حضرت شعیب علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے اہل مدین کی طرف رسول بنا کر بھیجا۔اہل مدین کوئی اور نہیں حضرت ابراہیم کی اولاد میں سے تھے۔مگر وقت گزرنے کے ساتھ ان میں طر ح طرح کی برائیاں پیدا ہوگئیں تھیں۔اس دور کی دیگر اقوام کی طرح یہ لوگ بھی شرک کا شکار تھے۔ حضرت شعیب علیہ السلام نے انہیں بہت سمجھایا مگر وہ بازنہ آئے۔ آخر کار اس قوم پر زلزلہ کا عذاب آیا اور پوری قوم تباہ کردی گئی۔
جو اپنے منہ کی نگہبانی کرتا ہے، وہ اپنی جان کی حفاظت کرتا ہے۔ جسے اپنی زبان پر قابو نہیں ہے، وہ جلد ہی برباد ہو جائے گا۔ سیدنا سلیمان علیہ الصلوۃ والسلام |
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے شرک کے علاوہ ان کے ایک اور مرض کا بھی ذکر کیا ہے۔ وہ یہ کہ لوگ ناپ تول میں ڈنڈی مارتے تھے۔قرآن میں ہے کہ جب حضرت شعیب علیہ السلام نے انہیں اس حوالے سے سمجھایا تو انہوں طنزیہ جواب دیا کہ اے شعیب کیا تمہاری نماز تمہیں یہ سکھاتی ہے کہ ہم اپنے مال میں اپنی مرضی کے مطابق تصرف نہ کرسکیں۔ بس تمہی ایک دانشمند اور راستباز رہ گئے ہو؟
یہ واقعہ ہمیں بتاتا ہے کہ منافع کمانے کے ناجائز طریقے اللہ تعالیٰ کے نزدیک کتنا بڑا جرم ہے۔ اس عمل میں چونکہ انسان جان بوجھ کر دوسرے انسانوں کو دھوکہ دیتا ہے اس لیے اس کا دل سخت ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ ایک وقت آتا ہے کہ وہ وقت کے پیغمبر کا مذاق اڑانے پر اتر آتا ہے۔اسی طرح یہ بات بھی اس واقعہ سے سامنے آتی ہے کہ اللہ پر ایمان رکھنے والا اور نماز پڑھنے والا انسان کبھی اس طرح کے بھیانک اخلاقی جرائم کا ارتکاب نہیں کرسکتا۔یہ اتنی واضح بات ہے کہ قوم شعیب کے کفار بھی اسے سمجھتے تھے۔
بدقسمتی سے آج ہماری مسلمان سوسائٹی میں لوگ اس بات کو نہیں سمجھتے۔ہمارے ہاں طرح طرح سے ناجائز طریقے سے منافع کمایا جاتا ہے۔ جن میں ملاوٹ، ناپ تول میں کمی، جھوٹ بول کر مال بیچنا، ذخیرہ اندوزی وغیرہ بہت عام ہیں۔یہ کام کرنے والے لوگ حکومت کے دھوکے، جھوٹ اور رشوت کے ذریعے سے دنیا کے قانون کی پکڑ سے بچ سکتے ہیں۔ مگر قومِ شعیب کا سبق یہ بتاتا ہے کہ اللہ کی پکڑ سے کوئی نہیں بچ سکتا۔جس خدا نے قوم شعیب کے بے ایمان لوگوں پر عذاب نازل کیا تھا، آج کے مسلمان بھی اس کی پکڑ سے ہرگز باہر نہیں ہیں۔صرف فرق یہ ہے کہ قومِ شعیب کے مجرمین کو گزرے ہوئے کل میں پکڑا تھا۔ اور آج کے بے ایمان مجرموں کو وہ آنے والے کل میں پکڑے گا۔
(مصنف: ریحان احمد یوسفی)
اسلام اور نسلی و قومی امتیاز اس تحریر میں مصنف نے نسلی امتیاز، معاشی تفاوت کی بنیاد پر برتے جانے والے امتیاز، اور مذہب، رنگ، علاقے اور زبان کی بنیاد پر امتیاز کا اسلامی اصولوں کی روشنی میں جائزہ لیا ہے۔ |
اگر آپ کو یہ تحریر پسند آئی ہے تو اس کا لنک دوسرے دوستوں کو بھی بھیجیے۔ اپنے سوالات، تاثرات اور تنقید کے لئے بلاتکلف ای میل کیجیے۔ mubashirnazir100@gmail.com |
غور فرمائیے
۔۔۔۔۔۔ کم از کم پانچ ایسے کاموں کی فہرست تیار کیجیے جو دھوکہ دہی کے زمرے میں آتے ہیں اور ایک عام ملازمت پیشہ یا کاروباری آدمی ان میں ملوث ہے۔
۔۔۔۔۔۔ اخلاقی انحطاط سے خود کو بچانے اور دیانت دار بننے کا طریق کار بیان کیجیے۔
علوم القرآن کے ذریعے تعمیر شخصیت لیکچرز