السلام علیکم ورحمتہ اللہ
قرآن مجید کی ایک آیت میں صبر اور نماز سے مدد مانگنے کا حکم ہے۔ سوال یہ ہے کہ غیر مسلم تو نماز نہیں پڑھتے تو وہ اس دنیا میں کیسے کامیاب ہو جاتے ہیں۔
ایک بھائی
کراچی، پاکستان
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اللہ تعالی نے کامیابی کے لیے دو باتیں ارشاد فرمائی ہیں: صبر اور نماز۔ صبر کا معاملہ مسلم و غیر مسلم سبھی کے ساتھ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ تکالیف کو نہ صرف برداشت کرنا بلکہ ان میں ثابت قدم رہنا۔ دنیاوی ترقیوں کے میدان میں غیر مسلم بھی اگر کامیابی کی راہ میں آنے والی تکالیف کو برداشت کرے گا اور اس میں ثابت قدم رہے گا تو اسے بھی کامیابی مل جائے گی۔
بندہ مومن کے لیے ایک اضافی بات ارشاد فرمائی کہ وہ نماز سے مدد لے۔ یعنی اپنی پوری کوشش کرنے کے ساتھ ساتھ اللہ تعالی سے رجوع کرے اور اس سے نماز پڑھ کر دعا کرتا رہے۔ آپ نے دیکھا ہو گا کہ بہت سے غیر مسلم بھی اپنے اپنے طریقے پر ایسا کرتے ہیں اور اللہ تعالی ان کی دعائیں بھی سنتا ہے کیونکہ وہ سب کا رب ہے۔
آخرت کی کامیابی کے لیے بہرحال اللہ تعالی اور اس کے رسولوں پر ایمان لانا ضروری ہے۔ ہاں جس شخص تک کسی خاص پیغمبر کی دعوت نہیں پہنچی یا پہنچی تو مسخ حالت میں، تو اس کا فیصلہ اللہ تعالی کے سپرد ہے اور ہمیں یقین ہے کہ اللہ تعالی کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں فرمائے گا۔
والسلام
محمد مبشر نذیر
Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply as soon as possible if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.