کیا سورۃ یس قرآن کا دل ہے؟

اسلام وعلیکم مبشر صاحب کیسے ہیں آپ امید ہے کہ ٹھیک ہو نگے۔مبشر صاحب کچھ سوال پوچھنے ہیں جو کہ یہ ہے۔

سورہ یس میں ایک واقعہ بیان ہوا ہے کہ اہک شہر میں دو رسول بھیجے گئے وہاں کے رہنے والوں نے ان رسولوں کو جھٹلاہا تو پھر تیسرا رسول بھیجا گیا۔ مجھے یہ پو چھنا تھا کہ یہ رسول کون سے ملک میں بھیجے گئے تھےاور یہ کب کا واقعہ ہے؟

سورہ یس کو ہی قرآن کا دل کیوں کہا جاتا ہے اس با رے کوئی ریسرچ ہوئی ہے تو بتائیں۔ اگر ریسرچ نہیں ہوئی تو آپ اس بارے میں کچھ بتائیے۔

والسلام

عبداللہ، سیالکوٹ، پاکستان

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سورۃ یس میں اللہ تعالی نے بس واقعہ ہی بیان کیا ہے، اس کی تفصیلات کا ذکر نہیں کیا کیونکہ ان کا بیان غیر ضروری تھا۔ یہی معاملہ قرآن میں بیان کردہ تمام واقعات کا ہے۔ قرآن واقعے کے سبق پر توجہ رکھتا ہے اور باقی تفصیلات نظر انداز کر دیتا ہے۔

مفسرین کے ایک گروہ کا خیال ہے کہ یہ واقعہ موجودہ ترکی کے شہر انطاکیہ کا ہے جہاں سیدنا عیسی علیہ الصلوۃ والسلام نے اپنے دو صحابہ اور پھر تیسرے کو دعوت کے لئے بھیجا تو یہ واقعہ پیش آیا۔ انجیل میں آپ کے ان صحابہ کو بھی رسول یعنی پیغام پہنچانے والا کے لقب سے یاد کیا گیا ہے۔  شہر کے ایک شخص نے، جن کا نام حبیب نجار بتایا جاتا ہے، ان کی بھرپور حمایت کی جس کی پاداش میں انہیں شہید کر دیا گیا۔ ان سے منسوب ایک مزار اور گرجا آج بھی انطاکیہ میں موجود ہے۔ سفر ترکی میں میرا وہاں جانے کا پلان تھا، مگر جا نہ سکا۔ گوگل ارتھ پر آپ یہ سب کچھ دیکھ سکتے ہیں۔ لیکن بہرحال یہ قیاس آرائی ہے اور اس ضمن میں یقینی بات کہنا مشکل ہے۔

مفسرین کے دوسرے گروہ کا خیال یہ ہے کہ یہاں دو رسولوں سے مراد سیدنا موسی و ہارون علیہما الصلوۃ والسلام ہیں کیونکہ تاریخ میں یہی ہیں جو دونوں اکٹھے بھیجے گئے تھے۔ تیسرے صاحب جنہوں نے ان کی حمایت کی، وہ فرعون کے خاندان  کے ایک صاحب ایمان آدمی تھے جنہوں نے ان دونوں حضرات کی زبردست حمایت فرعون کے دربار میں کی۔ قرآن مجید میں ان کا تفصیلی ذکر سورۃ المومن 40 میں آیا ہے۔

رہا یس کو قرآن کا دل کہنے کا معاملہ تو ایک ضعیف حدیث میں اس کا ذکر ہے۔ البانی صاحب نے اس پر جو تحقیق کی ہے، اس کے مطابق یہ حدیث ضعیف ہے کیونکہ اس کے راویوں میں ایک صاحب مقاتل بن سلیمان ہیں جو کہ جھوٹی حدیثیں گھڑا کرتے تھے۔ (دیکھیے، البانی، سلسلہ ضعیفہ حدیث نمبر 169)

ویسے سورۃ یس میں آخرت کی دعوت جس موثر انداز میں دی گئی ہے، اس کے باعث اسے سمجھ کر بار بار پڑھنا چاہیے۔ اس سے واقعی دل پر بڑا اثر ہوتا ہے۔

والسلام

محمد مبشر نذیر

Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply as soon as possible if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.

تعمیر شخصیت لیکچرز

کیا سورۃ یس قرآن کا دل ہے؟
Scroll to top