سوال: حضرت یوسف علیہ السلام اور حضرت موسی علیہ السلام کے درمیان کتنے عرصے کا فرق ہے؟ کیا حضرت موسی علیہ السلام کی پیدائش کے دور کا فرعون اور جو فرعون غرق ہوا تھا ، وہ دونوں ایک ہی ہیں یا الگ الگ ہیں۔ اور فرعون نے کتنے سالوں تک بنی اسرائیل کو غلام بنائے رکھا تھا۔ اور جو ممی مصر سے دریافت ہوئی تھی اور جس کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ فرعون کی ممی ہے، کیا یہ وہی فرعون تھا جو ڈوبا تھا۔ (عبداللہ، سیالکوٹ، پاکستان)
جواب: حضرت یوسف علیہ السلام کے زمانے کا اندازہ 1600 ق م لگایا گیا ہے اور حضرت موسی علیہ السلام کے وقت کا اندازہ 1200 ق م کے قریب۔ ان کا واسطہ دو فراعین سے پڑا تھا، ایک رعمسیس جس نے آپ کی پرورش کی اور دوسرا منفتاح جس سے آپ کا واسطہ پیش آیا۔ ڈوبنے کا معاملہ منفتاح کے ساتھ پیش آیا۔ رعمسیس اور منفتاح دونوں کی ممیاں قاہرہ کے عجائب گھر میں موجود ہیں اور میں نے خود ان کا مشاہدہ کیا ہے۔ بنی اسرائیل کی تاریخ اور ممی کے بارے میں معلومات اور تصاویر میرے سفرنامے میں آپ اس لنک پر ملاحظہ فرما سکتے ہیں:
ان دونوں انبیاء کے درمیانی وقفہ 400 سال کا ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بنی اسرائیل کو فراعین نے تقریباً 250-300 سال تک غلام بنائے رکھا تھا۔
PDF Embedder requires a url attribute L0015-Safarnama-Jordan-Egypt-Downloadمحمد مبشر نذیر
Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply as soon as possible if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.