سوال: جادو کے بارے میں کچھ نقطہ نظر واضع نہیں ہو سکا ؛ ایک طرف عملیات کا تذکرہ اور دوسری طرف سائنس کے نفسی علوم کا تذکرہ جو کہ مروجہ تعلیم بھی ہے جیسا کہ ہپناٹزم اور دیگر طریقہ علاج وغیرہ ؛ اب وضاحت فرمادیجئے گا کہ جادو سے کیا مراد ہے اور کیا نفسی علوم ؛ آج کل میٹا فزکس جو کہ روحانیت بھی کہلاتی ہے کیا یہ بھی اسی کے مختلف شکلیں ہیں؟ آپکی وضاحت سے جو ذہن میں سوالات پیدا ہوئے ہیں امید ہے کہ ختم ہو جائیں گے اور نقطہ نظر واضح ہو جائے گا۔
الطاف گوہر، لاہور، پاکستان
جواب: پیرا سائیکالوجی علوم کا مجموعہ ہے جس میں بہت سے علوم شامل ہیں۔ ان میں سے بعض عام نفسیاتی علوم ہیں جیسے ہپناٹزم وغیرہ۔ بعض کا تعلق شیطان سے ہے۔ جادو بھی ان میں سے ایک ہے۔ ان علوم کا بڑا مسئلہ ان کی پراسراریت ہے۔ ایک عام آدمی کے لئے یہ متعین کرنا مشکل ہے کہ کون سا علم شیطانی ہے اور کون سا عام نفسیاتی علم۔ اس وجہ سے ان سے پرہیز کرنا چاہیے۔ البتہ جو علوم واضح طور پر اسٹیبلش سائنس بن چکے ہیں اور ان کے بارے میں یونیورسٹیوں میں پڑھایا جاتا ہے تو پھر ان میں کوئی حرج نہیں ہے جیسے ہپنا ٹزم وغیرہ۔ اہل تصوف اور اہل روحانیت کے ہاں ان علوم کو بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اب یہ کہنا مشکل ہے کہ کون شخص محض نفسیاتی علم کو استعمال کر رہا ہے اور کون کسی شیطانی علم کو۔
امید ہے کہ یہ تفصیل آپ کے لئے کارآمد ہو گی۔ اگر آپ کے ذہن میں کوئی اور بھی سوال ہو تو بلاتکلف ای میل کیجیے۔ اپنا تفصیلی تعارف بھی کروا دیجیے تو نوازش ہو گی۔
والسلام
محمد مبشر نذیر
(دسمبر 2009)
Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply ASAP if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com .