میں کیا کروں؟

اپنی قوم کے مایوس کن حالات دیکھ کر میرا حوصلہ پست ہوجاتا ہے۔ سیاسی انتشار، بدامنی، مہنگائی، بے روزگاری، ہر دوسرے گھر میں بیٹھی بن بیاہی بہن بیٹیاں، ہر دوسرے ہفتے ہونے والے خود کش حملے، یہ سب میرا حوصلہ پست کردیتے ہیں۔ اب تو جینے کا دل نہیں چاہتا، مجھے بتائیں میں کیا کروں؟

محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے جب سیدنا ابوموسی اشعری اور معاذ بن جبل رضی اللہ عنہما کو یمن کے گورنر بنا کر بھیجا تو انہیں نصیحت فرمائی، لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کرنا، انہیں تنگی میں نہ ڈالنا۔ انہیں تسلی و تشفی دینا، دین سے بے زار مت کرنا اور آپس میں اتفاق سے کام کرنا۔

ان کے سوال کا جواب دینے کے بجائے میں نے انہیں پیشکش کی کہ وہ میرے ساتھ چہل قدمی پر چلیں۔ تھوڑی دیر بعد ہم دونوں پارک میں چہل قدمی کررہے تھے۔ پارک میں ہر طرف خدا کی دنیا بکھری ہوئی تھی۔ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا کے جھونکے ہمارے بدن کو چھو کر گزرتے تو لگتا  کہ فطرت اپنی خاموش آواز میں کوئی نغمہ چھیڑے ہوئے ہے۔ جگہ جگہ لگے ر نگ برنگے پھول فطرت کی اس محفل میں روح تک اتر جانے والی کسی غزل کے اشعار کی مانند لگتے تھے۔ بادلوں کی اوٹ لیے سورج کی سنہری کرنیں شام کے افق پر سونے کی مانند بکھری ہوئی تھیں۔ نیلگوں آسمان کے پس منظر میں سرسبز اور سربلند درخت اپنے جمال و کمال کی گواہی آپ دے رہے تھے۔ گہری ہوتی ہوئی شام میں ہوا کے شانوں پر سوار پرندے اپنے گھروں کو لوٹنے کے لیے محوپرواز تھے۔

    میں چلتے چلتے رکا اور ان کی طرف رخ کرکے کہنے لگا۔ آپ نے پوچھا تھا کہ آپ کیا کریں ؟ آپ خدا کی دنیا میں جینا سیکھ لیں۔ پھر میں ان کا ہاتھ پکڑ کر ایک ایسے پودے کی طرف لے گیا جس کی نرم و نازک کونپلیں ابھی سر اٹھارہی تھیں۔ میں گویا ہوا۔

    یہ ننھا پودا کبھی ایک بیج تھا جسے زمین میں دفنا دیا گیا تھا۔ مگر خدا کی دنیا میں ہر مشکل کے بعد آسانی ہوتی ہے۔ اس لیے یہ بیج اپنی قبر سے نکل کر پودا بنا اور جلد ایک سربلند درخت بنے گا۔ خدا کی دنیا میں بدترین حالات کے بعد بہتری آتی ہے۔ آپ کی قوم مسائل کے بطن سے اپنا نیا وجود اگلنے کو تیار ہے۔ یہ پریشانیاں دردزہ کی سختیاں ہیں۔ آپ جلد دیکھیں گے کہ ان اندھیروں کے بعد نیا سورج طلوع ہونے کو ہے۔ میں خاموش ہوگیا، مگر ان کے چہرے پر امید کی چمک پیدا ہوچکی تھی۔ میرا ہاتھ تھامے وہ دوبارہ چلنے کے لیے تیار ہوگئے۔

(مصنف: ریحان احمد یوسفی)

اس تحریر سے متعلق آپ کے تجربات دوسروں کی زندگی سنوار سکتے ہیں۔ اپنے تجربات شیئر کرنے کے لئے ای میل بھیجیے۔ اگر آپ کو تعمیر شخصیت سے متعلق کوئی مسئلہ درپیش ہو تو بلاتکلف ای میل کیجیے۔ 
mubashirnazir100@gmail.com

غور فرمائیے

دین کی خدمت کرنے والے افراد بہت مرتبہ حالات سے مایوس اور دل شکستہ ہو جایا کرتے ہیں۔ ان افراد کو یہ تحریر کیا سبق دیتی ہے؟

اپنے جوابات بذریعہ ای میل اردو یا انگریزی میں ارسال فرمائیے تاکہ انہیں اس ویب پیج پر شائع کیا جا سکے۔

تعمیر شخصیت لیکچرز اور قرآن مجید

میں کیا کروں؟
Scroll to top