئے اور اس سے گڑگڑا کر اپنے گناہوں کی معافی مانگنا چاہئے۔ اللہ تعالیٰ کا یہ وعدہ ہے کہ وہ ہمیں معاف فرما دے گا۔

قل یعبادی الذین اسرفوا علیٰ انفسھم لا تقنطوا من رحمۃ اللّٰہ۔ ان اللّٰہ یغفر الذنوب جمیعا۔

(اے رسول!آپ میرے بندوںسے کہہ دیجئے) اے میرے وہ بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے! اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہونا۔ بے شک اللہ تمام گناہ معاف فرما دیتا ہے۔

توبہ کے ساتھ ساتھ ان باتوں کا خیال ضرور رکھیں۔ 

۔۔۔۔۔ کبھی بھی اللہ تعالیٰ کے مقابلے میں سرکشی کا رویہ اختیار نہ کریں۔ اپنے آپ کو ہمیشہ اس کا عاجز بندہ سمجھیں اور گناہوں سے بچنے کی اپنی حد تک آخری کوشش کرتے رہیں۔

۔۔۔۔۔ پانچ وقت کی نماز مسجد میں جماعت سے ادا کرنے کی کوشش کریں اور نماز کے بعد بھی کچھ دیر وہاں رکیں۔  قرآن مجید کی تلاوت کرنے کو اپنا معمول بنا لیں، خواہ تھوڑا سا قرآن پڑھیں لیکن اسے سمجھ کر ترجمے کے ساتھ پڑ ھیں۔

۔۔۔۔۔ اچھے اور نیک لوگوں کے ساتھ ہی اپنا اٹھنا بیٹھنا رکھیں اور بری عادات والے لوگوں سے اجتناب کریں۔

۔۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ کی راہ میں پابندی کے ساتھ ہر ماہ کچھ نہ کچھ ضرور خرچ کریں۔

۔۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں میں غور و فکر جاری رکھیں ۔ ایک ایک نعمت مثلاً ہاتھ، آنکھ، کان، رزق، اولاد کے بارے میں یہ سوچیں کہ اگر یہ نعمت  مجھ سے چھین لی جائے تو میرا کیا حال ہوگا۔

۔۔۔۔۔ دوسروں کی غلطیوں پر انہیں معاف کرنا سیکھیں۔ یہ جان لیں کہ ہم سے بھی غلطیاں ہوتی ہیں اور اللہ تعالیٰ اس پر ہمیں بھی معاف کردیتا ہے۔ دوسروں کے ساتھ نرمی کا رویہ اختیار کرنے والے کے ساتھ اللہ تعالیٰ بھی نرمی کا رویہ رکھتا ہے۔

انشاء اللہ ان سب چیزوں سے شیطان کے مقابلے میں مدد ملے گی۔

(مصنف: محمد صدیق بخاری، ترجمہ: مبشر نذیر)

ایڈورٹائزنگ کا اخلاقی پہلو سے ایک جائزہ
ایڈورٹائزنگ تخلیقی ذہنوں کا میدان ہے۔ کیا اس میدان کو بھی اخلاقی آلائشوں سے پاک کیا جانا ضروری ہے؟ موجودہ دور کی ایڈورٹائزنگ اور پروموشن اسکیموں میں کیا خرابیاں پائی جاتی ہیں۔ مارکیٹنگ کے طالب علموں کے لئے ایک مفید تحریر۔
اس تحریر سے متعلق آپ کے تجربات دوسروں کی زندگی سنوار سکتے ہیں۔ اپنے تجربات شیئر کرنے کے لئے ای میل بھیجیے۔ اگر آپ کو تعمیر شخصیت سے متعلق کوئی مسئلہ درپیش ہو تو بلاتکلف ای میل کیجیے۔ mubashirnazir100@gmail.com

غور فرمائیے

انسان کے اندر کون کون سی ایسی کمزوریاں پائی جاتی ہیں جنہیں شیطانی قوتیں متاثر کر کے انسان کو غلط راستے کی طرف وسوسہ اندازی کر سکتی ہیں؟

اپنے جوابات بذریعہ ای میل اردو یا انگریزی میں ارسال فرمائیے تاکہ انہیں اس ویب پیج پر شائع کیا جا سکے۔

تعمیر شخصیت لیکچرز

شیطانی قوتوں کا مقابلہ کیسے کیا جائے؟
Scroll to top