اسلام وعلیکم مبشر صاحب کیسے ہیں آپ۔ بہت شکریہ جواب دینےکا۔
ایک سوال حضرت موسی علیہ السلام کے بارے میں پوجھناہے۔ حضرت موسی علیہ السلام کے متعلق یہ سنا ہے کہ وہ کافی جلالی طبیعت کے تھے۔ جس سے زہن میں یہ امیج بنتا ہے کہ وہ کافی غصے والے اور سخت طبیعت کے ہونگے۔ جب کہ قرآن مجید کا ترجمہ پڑھنے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ ہر نبی بہت نرم طبیعت کا، مہربان اور صبر کرنے والا ہوتا ہے۔ کیا حضرت موسی علیہ السلام سخت طبیعت کے تھے۔ کیا یہ واقعہ ہوا تھا کہ جب حضرت موسی علیہ السلام کے پا س حضرت عزرائیل علیہ السلام روح قبض کرنے آئے تھے تو انہوں نے تھپڑ مار کر ان کی آنکھ پھوڑ دی تھی اس واقعہ کے بارے میں بتائں۔
والسلام،
عبداللہ ، سیالکوٹ، پاکستان
ڈئیر عبداللہ صاحب
السلام علیکم
یہ سب اسرائیلی روایتیں ہیں جن کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ یہود میں سے بعض لوگوں کی یہ عادت رہی ہے کہ وہ اپنے انبیاء سے بھی الٹی سیدھی باتیں منسوب کرتے رہے ہیں تاکہ ان کے اپنے کردار پر پردہ پڑا رہے۔
قرآن مجید میں صرف ایک واقعہ ایسا ملتا ہے جس میں سیدنا موسی علیہ الصلوۃ السلام کے غصے کا ذکر ہے۔ یہ اس وقت ہوا جب آپ کوہ طور سے واپس آئے تو قوم کو بچھڑے کی پوجا میں ملوث دیکھا۔ آپ کو اتنا جلال آیا کہ آپ کے ہاتھ سے تورات کی تختیاں گر گئیں اور آپ نے سیدنا ہارون علیہ الصلوۃ والسلام کو سر اور داڑھی سے پکڑ کر جھنجوڑا۔ لیکن یہ واقعہ ایسا ہے کہ کسی بھی شخص کو غصہ آ جائے گا۔ یہ بڑی بات نہیں ہے۔
آپ علیہ السلام کی شخصیت یقیناً نرم خو اور محبت کرنے والی ہے تبھی تو اسرائیل کی پوری قوم آپ پر ایک دم ایمان لے آئی تھی۔ بائبل میں متعدد ایسے واقعات ملتے ہیں جو آپ کے حلم اور صبر کو بیان کرتے ہیں۔ عزرائیل علیہ السلام والا واقعہ ایک جھوٹی روایت ہے جو اسرائیلی خرافات میں سے ایک ہے۔
والسلام
محمد مبشر نذیر
Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply as soon as possible if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.