بِسمِ
اللهِ
الرَّحْمَنِ
الرَّحِيمِ Allah, in the name of, the Most
Affectionate, the Eternally Merciful |
||
Religion
& Ethics
Dedicated
to ethics, religious tolerance, peace and love for humanity |
اخلاقیات
اور مذہب
اعلی
اخلاقی رویوں،
مذہبی
رواداری، امن
اور انسانیت
کی محبت سے
وابستہ |
|
اردو
اور عربی تحریروں کو بہتر
دیکھنے کے
لئے نسخ اور
نستعلیق
فانٹ یہاں سے
ڈاؤن لوڈ کیجیے
|
||
علوم
الحدیث: ایک تعارف کتاب
کو
ڈاؤن لوڈ کرنے کے
لئے یہاں کلک
کیجیے (سائز 5MB) حصہ دوم: خبر
(حدیث) یونٹ 4: مسترد
شدہ خبر |
||
سبق 23:
"مضطرب" حدیث لغوی
اعتبار سے
"مضطرب"،
"اضطراب" کا
اسم فاعل ہے
جس کا معنی ہے
کسی معاملے
میں اختلال
پیدا ہو جانا
اور نظام میں
فساد پیدا ہو
جانا۔ اپنی
اصل میں یہ
لہروں کے
اضطراب سے
نکلا ہے
کیونکہ
لہریں کثرت
سے حرکت کرتی
ہیں اور بے
ترتیبی سے
ایک دوسرے کے
اوپر نیچے ہوتی
رہتی ہیں۔ اصطلاحی
مفہوم میں یہ
ایسی حدیث کو
کہا جاتا ہے
جو متعدد
اسناد سے
روایت کی گئی
ہو۔ تمام اسناد
قوت میں ایک
دوسرے کے
برابر ہوں
لیکن ان میں
کوئی تضاد
پایا جاتا
ہو۔ "مضطرب"
حدیث کی
تعریف کی
وضاحت مضطرب وہ
حدیث ہوا
کرتی ہے جس
میں ایسا
تضاد پایا
جاتا ہو جس کی
موافقت کرنا
ممکن ہی نہ
ہو۔ یہ تمام
روایات ایسی
اسناد سے
مروی ہوں جو
قوت کے
اعتبار سے
ایک دوسرے کے
برابر ہوں جس
کے باعث ایک
روایت کو
دوسرے پر
ترجیح نہ دی
جا سکے۔ مضطرب
حدیث کی
تعریف اور اس
کی وضاحت سے
یہ معلوم
ہوتا ہے کہ
کسی حدیث کو
اس وقت تک
مضطرب قرار
نہیں دیا جا
سکتا جب تک کہ
اس میں دو
شرائط نہ
پائی جاتی
ہوں: · حدیث
کی مختلف
روایات میں
ایسا اختلاف
پایا جاتا ہو
جس میں
موافقت پیدا کرنا
(Reconciliation)
ممکن ہی نہ
ہو۔ · روایات
سند کی قوت کے
اعتبار سے
ایک دوسرے کے برابر
ہوں جس کے
باعث ایک
روایت کو
دوسری پر ترجیح
دینا بھی ممکن
نہ ہو۔ اگر ایک
روایت کو
دوسری پر
ترجیح دینا
ممکن ہو یا ان
میں کسی
وضاحت کے
ذریعے
موافقت پیدا
کی جا سکتی ہو
تو اس حدیث
میں سے
"اضطراب" ختم
ہو جائے گا۔
اگر کسی ایک
روایت کو
ترجیح دی گئی
ہے تو ہم اس پر
عمل کریں گے
اور اگر ان
میں موافقت
پیدا کر دی
گئی ہے تو
تمام احادیث
پر عمل کریں
گے۔ مضطرب
حدیث کو
اضطراب کی
جگہ کے
اعتبار سے دو اقسام
میں تقسیم
کیا جا سکتا
ہے، مضطرب
السند اور
مضطرب
المتن۔ ان میں
سے پہلی قسم
زیادہ طور پر
پائی جاتی
ہے۔ مضطرب
السند کی
مثال یہ حدیث
ہے: سیدنا
ابوبکر رضی
اللہ عنہ کی
حدیث ہے جس
میں انہوں نے
رسول اللہ
صلی اللہ
علیہ واٰلہ
وسلم سے عرض
کیا، "یا
رسول اللہ!
میں آپ کے بال
سفید ہوتے
دیکھ رہا
ہوں۔" آپ نے
فرمایا، "ہود
اور ان کے بھائیوں
(یعنی دیگر
انبیاء کی
قوموں پر
عذاب) کے
واقعات نے
میرے بال
سفید کر دیے
ہیں۔" (رواه
الترمذي ـ
كتاب
التفسير) امام
دارقطنی
بیان کرتے
ہیں کہ یہ
حدیث مضطرب ہے۔
اس حدیث کو
صرف ابو
اسحاق کی سند
سے روایت کیا
گیا ہے۔ ان کی
بیان کردہ
اسناد میں
اضطراب پایا جاتا
ہے۔ کہیں تو
کسی راوی نے
اسے مرسل
(صحابی کا نام
بتائے بغیر)
روایت کیا ہے
اور کہیں موصول
(ملی ہوئی سند
کے ساتھ)۔ کسی
نے اس کا
سلسلہ سند
سیدنا
ابوبکر رضی
اللہ عنہ تک
پہنچایا ہے، کسی
نے سعد رضی
اللہ عنہ تک
اور کسی نے
عائشہ رضی
اللہ عنہا
تک۔ ان تمام
روایتوں کے
راوی ثقہ ہیں
جس کی وجہ سے
کسی ایک
روایت کو
ترجیح دینا
ممکن نہیں
اور ان میں
مطابقت پیدا
کرنا بھی
ممکن نہیں۔ مضطرب
المتن حدیث
کی مثال یہ
حدیث ہے: ترمذی
شریک سے، وہ
ابو حمزہ سے،
وہ شعبی سے اور
وہ سیدہ
فاطمہ بنت
قیس رضی اللہ
عنہا سے
روایت کرتے
ہیں کہ رسول
اللہ صلی
اللہ علیہ
واٰلہ وسلم
سے زکوۃ سے متعلق
سوال کیا گیا
تو آپ نے
فرمایا،
"زکوۃ کے علاوہ
بھی مال سے
متعلق ذمہ
داری ہے۔" ابن ماجہ نے
یہی حدیث ان
الفاظ میں
روایت کی ہے "زکوۃ کے
علاوہ مال سے
متعلق کوئی
اور ذمہ داری
نہیں ہے۔" عراقی کہتے
ہیں کہ یہ
ایسا اضطراب
ہے جس کی کوئی
توجیہ کرنا
ممکن نہیں
ہے۔ اضطراب
کسی ایک راوی
سے بھی واقع
ہو سکتا ہے اگر
وہ مختلف
الفاظ میں
ایک ہی حدیث
کو روایت کر
رہا ہو۔ یہ
بھی ممکن ہے
کہ یہ اضطراب
ایک سے زائد راویوں
سے ہو جائے
کیونکہ ان
میں سے ہر ایک
دوسرے سے
مختلف الفاظ
میں اس حدیث
کو روایت کر رہا
ہو۔ "مضطرب"
حدیث کے ضعیف
ہونے کی وجہ مضطرب
حدیث کے ضعیف
ہونے کی وجہ
یہ ہے کہ اضطراب
اس بات کی
نشاندہی
کرتا ہے کہ
راوی حدیث کو صحیح
طور پر محفوظ
نہیں کر سکے۔ "مضطرب"
حدیث سے
متعلق مشہور
تصنیف حافظ ابن
حجر کی کتاب
"المقترب فی
بیان المضطرب۔" ·
حدیث میں
"اضطراب" سے
کیا مراد ہے؟ ·
مضطرب
حدیث کی
اقسام بیان
کیجیے۔ ·
اوپر
بیان کردہ
کتب کو
انٹرنیٹ پر
تلاش کیجیے۔ |
||
مصنف
کی دیگر تحریریں قرآنی
عربی
پروگرام / سفرنامہ
ترکی
/ مسلم
دنیا اور ذہنی،
فکری اور نفسیاتی
غلامی
/ اسلام
میں جسمانی و
ذہنی غلامی
کے انسداد کی
تاریخ / تعمیر
شخصیت
پروگرام / قرآن اور
بائبل
کے دیس میں / علوم
الحدیث: ایک
تعارف / کتاب
الرسالہ:
امام شافعی کی
اصول فقہ پر
پہلی کتاب کا
اردو ترجمہ و
تلخیص
/ اسلام
اور دور حاضر
کی تبدیلیاں / ایڈورٹائزنگ
کا اخلاقی
پہلو سے
جائزہ / الحاد
جدید کے مغربی
اور مسلم
معاشروں پر
اثرات / اسلام
اور نسلی و
قومی امتیاز / اپنی
شخصیت اور
کردار کی تعمیر
کیسے کی
جائے؟
/ مایوسی
کا علاج کیوں
کر ممکن ہے؟ / دور جدید
میں دعوت دین
کا طریق کار / اسلام
کا خطرہ: محض ایک
وہم یا حقیقت /
Quranic Concept of Human Life Cycle
/ Empirical
Evidence of God’s Accountability
|
||