واقفیت کی کمی

مالکم فوربس  کاایک بہت بامعنی قول ہے۔ اس نے کہاکہ مسئلہ کاحل پیش کرناان لوگوں کے لیے بہت آسان ہے جومسئلہ کے بارے میں بہت کم واقفیت رکھتے ہوں:

It’s so much easier to suggest solutions when you don’t know too much about the problem. (The Sayings of Chairman Malcolm)

    انسان کی اجتماعی زندگی میں جب ایک مسئلہ پیداہوتاہے تو اس کی حیثیت ایسی ہی ہوتی ہے جیسے کانٹوں کے ڈھیر میں آدمی کے دامن کا الجھ جانا۔ ایسی حالت میں اگر آدمی بے سوچے سمجھے کھینچ تان شروع کردے تو دامن اور زیادہ الجھ جائے گا اور اگر اس سے نکلے گا بھی تو پھٹ کر نکلے گا۔ ایسی حالت میں ہمیشہ ضرورت ہوتی ہے کہ برداشت سے کام لیاجائے۔ صورت حال کا پورا اندازہ کر کے نہایت ہوشیاری کے ساتھ اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کی جائے۔ مگر جو شخص دور کھڑا ہوا ہو جس کو صورت حال کی نزاکت کا پورا اندازہ نہ ہو وہ بے تکان بولے گا اور برجستہ حل پر حل پیش کرتا چلا جائے گا۔

جھگڑے سے دور رہنے ہی میں عافیت ہے لیکن بے وقوف لوگ ہر وقت لڑنے مرنے کو تیار رہتے ہیں۔ سیدنا سلیمان علیہ الصلوۃ والسلام

اجتماعی زندگی ایک بے حد پیچیدہ چیز ہے۔ اجتماعی زندگی میں یہ ممکن نہیں ہوتا کہ آدمی بس یک طرفہ کارروائی کرنے لگے۔ اجتماعی زندگی میں اپنی اور دوسروں کی قوت کے تناسب کا اندازہ کرنا پڑتا ہے۔ اجتماعی زندگی میں یہ کوشش کرنی پڑتی ہے کہ آخری حد تک دوسروں کے ٹکراؤ سے بچتے ہوئے اپنا مقصد حاصل کیا جائے۔ اجتماعی زندگی میں یہ دیکھنا پڑتا ہے کہ فوری طور پر کیا چیز قابل حصول ہے اور وہ کیا چیزیں ہیں جس کے لیے ہمیں انتظار کی پالیسی اختیار کرنا چاہیے۔

    جس شخص کو اجتماعی زندگی کی نزاکتوں کا احساس ہو وہ یقینی طور پر اجتماعی زندگی کے معاملہ میں بے حد حساس ہو جائے گا۔ وہ تجویز پیش کرنے سے پہلے اس کے بارے میں ہزار بار سوچے گا۔ اس کے برعکس جس شخص کو مذکورہ بالا نزاکتوں کا احساس نہ ہو وہ  بے تکان تجویز پیش کرے گا۔ اس کی بے حسی اس کے دماغ کو تجویزوں کا کارخانہ بنا دے گی۔

(مصنف: وحید الدین خان)

انسان دوسرے انسانوں کے ساتھ امتیاز کیوں برتتا ہے؟ کیا ہمارے معاشرے میں بھی نسلی و قومی امتیاز پایا جاتا ہے؟ اس ضمن میں اسلام ہمیں کیا سبق دیتا ہے؟ ان سوالات کے جوابات کے لئے یہاں کلک کیجیے۔
  اس تحریر سے متعلق آپ کے تجربات دوسروں کی زندگی سنوار سکتے ہیں۔ اپنے تجربات شیئر کرنے کے لئے ای میل بھیجیے۔ اگر آپ کو تعمیر شخصیت سے متعلق کوئی مسئلہ درپیش ہو تو بلاتکلف ای میل کیجیے۔ 
mubashirnazir100@gmail.com

غور فرمائیے

۔۔۔۔۔۔ بے تکان تجاویز دینے کا رویہ ہمارے ہاں کیوں پایا جاتا ہے؟

۔۔۔۔۔۔ سوچ سمجھ کر بولنے کی عادت اپنے اندر پیدا کرنے کا طریقہ کیا ہے؟

علوم القرآن کے ذریعے اپنی تعمیر شخصیت لیکچرز

واقفیت کی کمی
Scroll to top