کسل مندی اور سستی پر قابو کیسے پایا جائے؟

کیا آپ اکثر اوقات اپنے کام آخری منٹ تک ملتوی کیے رکھتے ہیں اور اس وقت پریشان ہو جاتے ہیں کہ اس کام کو کرنے کا وقت دستیاب نہیں ہے؟

    کیا آپ کمتر درجے کے کاموں کو کرتے رہتے ہیں کیونکہ ان میں آپ کو دلچسپی محسوس ہوتی ہے اور اہم اور ضروری کاموں کو نظر انداز کرتے رہتے ہیں کیونکہ یہ دلچسپ نہیں ہوتے؟

    کیا آپ اکثر اوقات معاملات کو اس وجہ سے ملتوی کر دیتے ہیں کہ آپ کو یہ خطرہ محسوس ہوتا ہے کہ آپ بہترین معیار کا کام نہیں کر سکتے۔

    کامیابی کے حصول کے لئے ضروری ہے کہ آپ اس نمبر ون مہلک مرض سے نجات حاصل کریں۔ اس بری عادت پر قابو پانے کے سات آزمودہ نسخے ہیں:

۔۔۔۔۔۔ ہر کام کو مناسب اور قابل عمل حصوں میں تقسیم کر دیجیے۔ پہلے حصے سے آغاز کر دیجیے۔

۔۔۔۔۔۔ ناخوشگوار کام کو پہلے کر لیجیے تاکہ خوشگوار کاموں کو کرنے میں کوئی مشکل نہ ہو۔

۔۔۔۔۔۔ اگر آپ کے لئے ممکن ہو تو اس کام کو کسی اور کے سپرد کر دیجیے۔

۔۔۔۔۔۔ ان فوائد پر غور کیجیے جو اس کام کو مکمل کرنے کے بعد آپ کو حاصل ہوں گے۔

۔۔۔۔۔۔ اگر کام مکمل نہ ہو سکا تو درپیش آنے والے نقصانات پر غور کیجیے۔

۔۔۔۔۔۔ اپنے قیمتی وقت کو بچانے کے لئے معمولی درجے کے کاموں کو دوسروں کے سپرد کر دیجیے تاکہ آپ کے پاس اہم کاموں کے لئے وقت دستیاب ہو سکے۔

۔۔۔۔۔۔ جب بھی آپ کوئی کام مکمل کر لیں تو اس پر خود کو انعام دیجیے۔

جو شخص اپنی عقل، ذہانت، ایمان اور سہارا پانے کی خواہش کا مرکز اللہ تعالی کی ذات کو بنا لیتا ہے، وہ اپنی شخصیت کو ہر قسم کی آلائشوں سے پاک کر لیتا ہے اور نجات کے راستے پر چل پڑتا ہے۔ بھاگوت گیتا۔

 (مصنف: پروفیسر پان الینگو، ترجمہ: محمد مبشر نذیر، بشکریہ www.inneruniverse.com)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے کسل مندی اور سستی سے پناہ مانگی ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ سستی کا رویہ آخرت کے لئے بھی اتنا ہی نقصان دہ ہے جتنا دنیاوی معاملات کے لئے۔

علم خرچ کرنے سے بڑھتا ہے جبکہ دولت خرچ کرنے سے کم ہوتی ہے۔ اس تحریر کو اپنے دوستوں سے بھی شیئر کیجیے۔ اپنے علم کو شیئر کرنے کے لئے ای میل بھیجیے۔ 
mubashirnazir100@gmail.com

غور فرمائیے

۔۔۔۔۔۔ کیا آپ کا واسطہ کبھی کسل مندی اور سستی سے پڑا ہے؟ اگر آپ کا جواب اثبات میں ہے تو آپ نے اس سے نجات کا کیا طریقہ اختیار کیا تھا؟

۔۔۔۔۔۔ کسل مندی ہماری اصل زندگی یعنی آخرت پر بھی برا اثر ڈال سکتی ہے۔ اس جملے پر تبصرہ کیجیے۔

اپنے جوابات بذریعہ ای میل اردو یا انگریزی میں ارسال فرمائیے تاکہ انہیں اس ویب پیج پر شائع کیا جا سکے۔

علوم القرآن کے ذریعے اپنی تعمیر شخصیت لیکچرز

کسل مندی اور سستی پر قابو کیسے پایا جائے؟
Scroll to top