السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته
سلام کی بعد عرض کرتا ہوں ! جب بهی آپکی ویب سائٹ می آپ کی مضامین پڑهتا ہوں تو بہت مسرور اور خوش ہوتا ہوں۔
بہت عمده مضامین اور آرٹی کلز هی اس کی بدلی خدا آپکو دنیا اور آخر میں جزائے خیر دی-آمین۔
بهائی جان ایک عرض کرتا هو اگر برا نہ مانیں تو جب بهی کسی پیغمبر کی نام کے ساتھ مثال کی طورپر (سیدنا سلیمان علیہ الصلوۃ والسلام) سلیمان کے ساتھ (الصلاة) نہیں لکھنا چاهیے. اوراگر کسی پیغمبر کے ساتھ لکھنا هو تو پهر اس کے ساتھ اپنا پیغمبر کا ضم کرنا ضروری هوتا ہے۔ اس طرح حضرت ابراہیم علیہ الصلوۃ و علی انبیاء علیہ السلام۔ کیوں کہ صلاة صرف ہمارے نبی کے لیے مختص کی گئی ہے۔
برائے مہربانی آپ اس مسئلے کی متعلق کسی شیخ سی معلومات حاصل کریں او خود کو 100% غور کریں۔
الله آپکو جزائے خیر دے- آمین
آپ کا اخ فی الله
محمد سراج الحق
کابل ، افغانستان
اکتوبر 2010
ڈئیر سراج بھائی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آپ کی میل، تاثرات اور مشورے کا بہت بہت شکریہ۔ اپنا تفصیلی تعارف کروا دیجیے تو نوازش ہو گی۔ کیا آپ افغانستان میں رہتے ہیں؟ آج کل وہاں کیا حالات ہیں؟
جہاں تک صلوۃ کے صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مخصوص ہونے کا تعلق ہے تو اس ضمن میں کسی بھی عالم کی رائے میرے علم میں نہیں ہے۔ قرآن مجید نے تو ہمیں تمام انبیاء کرام پر ایمان لانے اور ان کا ادب کرنے کا حکم دیا ہے۔ سیدنا آدم علیہ الصلوۃ والسلام سے لے کر سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک تمام انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام ہمارے ہی نبی ہیں اور وہ سب ایک ہی دین لے کر آئے تھے۔
یہی وجہ ہے کہ قدیم دور سے لے کر آج تک کی کتب دیکھیے تو ہمارے اہل علم دیگر انبیاء پر بھی درود بھیجتے آئے ہیں۔ قدیم اہل علم تو پہلے انبیاء کے ساتھ صلی اللہ علیہ وسلم بھی لکھ دیا کرتے تھے۔ بطور مثال ابن حزم، جو کہ پانچویں صدی ہجری کے عالم ہیں، کی کتاب الملل والنحل ایک عبارت پیش کر رہا ہوں۔
فبعث الله عز وجل إليهم إبراهيم خليله صلى الله عليه وسلم بدين الإسلام الذي نحن عليه الآن وتصحيح
ولم ينزل الله عز وجل كتاباً قبل القرآن بفرض إقرار بصلب المسيح صلى الله عليه وسلم ولا بإنكاره وإنما ألزم الفرض بعد نزول القرآن بتكذيب الخبر بصلبه.
نماز میں ہم جو درود پڑھتے ہیں، آپ کو معلوم ہی ہو گا کہ اس میں سیدنا ابراہیم علیہ السلام پر درود کا ذکر ہے۔ ہمیں انبیاء کرام علیہم الصلوۃ السلام سب ہی کا ادب کرنا چاہیے اور ان کے معاملے میں کسی تعصب کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔
دعاؤں کی درخواست ہے۔
والسلام
محمد مبشر نذیر
Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply ASAP if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.