السلام علیکم
میری عمر 25 سال ہے اور تعلق سندھ سے ہے۔ کتاب گھر سے مجھے آپ کی ویب سائٹ کا علم ہوا۔ اللہ تعالی آپ پر اپنی رحمت فرمائے، آپ بہت اچھا کام کر ہے ہیں۔ مجھے آپ کا کچھ وقت درکار ہے، کیا آپ دے سکیں گے؟
ایک بھائی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آپ کے تاثرات کا بہت بہت شکریہ۔ بلاتکلف اردو ہی میں اپنا مسئلہ بیان کیجیے۔ میرا وقت آپ جیسے بھائیوں کے لئے ہی ہے۔ شائع کرنے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ دوسرے لوگ بھی اس سے فائدہ اٹھائیں۔ ذاتی مسائل کی صورت میں میں نہ تو نام شائع کرتا ہوں اور نہ ہی ایسی تفصیلات جنہیں پڑھ کر قاری کے بارے میں کوئی اور جان لے۔ بس عمومی سا سوال نقل کر دیتا ہوں۔
دعاؤں کی درخواست ہے۔
والسلام
محمد مبشر نذیر
السلام علیکم
میرا حوصلہ بڑھانے کا بہت شکریہ۔ میں معاشی مسائل کی وجہ سے زیادہ تعلیم حاصل نہیں کر سکا۔ میں کمپیوٹر میں اچھا ہوں۔ پچھلے آٹھ نو سال سے میری زندگی مختلف انداز میں گزری ہے۔ شروع میں میں مذہبی ذہن کا مالک تھا اور دینی معاملات میں غور کرتا تھا۔ مسلکی فرقہ واریت پر گفتگو کرتا تھا اور اس میں مجھے اطمینان حاصل نہ ہوتا تھا۔
مجھے اپنے دفتر میں ایک شخص ملا جو کمیونسٹ ذہن کا تھا۔ میرا وقت اس کے ساتھ گزرنے لگا۔ میری نماز چھوٹ گئی اور میں الحاد کا شکار ہوتا چلا گیا۔ مجھے اس کی ہر بات اچھی لگتی ۔ وہ کہتا تھا کہ کیوں اپنی خواہشات کو ماریں۔ انہیں تو بڑھانا چاہیے کہ اس سے خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے۔ میں مذہب سے بہت دور چلا گای۔ اس کی تقاریر نے میرے دل و دماغ پر بڑا اثر پیدا کیا۔ میں اس کے ساتھ شراب اور دیگر منشیات کے استعمال کا عادی ہو گیا اور شہوانی خواہشات پوری کرنے میں اپنا وقت صرف کرنے لگا۔
کچھ عرصے بعد مجھ میں تبدیلی آئی اور میں نے دوبارہ مطالعہ شروع کیا اور بی اے کر لیا۔ میں نے جب اپنے آپ پر غور کیا تو جو دلائل مذہب کو جھٹلانے کے لئے میرے ذہن میں آتے تھے، وہ بودے معلوم ہونے لگے۔ میری سمجھ میں آیا کہ مذہب ہی تو آپ کو تہذیب سکھاتا ہے۔ میں نے چار سال بعد نماز پڑھی تو بہت سکون ملا۔ اللہ تعالی سے معافی مانگی اور گناہوں پر پشیمان ہوا۔ جو بری عادتیں تھیں، انہیں چھوڑنے کی کوشش کرنے لگا۔ اللہ تعالی کا کرم ہے کہ اب میں اس سے کافی حد تک نکل آیا ہوں۔ مشورہ دیجیے کہ میں منشیات سے چھٹکارا کیسے حاصل کروں اور اپنی تعلیم کو کیسے جاری رکھوں؟ مجھے اصل میں یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ دین کا علم حاصل کروں یا دنیا کا۔ میرا دل کہتا ہے کہ عربی زبان سیکھوں اور دین کا علم حاصل کروں۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آپ کی کہانی بہت ہی دلچسپ اور سبق آموز ہے۔ آپ نے یہ محسوس کیا ہو گا کہ اللہ تعالی کا آپ پر بڑا کرم ہے۔ جب آپ نے اس سے دوری اختیار کی تو اس نے ایسے حالات پیدا کیے کہ آپ راہ راست پر آ گئے۔ یہ بہت بڑا کرم ہوتا ہے اور انہی کو ملتا ہے جن کے دل میں نیکی کی کچھ رمق موجود ہو۔ اللہ تعالی آپ کو اس راہ پر استقامت دے۔ میرے لائق کوئی خدمت ہو تو ضرور بتائیے گا۔
میرے خیال میں تعلیم شروع نہ کر سکنے کی وجہ ڈرگز کا اثر ہے۔ سب سے پہلے تو یہ کیجیے کہ ان کمیونسٹ صاحب سے دوری اختیار کیجیے۔ ان سے ربط کو بالکل ختم کر دیجیے۔ میں بھی بعض کمیونسٹوں کو جانتا ہوں مگر وہ ایسے نہیں ہیں۔ اس کے ساتھ مناسب ہو گا کہ منشیات کی عادت چھڑانے والے جو کلینک کام کر ہے ہیں، ان میں سے کسی سے رجوع کیجیے۔ ایک بار یہ عادت چھوٹ گئی تو پھر پڑھائی میں بھی دل لگے گا۔
دین اور دنیا دونوں ہی کے تقاضے پورے کرنے کا ہمارے دین میں حکم ہے۔ اللہ تعالی نے رہبانیت یعنی ترک دنیا کو بہت ناپسند فرمایا ہے۔ اسی طرح دنیا کے لئے دین سے غافل ہونا بہت غلط ہے۔ آپ روزانہ کچھ وقت دینی علوم کے مطالعے میں لگائیے (جیسے آدھا یا ایک گھنٹہ)۔ باقی وقت دنیاوی علوم کے مطالعے پر لگائیے تاکہ آپ اپنا کیرئیر بہتر بنا سکیں۔ جب آپ کا کیرئیر مضبوط ہو گا تو پھر آپ دین کی خدمت بھی اچھے طریقے سے کر سکیں گے۔
دینی علوم کے لئے میں مختلف کورسز ڈیزائن کر رہا ہوں۔ عربی اور علوم القرآن کے کورسز آن لائن کر چکا ہوں۔ ان سے آغاز کر لیجیے۔ یہ آپ کا زیادہ وقت نہیں لیں گے۔ لنک یہ ہے۔
دنیاوی علوم میں میرے خیال میں ایم بی اے یا پھر پی ایچ آر مناسب رہے گا۔ آپ کا اس فیلڈ میں تجربہ ہے۔ آپ کو صرف اپنی انگلش بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ باقی ان اسٹڈیز کے لئے کامن سینس کے علاوہ کچھ نہیں چاہیے۔ پی ایچ آر کی انٹرنیشنل مارکیٹ میں بہت ڈیمانڈ ہے۔ تفصیل آپ گوگل میں ڈھونڈ لیجیے۔
آپ پر فیملی کی بھی زیادہ ذمہ داری نہیں ہے۔ اس وجہ سے کوالیفیکیشن کے بعد امید ہے کہ آپ اگلے پانچ سال میں ایک اچھی پوزیشن پر پہنچ جائیں گے۔ اسکے بعد زیادہ وقت دینی علوم کے مطالعے اور دعوت و تبلیغ کو دیجیے گا۔
میرے لائق کوئی بھی خدمت ہو تو بلاتکلف ای میل کیجیے۔ اللہ تعالی آپ کو اور مجھے اپنے دین پر استقامت دے۔ میرے لیے بھی دعا کیجیے گا۔
والسلام
محمد مبشر نذیر
Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply as soon as possible if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.