سوال: صبر کیا ہےاور یہ کس صورت میں ثواب کے اندر آتا ہے ؟مثلاً اکثر لوگ اپنے ساتھ بُرا ہونے پر کہتے ہیں کہ ہم صبر کر رہے ہیں اور اب اللہ پر چھوڑ دیا ہے کیوں کہ یہ سُنّت ہےلیکنہم دیکھتے ہیں کہ رسول اللہ صلی االلہ علیہ وسلم کے پاس تو موقع ہوتا تھا انتقام لینے کا، فرشتے کہتے تھے اے اللہ کے رسول آپ حکم کریں ہم ان لوگوں کو دو پہاڑوں کے بیچ دبا دیں، لیکن پھر بھی محمد صلی االلہ علیہ وسلم صبر کرتے اور دعا کرتے تھے، جب کہ ہم لوگ تو اپنی پوری کوشش کرنے کے بعد بھی جب ہمیں انصاف یا انتقام نہیں ملتا تب ہم صبر کرتے ہیں تو کیا یہ بھی سُنّت کے اندر آئے گا ؟ کیوں کہ ہم اپنی مرضی سے صبر نہیں کر رہے بلکہ حالات سے مجبور ہو کر صبر کرنا پڑ رہا ہے۔
جواب:آپ کا سوال دلچسپ ہے۔ عام طور پر لوگ صبر کا معنی یہ سمجھتے ہیں کہ اگرکوئی تکلیف ہو تو اسے برداشت کرکے قبول کرتے رہو اور جو ظلم کرے تو وہ کرتا رہے۔ یہ غلط فہمی ہے۔ اس کے لیے آپ قرآن مجید کی بنیاد پر پورے قرآن میں صبر کو پڑھ لیجیے تو اس کی اصل شکل سامنے آتی ہے۔
صبر کا مطلب یہ ہے کہ اگر ہم کوتکلیف دی جائے، تو تب بھی ہم اللہ تعالی پر ایمان رکھیں اور شریعت پر قائم رہیں۔ اسے ثابت قدمی کہتے ہیں کہ تکلیف ہو بھی رہی ہو، تب بھی اللہ تعالی پر ایمان قائم رکھیں اور شریعت کے احکامات پر عمل کرتے رہیں۔ اس کی خاص شکل وہ تھی جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر تشدد کیا گیا، تب بھی وہ اپنا ایمان سنبھالتے رہے اور دین پر پھر بھی عمل کرتے رہے۔
جہاں تک تکلیف کو قبول کئے رکھنے کا جو خیال لوگوں نے سمجھا ہے، وہ غلط ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اپنے صبر کے ساتھ ہجرت بھی کر لی۔ جب حکومت مل گئی تو انہی دشمنوں اور تشدد کرنے والوں کے ساتھ جنگ بھی کی۔ اس میں کئی سال گزرے تو تب بھی وہ اپنی ثابت قدمی کے ساتھ صبر پر عمل کرتے رہے۔
قرآن مجید میں یہ بھی بتا دیا گیا ہے کہ اگر آپ پر زیادتی کی جائے تو آپ کے پاس اختیار ہے کہ آپ اس کے خلاف عدالت اور پولیس کے ذریعے ایکشن بھی لے سکتے ہیں۔ اس کا رزلٹ ایک دم نہیں آتا ہے بلکہ اس میں کئی سال لگتے ہیں جب تک مقدمے چلتے رہتے ہیں۔ اس پورے عرصے میں ہم ایمان، شریعت اور اخلاقی احکامات پر عمل کرتے رہیں تو یہ ہے صبر۔ جب تک ہم قانون کے مطابقت عدالت تک رہی، غیر قانونی جرم نہ کریں اور غیر اخلاقی حرکت نہ کریں تو اس صبر کا ثواب اور اجر ہمیں مل جاتا ہے۔
اسلامی کتب کے مطالعے اور دینی کورسز کے لئے وزٹ کیجئے اور جو سوالات ہوں تو بلاتکلف ای میل کر دیجیے گا۔
www.mubashirnazir.org and mubashirnazir100@gmail.com