سوال: ڈئیر مبشر صاحب
السلام علیکم۔ میں ایک فیکٹری میں آفس میں کمپیوٹر آپریٹر کی جاب کرتا ہوں لیکن میں یہ جاب بہت مجبوری سے کر رہا ہوں۔ میرا دل نہیں چاہتا یہ جاب کرنے کو۔ ایک سال سے زیادہ ہو گیا ہے لیکن کبھی بھی خوش کر کام پر نہیں گیا۔ پہلے میں سوچتا تھا کہ کسی اور فیکٹری میں جاب ڈھونڈ لوں لیکن فیکٹری کا ماحول دیکھ کر اب میرا دل اس سیکٹر کی طرف آنے کو نہیں چاہتا۔ میری خواہش ہے کہ مجھے چھوٹی موٹی کوئی سرکاری جاب مل جائے۔ اب عمر بھی ۲۵ سال سے اوپر ہو گئی ہے اور میرا دل بھی نہیں چاہتا کہ کسی کے پاس 8-9 گھنٹے کی جاب کرنے کو۔ میں اپنے مستقبل کے بارے میں بہت پریشان ہوں اور فیکٹری سے نکل کر کوئی ایسی جاب کرنا چاہتا ہوں جس میں پریشر کم ہو اور ڈیوٹی بھی۔ کیا مجھے گورنمنٹ کی جاب مل سکتی ہے؟ کیونکہ سرکاری جاب میں ڈیوٹی بھی کم ہوتی ہے اور کام بھی اتنا نہیں کرنا پڑتا۔ پرائیویٹ سیکٹر میں کوئی ایسا شعبہ بھی ہے جس میں پریشر اور ڈیوٹی کم ہو؟
ایک قاری ، سیالکوٹ، پاکستان
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
آپ کے مسئلے کی اصل وجہ پرائیویٹ یا سرکاری جاب نہیں ہے بلکہ جاب کا لیول ہے۔ جونیئر لیول پر آپ کہیں بھی کام کریں تو مشکلات ہوتی ہیں کیونکہ سینئر افسران اپنی مشکلات کو نیچے منتقل کر دیتے ہیں۔ اور نیچے والے اپنے سے نیچے۔ مسئلے کا حل یہ ہے کہ آپ اپنی کوالیفیکیشن میں بہتری لائیں۔ اس سے یہ ہو گا کہ پبلک یا پرائیویٹ کسی بھی سیکٹر میں آپ کو یہاں سے بہتر پوزیشن مل سکے گی۔
گورنمنٹ جاب کا مجھے کوئی تجربہ نہیں ہے، اس معاملے میں بہتر ہے کہ کسی سرکاری ملازم سے مشورہ کیجیے۔ پرائیویٹ کمپنیوں میں جہاں بھی جائیں، آٹھ گھنٹے کی ڈیوٹی تو کم سے کم ہے۔ اس سے زیادہ ہو سکتی ہے، کم نہیں۔ البتہ کم پریشر والے شعبے موجود ہیں۔ جیسے آئل سیکٹر وغیرہ۔ بعض شعبوں میں پریشر زیادہ ہوتا ہے۔
میرا مشورہ یہ ہے کہ کام کرنے سے نہ گھبرائیے۔ اس عمر میں انسان اگر پریشر برداشت کر کے اچھا تجربہ اور تعلیم حاصل کر لے تو باقی زندگی آرام سے گزرتی ہے۔ آپ جس شعبے میں بھی جاب کرنا چاہیں، ابتدا اپنی تعلیم سے کیجیے۔ تعلیمی قابلیت بہتر بنانے کے بعد آپ دیکھیں گے کہ زندگی آسان ہوتی جا رہی ہے۔
والسلام
محمد مبشر نذیر
Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply as soon as possible if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.