السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
موجودہ دور میں تفریح کے بہت سے طریقے ناجائز امور پر مبنی ہیں۔ جیسے فلموں اور ٹی وی میں بے حیائی ہوتی ہے۔ ایک شخص جو دین پر عمل کرنا چاہتا ہے، اس کے لیے تفریح کے جائز راستے کون سے ہیں؟
ذیشان قریشی
کراچی
جنوری 2012
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
دین کا اصول ہے کہ اپنی اصل میں ہر کام جائز ہے سوائے اس کے جس کی ممانعت شریعت نے کر دی ہو۔ تفریح انسانی ضرورت ہے۔ اس کی مدد سے انسان اپنے ذہن اور جسم کو تر و تازہ رکھتا ہے اور خود کو مثبت کاموں کے لیے تیار کرتا ہے۔ سوائے چند ایک کے تفریح کے بہت سے طریقے جائز اور مثبت ہیں جیسے جسمانی کھیل، سیر و سیاحت، ادب کا مطالعہ وغیرہ۔ میں خود بھی اسکواش کھیلتا ہوں اور قدرتی مقامات کی سیاحت کا شوق رکھتا ہوں۔ یہی میرے لیے تفریح ہے۔ اسی طرح بعض بھائیوں کو شاعری یا نثری ادب کا مطالعہ پسند ہوتا ہے۔ ہر شخص اپنے ذوق کے مطابق تفریح کے جائز راستے تلاش کر سکتا ہے۔
والسلام
محمد مبشر نذیر
Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply ASAP if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.