سوال: آج کل مذہبی اور سیاسی نمائندگان ووٹوں کے لئے بار بار آتے ہیں، جب کہ سیاستدانوں کاماضی اور حال تو ہمارے سامنے ہے، مذہبی تنظیموں کے عزائم بھی کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ ایسی صورت میں ان کو کیا جواب دیا جائے؟ کیا جمہوریت کی کوئی جائز صورت بھی موجود ہے؟
جواب: جمہوریت کی جائز صورت وہی ہو سکتی ہے کہ سب لوگ خلوص کے ساتھ لوگوں کی خدمت کر رہے ہوں۔ قرآن مجید میں اصول تو ہمیں بتا دیا گیا ہے کہ وامرھم شوری بینھم کہ مل جل کر ہی اجتماعی فیصلے کرنے ہیں۔ اب نمائندگان میں یہ ضرور چیک کر لیجیے کہ وہ مخلص بھی ہیں یا نہیں؟
ان کے خلوص کے لیے یہ دیکھ سکتے ہیں کہ ان صاحب نے اپنے پورے کیریئر میں غریب لوگوں کی کیا خدمت کی ہے؟ اگر سچ مچ خدمت کی ہے اور پھر انہی غریب لوگوں سے بھی کنفرم کر لیں کہ کیا واقعی ان کی خدمت ہوئی ہے، تو پھر انہیں ووٹ کاسٹ کرنا چاہیے۔
اکثر لوگ عموماً محض پراپیگنڈا کے طور پر اعلان تو کر دیتے ہیں، لیکن انہوں نے سچ مچ عوام کی خدمت نہیں کی ہوتی ہے۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہر نمائندے اور اس کی پارٹی کو چیک کر کے صرف مخلص لوگوں ہی کو ووٹ دیں۔ اس کے لیے میں نے ایک چیک لسٹ پیش کی ہے۔ اس بنیاد پر آپ ہر پارٹی اور ہر سیاستدان، خواہ وہ مذہبی ہوں یا نہ ہوں، انہیں چیک ضرور کیجئے۔
اس لسٹ کے مطابق آپ ہر سیکولر، سیاسی اور مذہبی پارٹی کو چیک کر سکتے ہیں۔ یہ کچھ سوالات ہیں، جن کا آپ نے ان سے جواب لے کرنوٹ کر نا ہے؛
۔۔۔۔۔۔ ان کو جتنے بھی فنڈز ملتے رہے ہیں، انہوں نے ان فنڈزسے عوام کی کیا خدمت کی ہے؟
۔۔۔۔۔۔ حکومتی فنڈ کےعلاوہ انہوں نے اپنے ذاتی فنڈ سے عوام کی کیا خدمات کی ہیں؟
۔۔۔۔۔۔ ان افراد اور ان کی پارٹی نے اپنے مزدوروں کی کتنی خدمت کی ہے؟ ان کے علاوہ دیگر عام غریبوں کی کتنی خدمت کی ہے؟ ٹیکس میں چوری کتنی کی ہے اور اپنی ذات اور الیکشن پر کتنا خرچ کیا ہے؟
۔۔۔۔۔۔ انہوں نے کتنےتعلیمی ادارے، ہاسپٹل،انفراسٹرکچر وغیرہ بنا کر، عوام کی کیا خدمت کی ہے؟
۔۔۔۔۔۔ اگر انہوں نے کوئی ادارہ بنایا ہےتو اس کی کوالٹی کیسی ہے؟
۔۔۔۔۔۔ ان کے بنائے گئے تعلیمی ادارے، ہاسپٹل یا کسی بھی عامی خدمت کے ادارے کا آپ خود بھی کچھ وقت کے لیے تجربہ کر کے دیکھ لیجیے۔
۔۔۔۔۔۔ اگر انہوں نے کوئی اچھا ادارہ بنایا ہے تو کیا انہوں نے اپنی وفات کے بعد اس کےمستقبل کا پلان کیا ہے؟ اور اس ادارے میں کون لوگ کام کر رہے ہیں؟
۔۔۔۔۔۔ اب یہ سوالات ان لوگوں کے پیروکاروں سے بھی پوچھ لیجیے۔ اگر وہ ہاں کہیں تو ان سے پوچھ لیجیے کہ یہ فائدہ کن لوگوں کو حاصل ہوا ہے؟ ان کا نام اورموبائل نمبر پوچھ لیجیے۔
۔۔۔۔۔۔ پھر جن لوگوں نے فائدہ اٹھایا ہے، ان سے اس ادارے کی سروس کی کوالٹی پوچھ لیجیے۔
۔۔۔۔۔۔ اگر ایک طاقت نے لوگوں کی خدمت کی ہے اور دوسری طاقت نے اسے روک دیا ہے، تو وہ روکنے والے لیڈرز کون ہیں؟
۔۔۔۔۔۔ جب آپ کے پاس کوئی بھی نمائندہ حضرات تشریف لائیں تو آپ یہ سوالات ان سے پوچھئے گا۔ وہ منہ سے تو بڑا اچھا جواب دیں گے ، لیکن آپ ان سوالات کے جوابات کے لیے پورے ڈاکومنٹ ثبوت کے طور پر بھی مانگ لیجیے۔ اسی میں وہ جان چھوڑ کر چلے جائیں گے۔ اگر وہ عوام کے لئے مخلص ہوئے تو وہ سچ مچ ڈاکومنٹ بھی دے دیں گے۔
۔۔۔۔۔۔ ان تمام خصوصیات کو آپ چیک کر لیجئے پھر اگر کوئی اہل امیدوار نظر آئے، تو سوچ سمجھ کر اپنے ووٹ کا استعمال کیجئے۔
اسلامی کتب کے مطالعے اور دینی کورسز کے لئے وزٹ کیجئے اور جو سوالات ہوں تو بلاتکلف ای میل کر دیجیے گا۔
www.mubashirnazir.org and mubashirnazir100@gmail.com