سوال: سر میرے زکوٰۃ کے بارے میں سوالات تھے۔ ہمارے پاس دو مکان ہیں جو کرایے پر دیے ہوئے ہیں۔۔ اُن کی اصل قیمت پر زکوٰۃ ہو گی یا اُن کی کرایے کی صورت میں سالانہ پروڈکشن پر؟ اگر اُنکی سالانہ پروڈکشن پر زکوٰۃ ہو تو اُن سے حاصل شدہ رقم سارا سال تو جمع نہیں رہتی بلکہ ساتھ ساتھ خرچ ہو جاتی ہے۔۔ تو کیا ہم سالانہ پروڈکشن کیل کولیٹ کر کے زکوٰۃ دیں گے؟ بے شک ہمارے پاس رقم سال بھر جمع نہیں رہتی۔۔
جواب: اس صورتحال میں میری ریسرچ یہی ہے کہ اس پر انکم ٹیکس والا طریقہ لگنا چاہیے اور ایسٹ ٹیکس پر زکوۃ نہیں بنتی ہے۔ اس کا مطلب یہی ہے کہ ہر مکان سے جتنا کرایہ آ رہا ہے، اس پر 5% زکوۃ ہو گی اور اس کے لیے جب کرایہ ملا، تو اسی وقت ادا کر دینا چاہیے۔ اس کے لیے اکٹھا سال کو کریں گے تو اس وقت تک آپ پورا کرایہ ہی گھر میں خرچ ہو چکا ہو گا تو اس وقت کیش کا مسئلہ آئے گا۔ اس لیے ہر مہینے کرایہ کا 5% دے دیا کریں۔
آمدنی پر زکوۃ میں اگر اخراجات ہوں تو 5% ہوتا ہے اور اگر کوئی خرچ نہ ہو تو پھر 10% زکوۃ ہوتی ہے۔ مکانات کو سنبھالنے کرنے میں خرچ تو ہوتا ہی ہے، اس لیے اس پر 5% زکوۃ ادا کرنی چاہیے۔
سوال: اس کے علاوہ ہماری ملکیت میں ایک خالی پلاٹ ہے کیا اُسکی اصل قیمت پر بھی زکوٰۃ ادا کرنی ہو گی؟ اُس سے کچھ بھی پروڈکشن نہیں ہو رہی۔
جواب:بالکل صحیح ارشاد فرمایا ہے کہ یہاں ایسٹ ٹیکس ہو گی جو 2.5% زکوۃ ہو گی۔ اس میں انکم زکوۃ نہیں ہو گی کہ آمدنی ہے ہی نہیں۔
سوال: یہ جو فصلوں کی پروڈکشن پر زکوٰۃ ہے اسے ہم عشر اور خمس سے تعبیر کرتے ہیں۔۔ کیا یہ عشر اور خمس زکوٰۃ کے ہی دوسرے نام ہیں ؟ یا فصلوں کی پروڈکشن پر خمس/عشر علیحدہ ادا کرنا کو گا اور زمین کی قیمت کے حساب سے زکوٰۃ علیحدہ ادا کریں گے؟ اس بارے میں ذرا رہنمائی فرمائیے گا۔
جواب:ان الفاظ کا معنی دیکھ لیجیے کہ عشر 10% کو کہتے ہیں اور خمس کو 20% کہتے ہیں۔ پروڈکشن میں خمس نہیں لگتا ہے بلکہ خمس تو اس خزانے پر ہوتا ہے جو بغیر کسی محنت اور خرچ کے فطرتاً آپ کومل جائے۔ مثلاً آپ کو اپنی زمین یا گھر میں اچانک کوئی خزانہ مل جائے، اس میں خمس ہوتا ہے۔ عشر اس آمدنی پر ہوتا ہے جس پر آپ کے اخراجات نہ ہوں۔ اگر اخراجات ہوں تو پھر زکوۃ نصف عشر یعنی 5% بن جاتی ہے۔
سوال: زکوٰۃ کی ادائیگی کے لیے جمع شدہ مال پر سال گزرنا ضروری ہے؟
جواب: جی ہاں۔ یہ زکوۃ آپ کے ایسٹس پر ہے مثلاً کیش، سونا، چاندی، پراپرٹی وغیرہ۔ اس پر سال گزرے تو زکوۃ ان پر اپلائی ہوتی ہے ورنہ نہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ کے پاس کیش جمع ہوا اور پھر آپ نے خرچ کر دیا اور ختم ہو گیا تو اس پر زکوۃ نہیں ہوتی ۔ زکوۃ ادا کرنے کے لیے ضروری نہیں ہے کہ آپ سال ختم ہونے کا انتظار کریں بلکہ آپ کسی وقت بھی ادا کر دیں۔ جب سال پورا ہو گا تو اس وقت آپ کیل کولیٹ کریں گے کہ کتنی زکوۃ اس سال دے چکا ہوں اور کتنی باقی ہے؟ جو باقی ہو، تو اس دن ادا کر دیجیے گا۔ اگر آپ پہلے ہی زیادہ دے چکے ہیں تو یہ آپ کا نفل صدقہ ہو جائے گا۔
سوال: ایک عام تصور پایا جاتا ہے کہ زکوٰۃ صرف تین چیزوں پر ہے سونا،چاندی اور مالِ تجارت۔ کیا یہ درست ہے اور اگر کسی کے پاس سونا چاندی نہ ہو بلکہ اِن کی قیمت کے برابر مال ہو تو زکوٰۃ عائد ہو گی اس پر؟
جواب: پرانے زمانے میں یہی چیزیں ہی ایسٹ ہوتے تھے۔ اس زمانے کے فقہاء نے اس پر زکوۃ کا قانون بنایا ۔ موجودہ زمانے کے فقہاء جو تقلید کے قائل ہیں، وہ انہی ایسٹس پر زکوۃ سمجھتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ موجودہ زمانے میں بہت سے ایسٹس ایجاد ہو گئے ہیں جن کی حقیقت مال کی ہوتی ہے مثلاً کیش، سافٹ ویئر، سٹاک ایکسچینج کے شیئرز، گاڑی وغیرہ۔ ہاں جس ایسٹ کی ویلیو ہی گر کر زیرو کی حیثیت بن جائے تو اس پر زکوۃ نہیں بنتی۔
سوال: مالِ تجارت پر زکوٰۃ کیسے کیل کولیٹ کریں گے؟ مثال کے طور پر اگر کسی نےانویسٹمنٹ کی ہوئی ہے یا کسی کی کوئی دکان ہے تو وہ ہر سال کے گزرنے کے بعد حساب لگائے گا کہ میرے پاس دکان میں کتنے روپے کا سامان ہے یا کاروبار میں میری انویسٹمنٹ کتنی ہے؟ کیا یہی طریقہ اختیار کیا جائے گا؟
جواب:اسے انونٹری کہتے ہیں۔ جس دن سال کے آخری دن جتنی انونٹری ہو گی، اس پر 2.5% زکوۃ دینی ہو گی۔ عام طو رپر لوگ یکم رمضان پر سال کا پہلا دن سمجھتے ہیں، اس لیے وہی دیکھ لیں کہ یکم رمضان میں جتنی انونٹری ہو گی، اس پر 2.5% زکوۃ دیں۔ لیکن اللہ تعالی سے فراڈ نہیں کرنا چاہیے کہ بعض لوگ اس دن تک پوری انونٹری کو غائب کر دیتے ہیں تاکہ زکوۃ دینی ہی نہ پڑے۔ اس پر انہیں سزا ہو گی۔
سوال نمبر:16
اگر زکوٰۃ کے احکام کو ایک کمپیریٹو اسٹڈیز میں آج کے جدید دور ميں سمجھنا ہو تو کوئی سورس(کتاب یا آرٹیکل) بھی لازمی تجویز کریں۔
جواب:اس پر آپ میری کتابیں پڑھ لیجیے۔ میں نے کوشش کی کہ دور جدید میں جو بڑے بڑے ایشوز ہیں، ان پر یہ کتابیں لکھوں۔ اس میں آپ کو کوئی نیا ایشو مل جائے تو فرما دیجیے گا، اسے بھی میں، اسی کتاب میں ایڈ کر دوں گا انشاء اللہ۔
https://drive.google.com/drive/folders/0B5mRw5mEUHv9VEFnQV94aFpLR0k
اسلامی کتب کے مطالعے اور دینی کورسز کے لئے وزٹ کیجئے اور جو سوالات ہوں تو بلاتکلف ای میل کر دیجیے گا۔
www.mubashirnazir.org and mubashirnazir100@gmail.com