کیا زبان سے نیت کرنا ضروری ہے؟

سوال: جمعہ کی نماز کی نیت کس طرح کریں گے؟ کیا میں نیت کرتا ہوں چار رکعت نماز سنت وقت ہے جمعہ کے واسطے اللہ کے، رخ میرا کعبہ شریف کی طرف،  اسی طرح فرض، نفل کی نیت کریں گے۔ جس طرح ظہر کی نماز میں یہ کہتے ہیں کہ وقت ہے ظہر کا، کیا اسی طرح  جمعہ کی نماز میں یہ بولیں گے کہ وقت ہے جمعہ کا؟  عبداللہ، سیالکوٹ، پاکستان

جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی زبان سے نیت نہیں فرمائی۔ نیت دل کے ارادے کا نام ہے۔ آپ نے دل میں جو ارادہ کیا ہے کہ میں جمعہ کی نماز پڑھنے جا رہا ہوں۔ یہ ارادہ ہی نیت ہے۔ ہر نماز کے لئے دل کا ارادہ ہی نیت ہوتی ہے اور یہی سنت ہے۔ ہمارے ہاں اردو یا پنجابی میں جس طرح طویل نیت کی جاتی ہے، وہ نہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ثابت ہے اور نہ ہی آپ کے صحابہ سے۔ آپ نے دل میں جو ارادہ کیا ہے کہ میں جمعہ یا ظہر کی نماز پڑھنے لگا ہوں بس یہی کافی ہے۔

 محمد مبشر نذیر

(جنوری 2010)

Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply ASAP if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.

تعمیر شخصیت لیکچرز

کیا زبان سے نیت کرنا ضروری ہے؟
Scroll to top