سوال: غسل کرنے کا اسلامی طریقہ بتائیے۔ میں نے سنا ہے کہ غسل کرتے ہوئے بال برابر بھی جگہ خشک رہ جائے تو غسل نہیں ہوتا۔ کیا اس میں اتنی سختی ہے؟ (عبداللہ ، سیالکوٹ، پاکستان)
جواب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے غسل کا جو طریقہ منقول ہے وہ آپ کو احادیث کی کتب میں مل جائے گا۔ بخاری کتاب الغسل دیکھ لیجیے۔ اس کی پہلی حدیث ہی میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب غسل فرماتے تو پہلے اپنے ہاتھ دھو لیتے، پھر اسی طرح وضو فرماتے جیسے نماز کے لئے وضو کیا جاتا ہے۔ پھر پانی میں اپنی انگلیاں داخل کرتے اور اس سے بالوں کی جڑوں کا خلال کر لیتے۔ پھر اپنے ہاتھوں سے تین چلو سر پر ڈالتے، پھر بدن پر پانی بہا لیتے۔
یہ بات درست ہے کہ دھونے میں احتیاط کرنی چاہیے۔ البتہ اسے وہم کا مرض نہیں بنا لینا چاہیے۔ بعض لوگ اتنے وہمی ہو جاتے ہیں کہ دھوتے رہ جاتے ہیں اور انہیں اطمینان نہیں ہوتا۔ اللہ کی شریعت میں کوئی سختی اور وہم نہیں ہے۔ دھوتے ہوئے جسم پر ہاتھ پھیرتے رہنے سے باآسانی ہر بال دھل جاتا ہے۔ پھر بھی اگر کوئی کمی رہ گئی اور آپ بے خبر رہے تو انشاء اللہ اللہ تعالی اتنی چھوٹی چھوٹی باتوں کا حساب نہ لے گا۔
محمد مبشر نذیر
(جنوری 2010)
Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply ASAP if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.