فہم دین میں سلف کی اہمیت

السلام علیکم ورحمتہ اللہ

سوالات  آپ کے گوش گزار کروں گا کہ محترم بھائی فہم سلف کی دین میں کیا حیثیت ہے؟ کیا ہم کسی ایسے مسئلہ جس میں کتاب وسنت مکمل خاموش ہوں اجتہاد کرنے کا حق رکھتے ہیں ؟اور کیا اجماع صحابہ حجت ہے؟ اگر کوئی شخص آج قرآن کی عصری تعبیرات پیش کرے تو وہ گمراہ ہوگا اسی طرح احادیث کی بھی تعبیرات کے متعلق فرمادیں؟

میرے خیال میں فی الحال اتنا کافی ہے آئندہ کیلئے بہت کچھ چھوڑ دیا۔

اللہ آپ کا حامی وناصر ہو۔

خیر اندیش

نعمان نیر کلاچوی

ڈئیر نعمان بھائی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

آپ کی میل اور تعارف کا بہت شکریہ۔ جوابات پیش خدمت ہیں:

فہم سلف کی دین میں کیا حیثیت ہے؟

فہم سلف کی حیثیت دین میں کلیدی ہے۔ سلف سے مراد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ صحابہ کرام نے دین براہ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حاصل کیا ہے۔ وہی قرآن کے مخاطب تھے۔ ان کے فہم کے علاوہ کون یہ دعوی کر سکتا ہے کہ وہ ان سے بہتر قرآن کو سمجھتا ہے۔ ہاں یہ ضرور دیکھ لینا چاہیے کہ جو بات سلف کی طرف منسوب ہے، وہ روایت اور درایت کے اس معیار پر پورا اترتی ہے یا نہیں، جو محدثین نے مرتب کیا ہے۔ اس معاملے میں دو انتہائیں ہیں: ایک انتہا فہم سلف کو نظر انداز کرنا ہے اور دوسری انتہا یہ ہے کہ جو بھی رطب و یابس ان سے منسوب ہو، اسے مان لینا ہے۔ جب روایت و درایت کے اصولوں کے مطابق کسی بات کے ان تک صحیح نسبت کا علم ہو جائے اور اس مسئلے میں صحابہ کرام میں اختلاف نہ ہو، تو پھر اسی فہم کے مطابق دین کو سمجھا جائے گا۔

 کیا ہم کسی ایسے مسئلہ جس میں کتاب وسنت مکمل خاموش ہوں اجتہاد کرنے کا حق رکھتے ہیں ؟

بالکل کر سکتے ہیں۔ اس پر کسی کا کوئی اختلاف نہیں ہے۔ کتاب و سنت کو سمجھنے میں بھی اختلاف ہو سکتا ہے۔ جہاں کتاب و سنت کے کسی حکم کو سمجھنے میں ایک سے زائد تشریحات ممکن ہوں، وہ بھی اجتہادی مسئلہ ہی ہوتا ہے۔

کیا اجماع صحابہ حجت ہے؟

بالکل حجت ہے۔ جہاں صحابہ کرام میں اختلاف رائے ہو، وہاں ان میں سے کسی ایک کی رائے کو دلائل کی بنیاد پر ترجیح دی جا سکتی ہے۔

اگر کوئی شخص آج قرآن کی عصری تعبیرات پیش کرے تو وہ گمراہ ہوگا اسی طرح احادیث کی بھی تعبیرات کے متعلق فرمادیں؟

اگر یہ تعبیرات اصولوں کی روشنی میں ہیں تو پھر اسے ایسا کرنے کا حق ہے۔ لفظ گمراہ، بے دین، بدعتی، بدمذہب کسی کے بارے میں استعمال نہیں کرنی چاہییں۔ ہاں اگر ہمیں کوئی تعبیر درست محسوس نہ ہو تو اس کی غلطی کو احسن انداز میں بیان کر دینا چاہیے۔ اس معاملے میں دوسری انتہا یہ ہے کہ قرآن و حدیث کو توڑ مروڑ کر عہد حاضر کے نظریات کے مطابق کرنے کی کوشش کی جائے تو یہ بھی غلط ہے۔ بعض لوگوں نے ایسا ہی کیا ہے۔ یہ غلط طرز عمل ہے۔

والسلام

محمد مبشر نذیر

Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply as soon as possible if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.

تعمیر شخصیت لیکچرز

فہم دین میں سلف کی اہمیت
Scroll to top