سنن اور نوافل میں سستی

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

پیارے بھائی ذہن میں یہ بات آ رہی ہے کہ عموما لوگ فقہی اصطلاحات کا تعلق عمل سے جوڑ لیتے ہیں، جس کا نتیجہ عمل میں سستی کی صورت نکل جاتا ہے۔  مثلاً لوگ سنن اور نوافل کا نام سن کر انہیں چھوڑ دیتے ہیں۔ جبکہ سنت یا فرض کی وضاحت مسئلہ کی نوعیت کی وضاحت کے لیے ہوتی ہے۔ تو کیا یہ ممکن ہے کہ ہم کسی امر کی رعایت رکھیں تو اس مسئلہ کو حل کیا جاسکے۔

محمد شکیل

لاہور، پاکستان

مئی  2012

ڈئیر شکیل بھائی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اگر لازمی اور اختیاری اعمال میں فرق کیا ہے تو اس کا مطلب یہی ہے وہ خود لوگوں پر پابندی عائد نہیں کرنا چاہتے ہیں ورنہ دین شاید قابل عمل نہ رہتا۔ یہی وجہ ہے کہ لازمی اعمال کو کم از کم سطح پر رکھا گیا اور  اختیاری اعمال کے لیے شوق دلایا گیا۔  فقہا نے اسی وجہ سے فرض  و واجب، سنن موکدہ او رغیر موکدہ اور نوافل میں فرق کیا ہے۔

یہ درست ہے کہ اختیاری اعمال میں لوگ سستی کرتے ہیں۔ اس کا حل یہ نہیں ہے کہ لازمی اور اختیاری میں ہم فرق نہ کریں بلکہ اس کا حل تزکیہ نفس ہے جس میں ترغیب کے ذریعے نوافل اور دیگر مستحب و سنت امور کا شوق دلایا جائے۔ لوگ شوق سے عمل کریں نہ کہ مجبوراً سر پر پڑی آفت کو ٹالیں۔  ہمارے ہاں ہوتا یہ ہے کہ لوگ یہ دیکھ کر کہ بعض کتب میں عشا کی رکعتیں 17 لکھی ہوتی ہیں، نماز ہی چھوڑ بیٹھتے ہیں۔ اس وجہ سے  ہمیں ان کے اندر نماز کا شوق پیدا کرنا چاہیے۔ انہیں بتانا چاہیے کہ اللہ تعالی نے عشا کی صرف 4 رکعتیں فرض کی ہیں۔ جب وہ اس کے عادی ہو جائیں تو انہیں بتانا چاہیے کہ انہیں 3 وتر کی سعادت سے محروم نہیں رہنا چاہیے۔ اس کے بعد دیگر سنن کی عادت ڈالنی چاہیے ورنہ  وہ سرے سے فرائض ہی چھوڑ بیٹھیں گے۔

متاخرین فقہاء کے ہاں بالعموم یہ مسئلہ پیدا ہوا کہ وہ بہت زیادہ خشک قانونی ذہن کے مالک بن گئے۔ اس کی وجہ سے فقہ کی کتابوں میں تزکیہ اور حکمت کے مضامین غائب ہونے لگے۔ متقدمین کے ہاں ایسا نہ تھا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ تزکیہ اور حکمت کے مضامین کو بھی فقہ کا حصہ بنایا جائے۔  فقہی کتابوں کو حکمت و دانش سے لکھا جائے۔ آپ نے فقہ کی جو کتاب لکھی ہے، اس میں ماشاء اللہ اس کمی کو بہت احسن انداز میں پورا کیا ہے۔

والسلام

محمد مبشر نذیر

Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply ASAP if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.

تعمیر شخصیت لیکچرز

سنن اور نوافل میں سستی
Scroll to top