سوال: میرے آپ سے دو سوالات ہیں۔ ایک یہ کہ لوگ کہتے ہیں کہ جب تک کسی بھی آدمی کا پسینہ نہ نکلے تو اس کی آمدنی کا پیسہ حرام ہے، کیا یہ بات صحیح ہے، کیونکہ سوفٹ ویئر انجینئر تو گھر بیٹھے ہی کام کرتا ہے؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ کریپٹو کرنسی میں ٹریڈنگ حلال ہے یا حرام؟
جواب:آپ نے دورِ حاضر کے مطابق عمدہ سوالات بھیجے ہیں۔ جواب حاضر خدمت ہیں۔
پسینے کی محنت کے ساتھ کمانے کا حلال کسی نے کہا ہے تو یہ لٹرل حقیقی معنی میں نہیں ہے بلکہ مجازی معنی میں ہے۔ یعنی انسان اچھی طرح محنت کر رہا ہو تو پھر وہ سروس کر کے جو کماتا ہے وہ جائز ہے۔ قدیم زمانے میں اکثر لوگوں کی سروس میں جسم ہی زیادہ کام کرتا تھا اور پسینہ آتا تھا، اس لیے جن صاحب نے بات کی ہے تووہ اسی مجازی معنی میں کی ہے۔ آپ سافٹ ویئر پر جو محنت کرتے ہیں، وہ بالکل جائز ہے۔ ظاہر ہے کہ آپ محنت کرتے ہوئے آفس میں اے سی لگا کر بیٹھے ہوں گے تو جسم میں پسینہ تو نہیں آئے گا لیکن آپ کے ذہن پر جو پریشر آئے گا، اسے ذہن کا پسینہ کہہ لیجیے ، اس لئےآپ جو آمدنی کماتے ہیں وہ جائز ہے۔
کرپٹو ٹریڈنگ میں دین میں کوئی پابندی نہیں ہے لیکن اس میں جو بھی غیر اخلاقی حرکت کی جائے گی تو وہ حرام ہو گی۔ مثلاً کوئی شخص کرپٹو کرنسی کے ذریعے دوسروں سے فراڈ کر رہا ہو، یا منشیات بیچ رہا ہو، یا کسی کے بینکنگ سافٹ ویئر میں وائرس پیدا کر کے وہاں سے رقم چھین رہا ہو تو یہ سب حرام ہے۔ اسی طرح ایک انسان فحش فلم بنا کر جو آمدنی حاصل کر رہا ہو تو وہ حرام آمدنی ہے۔
باقی آپ پلیز کرپٹو کرنسی میں وہ ٹرانزیکشنز ارشاد فرمائیں تاکہ اس میں عرض کر سکوں کہ یہ ٹرانزیکشن جائز ہے اور یہ حرام ہے۔ حرام ٹرانزیکشنز کی مثال یہ ہے کہ انسان کرپٹو کرنسی کے زریعے سود حاصل کر رہا ہے، یا منشیات بیچ رہا ہے یا لوگوں سے فراڈ کر رہا ہے تو پھر یہ حرام ٹرانزیکشنز ہیں۔ اگر کوئی شخص حلال اشیاء بیچ رہا ہے تو وہ بالکل جائز ہے لیکن اس میں سب سے اہم یہ پہلو ضرور ہے کہ اس کی صحیح رقم مل بھی رہی ہے یا نہیں؟
Send questions at mubashirnazir100@gmail.com.