دہی کے 1,000,000 ڈبے

کل بی بی سی پر ایک افسوسناک خبر پڑھی۔ دنیا بھر میں جہاں خوراک کی قیمتیں بڑھتی جا رہی ہیں اور لوگ محض خوراک نہ ہونے کے باعث اپنے بچوں کو فروخت کر رہے ہوں، وہاں برطانیہ میں روزانہ دہی کے دس لاکھ ڈبے بغیر استعمال کے کوڑے میں پھینک دیے جاتے ہیں۔

دو طرح کے اوزان و پیمانوں (یعنی کاروباری بددیانتی) سے اللہ تعالی کا سخت نفرت ہے۔ سیدنا سلیمان علیہ الصلوۃ والسلام

غور کیا جائے تو یہ معاملہ صرف برطانیہ ہی میں نہیں ہے بلکہ دنیا بھر میں ایسا ہی ہوتا ہے۔ ہمارے اپنے معاشروں میں جن گھروں کو اللہ تعالی نے مال و دولت سے نوازا ہے، روزانہ خوراک کا بڑا حصہ ضائع ہو کر کچرے کے ڈبے میں ڈال دیا جاتا ہے۔ یہی معاملہ شادیوں کی تقریبات میں ہوا کرتا ہے۔ اس ضائع شدہ خوراک کو کچرے کے ڈھیر سے نکال نکال کر بلیوں کے علاوہ کچرا چننے والے بچے بھی استعمال کرتے ہیں۔

    کیا ہی اچھا ہو اگر ہم اس خوراک کو ضائع کرنے کی بجائے اپنے گھریلو ملازمین کے حوالے ہی کر دیا کریں کہ وہ اس خوراک سے اپنے بچوں کے علاوہ اپنے جیسے دیگر گھرانوں تک ہی پہنچا دیا کریں۔ یاد رکھیے، اگر ہم نے ایسا نہ کیا تو ہم خدا کی بارگاہ میں دوہرے مجرم قرار پائیں گے، ایک اسراف کے جرم میں اور دوسرے غرباء کی خبرگیری نہ کرنے کے جرم میں۔

(مصنف: محمد مبشر نذیر)

الحاد جدید کے مغربی اور مسلم معاشروں پر اثرات
موجودہ دور میں الحاد کو پھیلانے کے لئے کیا کوششیں کی گئی ہیں اور ان کے نتائج کیا نکلے ہیں؟ الحاد کے بڑھتے ہوئے سیلاب کے سامنے بند کیسے باندھا جائے؟  پڑھنے کے لئے یہاں کلک کیجیے۔
اگر آپ کو یہ تحریر پسند آئی ہے تو اس کا لنک دوسرے دوستوں کو بھی بھیجیے۔ اپنے سوالات، تاثرات اور تنقید کے لئے بلاتکلف ای میل کیجیے۔ 
 mubashirnazir100@gmail.com

غور فرمائیے

ہم بہت بڑا خرچ کئے بغیر کن کن طریقوں سے ان لوگوں کی مدد کر سکتے ہیں جنہیں زندگی کی بنیادی سہولتیں حاصل نہیں ہیں؟

علوم القرآن اور احادیث کے ذریعے آپ کی تعمیر شخصیت لیکچرز

دہی کے 1,000,000 ڈبے
Scroll to top