کرکٹ میں ایک مشہورمقولہ ہے کیچز ون میچز یعنی کیچ جتائے میچ۔کیچ پکڑنے کی اہمیت تمام طرزکی کرکٹ میں یکساں ہے۔گیندجب بلے بازکے بیٹ کوچھوکرفضامیں بلندہوتی ہے توفیلڈرزاسے پکڑنے کے لیے لپکتے ہیں تاکہ بلے بازکوپویلین کی راہ دکھائی جائے۔کیچ پکڑنے کی کئی ٹیکنیکس ہیں جومختلف پوزیشنوں کے حساب سے بدلتی رہتی ہیں۔سلیپ میں کیچ کی اورلانگ آف پر کیچ کی نوعیت میں بڑافرق ہوتاہے۔کیچ پکڑنے کے لیے فیلڈرکوہروقت چاق وچوبندرہناپڑتاہے۔پھراس کیچ کواپنے ہاتھوںمیں محفوظ کرنے کے لیے گیندکی سمت اپنے جسم کوحرکت دینی ہوتی ہے ۔لہذاوہ کبھی جھکتاہے ،کبھی لیٹ کرکیچ کوقابوکرتاہے،کبھی فضامیں اچھلتاہے اورکبھی بھاگ کرگیندکوزمین پرگرنے سے روکتاہے ۔غرض یہ اس کی ایڈجسٹمنٹ ایڈجسٹمنٹ ہی ہے جو ایک کیچ پکڑنے میں اس کی معاونت کرتی ہے۔
زندگی میں ملنے والے اکثرمواقع کیچ کی مانندہوتے ہیں۔ان مواقع کوپکڑنے کے لیے دوچیزوں کی ضرورت ہوتی ہے ایک ان مواقع کوپکڑنے کے لیے تیار رہنااوردوسراان مواقع کوکیچ کرنے کے لیے خودکوایڈجسٹ کرنا۔یہ مواقع ہماری مرضی کے مطابق نہیں پیداہوتے بلکہ یہ خارجی ماحول کی پیداوارہیں۔خارج ایک موقع کوکیچ کی طرح اچھال دیتاہے۔اب یہ ہماراکام ہے کہ خودکوایڈجسٹ کرکے اسے پکڑلیں۔جس طرح فیلڈربلے بازسے اپنی مرضی کاکیچ نہیں مانگ سکتااسی طرح ہم بھی خارج سے اپنی پسندکے مواقع نہیں طلب کرسکتے۔
مادی دنیاہو یاروحانی دنیا،ہمیں ان کے مواقع کوکیچ کرناہے۔ایک موقع ہاتھ سے نکل جائے تودوبارہ نہیں ملتا۔ماں باپ کی خدمت ان کی زندگی ہی میں ممکن ہے ان کی موت کے بعدنہیں۔ نمازفجرکی ادائیگی طلوع آفتاب سے قبل ہے، اس کے بعدنہیں۔عبادت کا جواجرجوانی میں ہے ، وہ بڑھاپے میں نہیں۔بالکل اسی طرح دنیوی امورکی کامیابی بھی انہی موقعوں کے استعمال پرمنحصرہے۔ایک مخصوص مدت کے بعدتعلیمی قابلیت میں اضافہ مشکل ہے۔دولت کمانے کے ذرائع ہماری موقع شناسی کی مرہون منت ہیں وغیرہ۔
اس ضمن میں ایک بات بڑی اہم ہے۔بعض اوقات فیلڈراپنی قابلیت کے ذریعے ایک عمدہ شاٹ کوبھی کیچ میں تبدیل کردیتاہے۔بالکل ایسے ہی ایک ذہین شخص عام حالات کوپرکشش مواقع میں تبدیل کردیتاہے۔وہ غربت کا رونا رونے کی بجائے اس غربت سے ترغیب حاصل کرتاہے۔وہ غم کوخودپرطاری کرنے کے بجائے اسے خداسے قربت کاذریعہ بنالیتاہے ،وہ مصیبتوں کوکوسنے کی بجائے ان سے روحانی غذاحاصل کرتاہے۔
ایک کامیاب فیلڈروہ ہے جوسب سے زیادہ کیچ پکڑے۔اورایک کامیاب انسان وہ ہے جوسب سے زیادہ مواقع استعمال کرے خواہ حالات سازگارہوں یاناساز گار۔
(پروفیسر محمد عقیل)
اگر آپ کو یہ تحریر پسند آئی ہے تو اس کا لنک دوسرے دوستوں کو بھی بھیجیے۔ اپنے سوالات، تاثرات اور تنقید کے لئے بلاتکلف ای میل کیجیے۔ mubashirnazir100@gmail.com |
غور فرمائیے
۔۔۔۔۔ اس تحریر سے ہم کیا سبق حاصل کر سکتے ہیں؟
۔۔۔۔۔ اپنی سابقہ زندگی کا تجزیہ کیجیے۔ آپ کو جب کوئی مثبت موقع، ایک کیچ کی طرح ملتا ہے تو آپ کا رد عمل کیا ہوتا ہے؟
تعمیر شخصیت اور علوم القرآن لیکچرز