السلام علیکم۔ مبشر صاحب۔ میں آپ کی تحریریں بہت شوق سے پڑھتا ہوں اور مجھے ان سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ میری عمر ۲۰ سال ہے اور میں مکینیکل انجینئرنگ کا طالب علم ہوں۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ تعلیم میں بالکل دل نہیں لگتا اور وقت ضائع کرتا رہتا ہوں۔ دوسرا مسئلہ مجھے میں خود اعتمادی بالکل نہیں ہے۔ میری قوت ارادہ بہت کمزور ہے۔ اس سلسلے میں میری مدد فرمائیے۔
ایک طالب علم
ڈئیر شبیر صاحب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سب سے پہلے تو میری تحریریں شوق سے پڑھنے کا بہت بہت شکریہ۔ اس پر اپنے مزید تاثرات دیجیے تو عین نوازش ہو گی۔ ہمارا ویک اینڈ جمعرات جمعہ کو ہوتا ہے، اس وجہ سے آج جواب دے رہا ہوں۔
آپ نے ماشاء اللہ انجینئرنگ کا میرٹ بنایا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ پڑھنے والے طالب علم رہے ہوں گے۔ اب آپ کو اس ضمن میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ سب سے پہلے تو ہم یہ کرتے ہیں کہ اس مسئلے کی وجہ کا تعین کرتے ہیں۔
آپ نے جو مسئلہ بتایا ہے، اسے “کسل مندی” کہا جاتا ہے۔ اس کی وجوہات نفسیاتی بھی ہو سکتی ہیں اور جسمانی سائیکالوجی بھی۔ اس ضمن میں پال الینگو کے ایک آرٹیکل کا ترجمہ میں نے اپنی ویب سائٹ پر شائع کیا تھا۔ لنک یہ ہے۔
اگر تو آپ کے مسئلے کی وجہ نفسیاتی ہے تو پھر انشاء اللہ ان تجاویز سے آپ کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ اگر ان تجاویز پر عمل کرنے کے باوجود مسئلہ حل نہ ہو تو پھر اس کی جسمانی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ عام طور پر ایسا ہوتا ہے کہ جسم میں کچھ وٹامنز یا معدنیات کی کمی ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے ذہن کام نہیں کرتا ہے۔ ایسی صورت میں انٹرنل میڈیسن کے کسی ڈاکٹر سے رجوع کیجیے۔ وہ آپ کو کچھ ملٹی وٹامن کی گولیاں دیں گے جس سے یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ میرا مشورہ ہے کہ آپ خود گولیاں نہ لیں بلکہ ڈاکٹر کے مشورے سے ایسا کریں۔ اپنی خوراک میں دودھ، تازہ پھل اور سبزیوں کی مقدار بڑھا دیں تاکہ ذہن کو جس جس چیز کی ضرورت ہے، وہ اسے مل سکے۔ انٹرنیٹ پر آپ سرچ کر سکتے ہیں کہ کس خوراک میں زیادہ وٹامن ہوتے ہیں، اسے کھانا شروع کر دیجیے۔
کوئی اور مسئلہ ہو تو بلا تکلف ای میل کیجیے۔
دعاؤں کی درخواست ہے۔
والسلام
محمد مبشر نذیر
بہت شکریہ۔ آپ نے میری راہنمائی فرمائی۔ میں آج ہی ان تجاویز پر عمل شروع کر دوں گا۔ میرے دوسرے مسئلے کے بارے میں بھی بتائیے جو کہ خود اعتمادی کی کمی سے متعلق ہے۔ قوت ارادہ بھی بہت کمزور ہے۔
آپ کی تحریر “مایوسی سے نجات کیسے” بہت زبردست ہے۔ اس کو پڑھنے کے بعد میری زندگی میں غم کم اور خوشی زیادہ ہوئی۔ آپ کی ایک اور تحریر جو مجھے پسند ہے، “اپنی شخصیت اور کردار کی تعمیر کیسے کی جائے؟” نے میری زندگی میں ایک نیا انقلاب پیدا کیا ہے۔ شکریہ۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ!
میری کتابوں سے آپ کو جو فائدہ ہوا، اس پر میں اللہ تعالی کا شکر گزار ہوں۔ خود اعتمادی کے ضمن میں آپ چند کام کیجیے۔
۔۔۔۔۔۔ کچھ تحریریں ہیں جو آپ کو خود اعتمادی پیدا کرنے میں مدد کریں گی۔ ان کا مطالعہ کر لیجیے۔
۔۔۔۔۔۔ اس کے ساتھ ساتھ دوسروں کے خوف سے چھٹکارا پانے کی کوشش کیجیے۔ ہر کام کرتے ہوئے سوچیے کہ زیادہ سے زیادہ کیا ہو جائے گا؟ دوسروں کی پرواہ کرنا چھوڑ دیجیے اور وہی کیجیے جسے آپ درست سمجھ رہے ہوں۔ اگر دوسرے ہنستے ہیں تو ہنستے رہیں، ان کے ساتھ خود بھی ہنسنے میں شریک ہو جائیے۔ میں بسا اوقات خود اپنا مذاق اڑاتا ہوں۔ آپ نے میرے سفرنامے دیکھے ہی ہوں گے۔
۔۔۔۔۔۔ اپنے لئے چھوٹے چھوٹے ٹارگٹ بنائیے جن کو حاصل کرنا آسان ہو۔ جیسے کتاب کا ایک باب پڑھنا، کسی ایک دن پانچ نمازیں لگاتار جماعت سے پڑھنا، انجینئرنگ کا کوئی پریکٹیکل مکمل کرنا وغیرہ، جب کوئی ٹارگٹ آپ حاصل کر لیں تو اسے کلیبریٹ کر کے اللہ کا شکر ادا کیجیے۔ مثلاً جیسے ہی کتاب کا باب ختم ہو تو دو رکعت نفل پڑھ کر اسے کیجیے یا کسی غریب آدمی کو دس روپے دے دیجیے۔
Celebrate Book
۔۔۔۔۔۔ کوشش کیجیے کہ آپ کے وجود سے دوسروں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ہو۔ جیسے کسی کمزور ساتھی کی تعلیم میں مدد کر دیجیے۔ کسی غریب آدمی (پیشہ ور گداگر نہیں بلکہ حقیقی غریب) کی مالی مدد کر دیجیے۔ والدین یا ٹیوشن سے آپ کو جو آمدنی ہوتی ہو، اس کا پانچ فیصد اللہ کی راہ میں خرچ کیجیے۔
ان تجاویز پر عمل کرنےسے آخرت میں اجر ملنے کے علاوہ دنیا میں آپ کو عزت اور خود اعتمادی حاصل ہو گی۔
والسلام
محمد مبشر نذیر
Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply as soon as possible if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.