السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
پیارے بھائی مسیح علیہ السلام کی اصل تعلیم وہی ہے جو اسلامی تعلیمات ہیں، مثلا توحید، رسالت، توبہ کی تلقین، شریعت پر عمل وغیرہ۔ اور اس کے دلائل بائبل میں بھی ہیں۔ اور اسلامی تعلیمات سے بھی ان کی تصدیق ہوتی ہے، مثلا ارشاد ربانی ہے۔ وَإِذْ قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ إِنِّي رَسُولُ اللَّـهِ إِلَيْكُم ۔ سوال یہ ہے کہ یہی تعلیمات اسلام کی ہیں مگر وہ عالمگیر دین ہے مگر مسیحیت بنی اسرائیل کا مذہب۔ اس کی وجہ کیا ہے؟
براہ کرم وضاحت کریں۔
محمد شکیل عاصم
رینالاخورد، پاکستان
ڈئیر شکیل بھائی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
تمام انبیاء کرام علیہم السلام کی تعلیم ایک ہی رہی ہے اور یہ پوری انسانیت کے لیے رہی ہے۔ آیت کریمہ اور بائبل میں جو بیان ہے، اس کا تعلق حضرت عیسی علیہ الصلوۃ والسلام کے ابتدائی مخاطبین سے ہے۔ ہر نبی کو ایک خاص قوم کی طرف بھیجا جاتا ہے۔ اگر وہ ایمان لے آئے تو پھر اسی قوم کے ذریعے بقیہ قوموں تک دعوت پہنچتی ہے۔ جیسے حضرت موسی علیہ الصلوۃ السلام نے بھی اپنی دعوت کو بنی اسرائیل اور فرعون تک محدود رکھا۔ پھر جب یہ ایمان لے آئے تو فلسطین کے علاقے کی دیگر قوموں تک دعوت پہنچائی۔ اسی طرح حضرت عیسی علیہ الصلوۃ والسلام کی دعوت ابتدا میں صرف بنی اسرائیل کی کھوئی ہوئی بھیڑوں کے لیے تھی۔ پھر ان کی مدد سے اس دعوت کو دیگر اقوام میں پہنچایا جانا تھا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ابتدائی مخاطبین بھی عرب تھے۔ جب یہ ایمان لے آئے تو ان کے ذریعے دعوت دنیا بھر میں پھیلی۔ قرآن مجید کو دیکھیے تو اس میں ان ابتدائی مخاطبین کی خاص رعایت ہے۔ اس وجہ سے یہ کہنا کہ حضرت عیسی علیہ الصلوۃ والسلام کی دعوت محدود تھی، درست نہیں ہے۔ یہ دعوتی ترتیب کا معاملہ ہے، ایسا نہیں ہے کہ اللہ کے پیغمبر بقیہ انسانوں کی ہدایت سے غافل ہوتے ہوں۔
والسلام
محمد مبشر نذیر
Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply as soon as possible if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.