تعارف
سبق 1: ایمان اور اسلام پر مبنی رویہ
سبق 2: ایمان کے تقاضے
سبق 3: اللہ کی راہ میں خرچ
سبق 4: اللہ کے لیے روزہ
سبق 5: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معاشی تعلیمات
سبق 6: معاشرے میں کیسے رہا جائے؟
سبق 7: انسانی شخصیت کے چند نفسیاتی پہلو
سبق 8: حکمران کا رویہ
سبق 9: قرآن مجید کے ساتھ ہمارا تعلق
سبق 10: خور و نوش اور تکالیف کے بارے میں طرز عمل
سبق 11: والدین اور رشتے دار
اگلا ماڈیول
تعارف
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت ایمان کا بنیادی حصہ ہے۔ آپ سے محبت کا ایک پہلو تو یہ ہے کہ آپ کا ذکر خیر پڑھا اور سنا جائے ۔ یہ ایک نہایت ہی اعلی کام ہے تاہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے دین پر عمل کرنا اور خود کو آپ کی تعلیمات کے مطابق ڈھالنا، محبت رسول کا ایک ایسا تقاضا ہے جسے پورا کیے بغیر محبت کا ہر دعوی بے اصل ہے۔ یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے کوئی بیٹا اپنے باپ کی جی بھر کر نافرمانی کرے، لیکن ساتھ ہی اس کی محبت کا دم بھی بھرتا رہے۔
بحیثیت مسلمان ہمارا اس بات پر ایمان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دین کا بنیادی ماخذ ہیں۔ آپ نے یہ دین ہمیں دو صورتوں میں دیا ہے: ایک قرآن مجید اور دوسرے آپ کی سنت۔ قرآن مجید اور اس سے متعلقہ علوم کا مطالعہ ہم علوم القرآن کے مضمون میں کر رہے ہیں جبکہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کا مطالعہ علوم الحدیث سیریز کا حصہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات اور عمل کے ریکارڈ کا نام حدیث ہے۔ صرف یہی وہ ذریعہ ہے جس کی مدد سے ہمیں علوم نبوت تک رسائی ملتی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دین کو کیسے سمجھا اور پھر اسے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم تک کیسے پہنچایا؟ ان صحابہ کے ذہن میں جو سوالات پیدا ہوئے، ان کا آپ نے کیا جواب دیا؟ زندگی کی عملی صورتوں پر آپ نے دینی احکام کا اطلاق کیسے کیا؟ یہ سب تفصیلات ہمیں حدیث کے ذریعے ملتی ہیں۔
حدیث اس رپورٹ کو کہتے ہیں جس میں کسی صحابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد، عمل یا زندگی کے کسی واقعے کو بیان کیا ہو۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے ان علوم نبوت کو مرتب کر کے انہیں اگلی نسلوں تک منتقل کیا جنہوں نے بلا کم و کاست انہیں کتابوں کی صورت میں مرتب کیا۔ عام طور پر یہ رپورٹس بہت مختصر ہوتی ہیں اور محض تین چار لائنوں میں بات مکمل ہو جاتی ہے۔ استثنائی طور پر بعض احادیث طویل ہوتی ہیں۔ ان علوم نبوت کا مطالعہ علوم الحدیث پروگرام میں کیا جائے گا۔
علوم اسلامیہ پروگرام کے دیگر کورسز کی طرح اس پروگرام کے مخاطب وہی لوگ ہیں جن میں مطالعے کا زبردست رجحان پایا جاتا ہو۔ اگر آپ نے اپنی زندگی کا مقصد اللہ کے دین کی علمی خدمت کو بنا لیا ہے تو پھر آپ کو کتابوں سے تعلق قائم کرنا ہو گا۔ مطالعے کا ذوق اپنے اندر پروان چڑھانا ہو گا، ذہن کو تجزیاتی مطالعے کا عادی بنانا ہو گا اور کھلے ذہن کے ساتھ دیگر لوگوں کے علمی کام کا تنقیدی مطالعہ کرنا ہو گا۔ اس کا اجر آپ کو آخرت میں اللہ تعالی کی رضا کی صورت میں ضرور ملے گا اور جنت میں آپ کا مقام عام لوگوں سے کہیں بلند ہو گا، انشاء اللہ۔
علوم الحدیث پروگرام کا انداز تعلیم
دین کے ایسے طالب علم جو علم اور ذہانت کے اعتبار سے مختلف سطح پر ہوں، ان کی ضروریات مختلف ہوتی ہے۔ طالب علموں میں اس فرق کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پروگرام کو آٹھ ماڈیولز میں تقسیم کیا گیا ہے:
ماڈیول HS01: یہ بالکل ابتدائی درجے کے طلباء کے لئے ہے۔ اس میں ہم احادیث نبوی کے کچھ منتخبات کا مطالعہ کر کے ان پر عملی کام کریں گے۔ اس ماڈیول کے اختتام پر ہم اس پیغام کی ایک جھلک دیکھ چکے ہوں گے جو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لے کر آئے تھے۔ اسی ماڈیول میں ہم یہ کوشش کریں گے کہ اپنا تزکیہ نفس کرتے ہوئے اپنی شخصیت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیان کردہ آئیڈیل کے مطابق ڈھال سکیں۔ اس ماڈیول کو محمد جاوید اختر صاحب نے مرتب کیا ہے جو علوم دینیہ کے فہم اور اپنی عملی زندگی میں ان کا اطلاق کرنے میں غیر معمولی صلاحیت کے حامل ہیں۔
یہ درمیانے درجے کے طلباء کے لئے ہے۔ اس میں ہم علوم الحدیث کا تفصیلی مطالعہ کریں گے۔ احادیث نبوی میں کچھ متعصب اور عاقبت نا اندیش لوگوں نے جعلی احادیث کی ملاوٹ کر دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ علوم حدیث کے ماہرین نے غیر معمولی محنت کر کے ایک ایسا فن تشکیل دیا ہے، جس کی بدولت صحیح (قابل اعتماد)، ضعیف (کمزور اور ناقابل اعتماد) اور موضوع (جعلی) احادیث میں فرق کیا جا سکتا ہے۔ اس ماڈیول کے اختتام پر ہم اس قابل ہو جائیں گے کہ ماہرین حدیث کے کیے ہوئے اس غیر معمولی کام کو سمجھ سکیں۔
Module HS03
یہ ماڈیول ان طلباء کے لئے ہے جو علوم الحدیث میں گہری بصیرت حاصل کرنا چاہتے ہوں۔ اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب احادیث کے پورے ذخیرے میں سے ایک پچاس احادیث کا ایک سیمپل لے کر علوم الحدیث کا اس پر اطلاق کریں گے اور یہ دیکھیں گے کہ اصلی اور جعلی احادیث کی جانچ پڑتال کیسے کی جاتی ہے؟ روایت اور درایت کے اصولوں کا اطلاق کیسے ہوتا ہے؟ اور کسی حدیث کو سمجھنے کے لیے کیا کیا طریقے اختیار کیےجاتے ہیں؟ اس ماڈیول کے اختتام پر انشاء اللہ ہم اس علوم الحدیث کا عملی اطلاق کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
Modules HS04-HS10
ان ماڈیولز پر مشتمل اس سیریز میں ہم حدیث کی اہم کتب کا مطالعہ کریں گے۔ اس کا مقصد یہ ہو گا کہ حدیث کی اہم کتب میں کیا کیا احادیث بیان ہوئی ہیں؟ ہزاروں کی تعداد میں احادیث پر ہم علوم الحدیث کا اطلاق کرتے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے علم، فہم، فقہ اور حکمت سے فیض یاب ہونے کی کوشش کریں گے۔ اس ماڈیول میں انشاء اللہ ہم صحیح بخاری، مسلم، موطاء امام مالک، ترمذی، ابو داؤد، نسائی، ابن ماجہ، مسند احمد ، ابن حبان، ابن خزیمہ، مستدرک حاکم اور احادیث کے دیگر مجموعوں میں موجود منتخب احادیث کا مطالعہ کریں گے اور اس کے ساتھ یہ دیکھیں گے کہ مشہور شارحین حدیث نے ان کی کیا تشریح کی ہے؟
اکنامکس، فائنانس اور مینجمنٹ سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات HS04
معاشرت سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات HS05
فیملی کلچر سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات HS06
سیاست سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات HS07
۔۔۔۔۔۔ مجرموں کی نفسیات، ان کی حکمت عملی سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات
۔۔۔۔۔۔ سماجیات اور عوام کی خدمت سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات
نفسیات سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات HS08
۔۔۔۔۔۔ رویہ اور طرز عمل سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات
۔۔۔۔۔ صلاحیتوں کی ترقی سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات
۔۔۔۔۔ امن، تنازعہ اور اختلافات سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات
لیڈر شپ، فیصلہ گوئی اور مینجمنٹ سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے HS09 ارشادات
۔۔۔۔۔ حکمت عملی سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات
بشریات اور انسانیات سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات HS10
—– Anthroplogy & Humanities
Module HS11
یہ ماڈیول ان طلباء کے لئے ہے جو علوم الحدیث میں گہری بصیرت حاصل کرنا چاہتے ہوں۔ اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب احادیث کے پورے ذخیرے میں سے ایک پچاس سے زیادہ احادیث کا ایک سیمپل لے کر علوم الحدیث کا اس پر اطلاق کریں گے اور یہ دیکھیں گے کہ اصلی اور جعلی احادیث کی جانچ پڑتال کیسے کی جاتی ہے؟ روایت اور درایت کے اصولوں کا اطلاق کیسے ہوتا ہے؟ اور کسی حدیث کو سمجھنے کے لیے کیا کیا طریقے اختیار کیےجاتے ہیں؟ اس ماڈیول کے اختتام پر انشاء اللہ ہم اس علوم الحدیث کا عملی اطلاق کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔ اس کی کچھ مثالیں تیسرے ماڈیول میں حاضر ہیں۔
https://drive.google.com/drive/u/0/folders/1VXuUWeZ-p4Lukd1Y12T-GNT58h8cnMi-
علوم الحدیث پروگرام کے مقاصد
اس پروگرام کے مقاصد یہ ہیں۔
۔۔۔۔۔۔ احادیث نبوی میں بیان کردہ علوم کا تفصیلی مطالعہ
۔۔۔۔۔۔ اپنی شخصیت اور کردار کو سنت نبوی کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کی کوشش
۔۔۔۔۔۔ حدیث کی جانچ پڑتال کے فن (روایت اور درایت) سے واقفیت اور اس کا بھرپور اطلاق
۔۔۔۔۔۔ حدیث کی مختلف شروح یعنی وضاحت کا تقابلی مطالعہ
۔۔۔۔۔۔ احادیث سے متعلق اہم علمی، عقلی اور عملی مسائل کا تعارف
۔۔۔۔۔۔ حدیث کی اہم کتب کے اسالیب اور میتھڈولاجی کا تقابلی مطالعہ
اس بات کا فہم کہ مختلف دینی، فقہی اور مسلکی پس منظر سے تعلق رکھنے والے شارحین (حدیث کی تشریح لکھنے والے) حدیث کو کیسے سمجھتے ہیں؟
مطالعے کا طریق کار
علم التعلیم کے میدان میں ہونے والی مختلف تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی کہ عام ذہانت کا حامل انسان جو کچھ سنتا ہے ، وہ اس کا 30 سے 40 فیصد یاد رکھتا ہے؛ جو کچھ وہ دیکھتا ہے، اس کا 60 تا 70فیصد اس کے ذہن میں راسخ ہو جاتا ہے اور جو کچھ وہ عملاً کرتا ہے، اس کا 80 سے 90 فیصد وہ سیکھ لیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے اس پروگرام میں ایسا طریقہ اختیار کیا ہے جس میں طالب علم کو احادیث نبوی کے ایک منتخب نصاب پر عملی کام کرنا پڑے۔ اس عملی کام کے نتیجے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اس کی روح کی گہرائیوں میں اترتی چلی جائیں اور قرآن و سنت کا پیغام اس کی رگوں میں خون کی طرح گردش کرنے لگے۔
ہر باب میں چند احادیث مطالعہ کے لیے گئی ہیں ۔ آپ نے ان کا مطالعہ کرنے کے بعد ان پر کچھ عملی کام کرنا ہے۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ ہر باب میں دی گئی احادیث باب کے ٹائٹل سے مطابقت رکھتی ہوں تاہم پھر بھی ایسا ہوا ہے کہ ہر باب میں بعض احادیث ایسی آ گئی ہیں جو ٹائٹل سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ ایسا ایک خاص مقصد کے لیے کیا گیا ہے۔ حدیث کی کتب میں بہت مرتبہ ایسا ہو جاتا ہے کہ کسی باب میں بیان کردہ حدیث کی مطابقت باب کے موضوع سے معلوم نہیں ہو پاتی۔ اس کورس کے دوران آپ کو کتب حدیث کے اس اسلوب سے واقفیت حاصل ہو جائے گی۔
یہ کام اسائن منٹس کے اندر دیا گیا ہے۔ سہولت کے لیے اسائن منٹس کو یہ ٹائٹل دیے گئے ہیں۔
اپنی عقل و دانش کو استعمال کیجیے: ان مشقوں میں احادیث نبوی کے عقلی اور علمی پہلوؤں کو زیر بحث لایا گیا ہے۔ آپ ایسی ہر اسائن منٹ میں سوچنے اور سمجھنے کا ایک چھوٹا سا پراجیکٹ مکمل کریں گے۔
عملی کام کیجیے: ان مشقوں میں آپ تجربہ کر کے کچھ سیکھیں گے۔ ہو سکتا ہے کہ آپ اپنی زندگی میں یہ تجربہ پہلے ہی حاصل کر چکے ہوں یا پھر آپ کو نیا تجربہ کرنا پڑے۔ اس طریقے سے آپ عملی مشق سے احادیث نبویہ کو سمجھنے کی کوشش کریں گے۔
تحقیق و جستجو: ان مشقوں میں احادیث سے متعلق آپ کو کچھ معلومات تلاش کرنے کا کہا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے آپ انٹرنیٹ یا کسی لائبریری سے معلومات اکٹھی کریں گے۔
علوم الحدیث کارنر: علوم الحدیث سے متعلق بنیادی نوعیت کی معلومات اس سیکشن میں فراہم کی جائیں گی۔ آپ نے ان معلومات کو ذہن نشین کرنا ہو گا۔ انشاء اللہ ماڈیول HS02 میں آپ تفصیل کے ساتھ ان علوم کا مطالعہ کریں گے۔
کیس اسٹڈی: ان مشقوں میں آپ کو انسانوں کی حقیقی زندگی کا کوئی مسئلہ ایک کیس اسٹڈی کی صورت میں دیا جائے گا جس کا حل آپ کو قرآن و حدیث میں غور کر کے نکالنا ہو گا۔
فیلڈ اسٹڈی: ان مشقوں میں آپ سے کہا جائے گا کہ آپ میدان عمل میں اتر کر کچھ عملی کام کریں تاکہ قرآن و سنت کی تعلیمات پر عمل یا ان سے انحراف کے نتائج آپ خود ملاحظہ کر سکیں۔
ایڈمیشن کی شرائط اور کورس کا طریقہ کار
اس کورس کا مقصد آپ کو ذاتی سطح پر تعلیمی خدمت فراہم کرنا ہے۔ ایڈمیشن کا طریقہ کار بالکل سادہ ہے۔ متعلقہ لنک سے ایڈمیشن فارم ڈاؤن لوڈ کر کے ای میل کر دیجیے۔ آپ کو کورس بکس اور متعلقہ استاذ کا ای میل ایڈریس فراہم کر دیا جائے گا۔ روزانہ بنیادوں پر آپ کو ایک باب کا از خود مطالعہ کرنا ہو گا اور اس ضمن میں جو سوالات پیدا ہوں، انہیں بذریعہ ای میل اپنے استاذ کے سامنے پیش کرنا ہو گا۔ اگر ضرورت محسوس ہوئی تو آپ بذریعہ آن لائن رابطہ کر کے بھی اپنے سوالات ڈسکس کر سکیں گے۔ آپ کا استاذ سے ون ٹو ون تعلق اس کورس میں نہایت ہی اہمیت کا حامل ہو گا۔
ہر ہفتے، آپ کو ایک پراگریس رپورٹ بھیجنا ہو گی جس میں اس ہفتے میں کیے گئے مطالعے کی تفاصیل فراہم کرنا ہوں گی۔ جیسے ہی آپ ایک ماڈیول ختم کریں گے، ایک مختصر سا امتحان لیا جائے گا جس کے بعد آپ اگلے ماڈیول کا آغاز کریں گے۔
پروگرام کی فیس
اس پروگرام میں شرکت کی فیس یہ ہے کہ آپ جو رقم ہر ماہ آسانی سے نکال سکیں، وہ آپ اپنے قریب کسی ایسے ضرورت مند شخص کو ادا کریں گے، جو کہ پیشہ ور بھکاری نہ ہو بلکہ محنت و مشقت کرتا ہو مگر اس کے اخراجات پورے نہ ہو پاتے ہوں۔ اپنی پراگریس رپورٹ میں ہر ماہ آپ یہ کنفرمیشن دیں گے کہ آپ نے فیس ادا کر دی ہے۔
اللہ تعالی ہم سب کو قرآن مجید اور معارف نبوی کا صحیح فہم عطا فرمائے اور ان کی تعلیمات کو ہماری شخصیت کا حصہ بنائے۔
محمد مبشر نذیر
جمادی الآخر 1433/ مئی 2012
Your Question Answers: mubashirnazir100@gmail.com
Books: https://drive.google.com/drive/u/0/folders/1VXuUWeZ-p4Lukd1Y12T-GNT58h8cnMi-
Registration:
Registration-Form-ISP