سوال: اگر مسلم اور غیر مسلم دونوں جہنم میں چلے جائیں تو پھر فرق تو کوئی نہ رہا؟ محمد وکیل، کہروڑ پکا
جواب: جہنم میں اس انسان نے جانا ہے جو اللہ تعالی کے ساتھ دشمنی کرتے رہے۔ اگر توبہ کی، ایمان لائے اور نیک عمل شروع کیے تو پھر وہ جہنم میں نہیں جائیں گے ۔ جنت یا جہنم کا فیصلہ مسلم یا غیر مسلم ہونے سے نہیں ہے بلکہ جنہیں اپنی فطرت اور ان کے زمانے کے انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کی دعوت پہنچی تو شریعت پر عمل کرتے رہے تو وہ جنت میں جائیں گے۔ ہم یہ لفظ مسلم یا مسلمان خود کو کہتے ہیں حالانکہ اللہ تعالی نے تمام انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کو مسلمان ہی کہا ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ الصلوۃ والسلام نے خود کو مسلم ہی کہا ہے اور ان کے پیروکار بھی وہی ہوئے۔
زبان کے ساتھ اسی لفظ مسلم یعنی اللہ تعالی کے سامنے سرنڈر کرنا کا ترجمہ رہا ہے۔ جیسا کہ حضرت ابراہیم کے پوتے حضرت یعقوب علیہما الصلوۃ والسلام کا ٹائٹل اسرائیل مشہور ہوا۔ عبرانی زبان میں اسرائیل کا مطلب وہی مسلم یعنی اللہ تعالی کے سامنے سرنڈر کرنے والا۔ آپ ہندی، انگلش، چینی زبانوں میں دیکھ لیجیے تو وہی معنی ہے کہ اللہ تعالی کا بندہ۔ مثلاً خدا پرست، گاڈ وغیرہ
اللہ تعالی نے قرآن مجید میں بتا دیا ہے کہ جو شخص بھی اللہ تعالی کا بندہ بن کر رہا اور اسے جتنی شریعت ملی، اس پر عمل کرتا رہا تو وہ جنت میں جائے گا۔ اسے آپ سورۃ البقرۃ میں پڑھ سکتے ہیں جس میں ان تمام مذاہب کا ذکر ہوا ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے تھے۔
إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَالَّذِينَ هَادُوا وَالنَّصَارَىٰ وَالصَّابِئِينَ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ۔
وہ لوگ جو ایمان لائے ہیں، جو (اِن سے پہلے) یہودی ہوئے ، جو عیسائی اور صابی کہلاتے ہیں، اُن میں سے جن لوگوں نے بھی اللہ تعالی پر ایمان لائے ہیں، قیامت کے دن کو مانا ہے اور نیک عمل کیے ہیں ، اُن کے لیے اُن کا صلہ اُن کے رب کے پاس ہے اور (اُس کے حضور میں ) اُن کے لیے نہ کوئی اندیشہ ہو گا اور نہ وہ کبھی غمزدہ ہوں گے۔ (سورۃ البقرۃ 2:62)
اس میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ اللہ تعالی نے جنت کا معیار ارشاد فرما دیا ہے۔ یہودی، عیسائی اور صابی سب حضرت یعقوب علیہ الصلوۃ والسلام کے پیروکار تھے اور یہی بنی اسرائیل کہلاتے ہیں جن کے تین فرقے بنے تھے۔ اس سے یہی واضح ہوا کہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی دل میں اللہ تعالی کے حضور ایمان لائے اور انہیں انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کی شریعت جتنی معلوم ہوئی، اس پر عمل کرتے رہے تو پھر وہ بھی جنت میں جائیں گے۔ اس سے یہ بھی واضح ہوا کہ جو بھی اللہ تعالی کا بندہ نہ رہا یا اللہ تعالی کی شریعت پر عمل نہیں کیا تو وہ جہنم میں جائے گا۔ آپ ابھی قرآن مجید اور تورات (استثناء کتاب، بائبل) کا مطالعہ کریں تو ایک ہی ایمان اور ایک ہی شریعت ہے۔
سوال: کیا کسی حدیث میں یہ لکھا ہوا ہے کہ مسجد اقصیٰ کو شہید کردیا جائے گا؟
جواب: میرے علم میں ایسی کوئی حدیث نہیں ملی ہے۔ پلیز اگر آپ کو ملی ہے تو مجھے بتا دیجیے تاکہ اس کی جانچ پڑتال کر سکیں کہ وہ اصلی ہے یا جعلی۔ ابھی میں نے عربی الفاظ مسجد الاقصی پر احادیث کو سرچ کیا ہے تو یہ احادیث سامنے آئی ہیں جس میں شہید ہونے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اردو میں سرچ کیا تو اس میں کوئی حدیث نہیں ملی ہے۔ ہاں لوگوں نے سازشوں پر خود ہی کہانیاں ایجاد کی ہیں۔
اسلامی کتب کے مطالعے اور دینی کورسز کے لئے وزٹ کیجئے اور جو سوالات ہوں تو بلاتکلف ای میل کر دیجیے گا۔
www.mubashirnazir.org and mubashirnazir100@gmail.com