مردوں کے لیے حوریں اور خواتین کے لیے؟

سلام، مبشر بھائی

جنت میں مردوں کو تو حوریں ملی گی، عورتوں کو جنت میں کیا ملے گا؟ کیا ان کو بھی ایک سے زیادہ مردوں کا ساتھ ملے گا؟ جیسے مردوں کو ایک زیادہ حوریں ملیں گی۔

عبد الروؤف

دبئی

ڈئیر عبدالروؤف بھائی

السلام علیکم ورحمۃ اللہ

اس مسئلے کو جہاں تک میں سمجھا ہوں، وہ یہ ہے کہ قرآن مجید نے اپنی دعوت میں اہل عرب کے ذوق کا خاص خیال رکھا ہے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ قرآن کا مقصد عربوں کو اس بات کے لیے تیار کرنا تھا کہ وہ اللہ کے دین کو مانیں، سمجھیں اور پھر اس کا پیغام بقیہ دنیا کے سامنے پیش کریں۔ یہی وجہ ہے کہ عربی زبان، کلچر، محاورہ، ادب وغیرہ کی ہر چیز عربوں کے ذوق کے مطابق قرآن میں بیان ہوئی ہے۔ اس مسئلے پر آپ تفصیل سے “قرآنی عربی پروگرام” کے لیول ۵ میں گفتگو دیکھ سکتے ہیں۔قرآن مجید میں ایمان و اخلاق اور شریعت کی دعوت تو سب انسانوں کے لیے ہے، لیکن اس کے علاوہ اس میں جو ادبی نوعیت کے مضامین ہیں، ان کا تعلق خاص عربوں کے ذوق سے ہے کیونکہ اللہ تعالی انہیں بقیہ دنیا پر اتمام حجت کے لیے تیار کر رہا ہے۔ چونکہ عرب قرآن کے اولین مخاطب تھے، اس وجہ سے ادبی اسالیب میں ان کے ذوق کی خاص رعایت رکھی گئی ہے۔

مرد کے لیے حوروں کا ذکر بھی میرے خیال میں بنیادی طور پر عربوں کے لیے اپیل ہے۔ عرب خواتین میں سوکنوں کے لیے ویسا حسد نہیں پایا جاتا ہے، اس وجہ سے جنت کی نعمتوں کے ضمن میں حوروں کا بیان اس طریقے سے کیا گیا ہے۔

رہا یہ سوال کہ خواتین کے لیے کیا ہو گا؟ یہ بات قرآن مجید نے واضح کر دی ہے کہ جنت میں انہیں ایک بہت اعلی اسٹیٹس ملے گا۔ حوریں بیچاریاں تو محض خدمت کے لیے وہاں ہوں گی جبکہ خواتین اپنے عمل کی بنیاد پر ٹھیک میرٹ کی بنیاد پر جنت کی حقدار بنیں گی۔ وہ جنت کی مالک ہوں گی نہ کہ اپنے شوہر کی خدمت گزار اور وہاں انہیں مردوں کے تحت رہنا نہیں پڑے گا۔ رہا یہ سوال کہ انہیں ایک سے زائد مرد جنسی تعلق کے لیے دستیاب ہوں گے یا نہیں، اس بارے میں قرآن و حدیث خاموش ہیں البتہ اتنا ضرور بیان کیا جاتا ہے کہ ہر جنتی مرد و عورت کو پاکیزہ جوڑے دستیاب ہوں گے اور وہاں کے تمام معاملات پاکیزگی پر مبنی ہوں گے۔ وہاں کوئی لغو بات نہ ہو گی۔ اس سے ہم معاملے کی نوعیت کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔

اس سے زیادہ اس مسئلے میں پڑنا اور ان باتوں کا کھوج لگانا جنہیں اللہ تعالی نے بیان نہیں فرمایا، انسان کو گمراہی کی طرف لے جا سکتا ہے۔ خواتین کے اطمینان کے لیے میرے خیال میں اتنا ہی کافی ہے جتنا قرآن و حدیث میں بیان ہو گیا ہے۔

والسلام

محمد مبشر نذیر

Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply as soon as possible if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.

تعمیر شخصیت لیکچرز

مردوں کے لیے حوریں اور خواتین کے لیے؟
Scroll to top