پاکستانیوں کا امپریشن کیوں خراب ہے؟

سوال: السلام علیکم سر! میں آپ سے یہ کہنا چاہ رہا تھا کہ آپ پاکستانی قوم کے اتحاد کے بارے میں بھی کچھ لکھیں کیوں کہ آپ کا لکھا سیدھا بندے کے دل دماغ میں اثر کرتا ہے۔ ہماری بحیثیت قوم حالت بہت بری ہے۔ جہاں میں کام کرتا ہوں وہاں ہم کو تھرڈ کلاس نیشنلٹی کہا جاتا ہے۔ حتی کہ ہمارے میس کے گیٹ پر بھی یہی لکھا ہے۔  ہمیں  دیکھ کر فرنچ لوگ طالبان طالبان کی آوازیں کستے ہیں۔

یقین کریں کہ ہم یہاں صرف پانچ پاکستانی ہیں  اور کوئی سو کے قریب فرنچ اور دو سو کے قریب فلپائنی ہیں۔ ہم بہت محنت کرتے ہیں۔ ٹائم پر آتے ہیں، ٹائم پر جاتے ہیں۔ کسی سے غلط بات نہیں کرتے کہ اگر کی تو ہمارا نام بعد میں اور پاکستان کا نام پہلے آئے گا۔ لیکن پھر بھی ہمارے ساتھ یہ سلوک کیا  جاتا ہے۔ ہماری قوم میں ذرا بھی اتحاد نہیں ہے۔ کیوں کہ کسی ایک کو اپنا لیڈر یا بڑا مان کر چلنے کو یہ برداشت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ مجھے بہت دکھ ہوتا ہے۔ کبھی رہنا بھی آتا ہے ایسےحالات پر۔  ایک دفعہ تو میں نے پکا فیصلہ بھی کر لیا تھا کہ اب کسی نے آواز لگائی طالبان طالبان تو اس کا سر پھاڑ دینا ہے لیکن ایسا کر نہیں سکا۔

مجھے الفاظ نہیں مل رہے اپنی بات کو واضح کرنے کے لیکن آپ بہت ذہین ہیں، شاید سمجھ ہی جائیں گے ٹوٹے پھوٹے الفاظ سے۔ اپنا بہت خیال رکھیے گا۔ کافی رات ہو رہی ہے۔ اب سونا ہے کیونکہ کل صبح ڈیوٹی پر بھی جانا ہے۔

اللہ حافظ

عبدالقدیر، ریاض، سعودی عرب۔

ڈئیر عبدالقدیر صاحب

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

یہ جان کو خوشی ہوئی کہ آپ ملک و قوم کا درد رکھتے ہیں۔ اس موضوع پر میں لکھتا رہتا ہوں۔ آپ تعمیر شخصیت پروگرام کا یونٹ ۵: ہماری ذمہ داری اور لائحہ عمل سیکشن دیکھ سکتے ہیں۔

https://drive.google.com/drive/u/0/folders/1ntT5apJmrVq89xvZa7Euy0P8H7yGUHKN

اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں اپنی مشکلات کے لئے دوسروں کو ذمہ دار ٹھہرانے کا عادی بنا دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ہم اپنی ہر مشکل کے لئے کوئی سازش تلاش کرتے ہیں اور دوسروں کو اس کا مجرم گردانتے ہیں۔ اگر ہم خود احتسابی کی عادت پیدا کر لیں تو بڑی حد تک یہ مسئلہ حل ہو جائے۔

آپ کو فرنچ اور فلپائنی لوگوں سے جو مسئلہ درپیش ہے، اس کی پہلی ذمہ داری خود ہم پر عائد ہوتی ہے۔ ہم نے بحیثیت قوم ایک عرصے تک دہشت گردانہ سرگرمیوں کی پرورش کی۔ آج اس کے نتائج خود ہمیں بھگتنے پڑ رہے ہیں۔ دوسری جانب عالمی میڈیا نے ہماری غلطیوں اور خامیوں کو پوری دنیا کے سامنے پھیلا دیا۔ پاکستانی کا امپریشن یہ بن چکا ہے کہ یہ لوگ رواداری اور برداشت سے عاری ہوتے ہیں اور ذرا سی بات پر لڑنے مرنے کو تیار ہو جاتے ہیں۔ ہمیں اس امپریشن کو درست کرنا ہے۔

اس ضمن میں چند نکات پیش خدمت ہیں۔

۔۔۔۔۔۔ قطعی طور پر ان لوگوں کے آوازیں کسنے سے مشتعل نہ ہوں۔ کسی وقت ان کے ساتھ آرام سے بیٹھ کر گفتگو کریں۔ اس میں جذباتی ہونے کی بجائے انہیں دلائل سے بتائیے کہ تمام پاکستانی دہشت گرد نہیں ہیں۔ یہ ٹھیک ہے کہ ہم میں کچھ ایسے ضرور ہیں مگر ہماری اکثریت محبت کرنے والے لوگ ہیں۔

۔۔۔۔۔۔ اگر پھر بھی وہ لوگ شرارتاً ایسا کریں تو کسی سینئر آفیسر کے پاس یہ معاملہ لے جائیے۔ انہیں بتائیں کہ ہم لوگ محنت سے کام کرتے ہیں اور کسی دہشت گرد تنظیم سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ اس کے باوجود یہ لوگ ایسا کرتے ہیں۔ برائے کرم آپ انہیں روکیں۔ کمپنی کا حوالہ دیجیے۔ انشاء اللہ معاملہ درست ہو جائے گا۔

Non-Discrimination Policy

ایک بار پھر گزارش کروں گا کہ ان کے غصہ دلانے پر بالکل مشتعل نہ ہوں۔ چند شیطان صفت لوگ جان بوجھ کر ایسا کرتے ہیں تاکہ آپ کو نوکری سے نکلوا سکیں۔ ان کی اس بات سے آپ مشتعل ہوئے تو معاملہ آپ کے خلاف ہو جائے گا اور یہ آپ کو نوکری سے نکلوا دیں گے۔ اس کے نتیجے میں آپ پاکستان کی بدنامی کا باعث بھی بنیں گے اور ان کے اس تصور کو درست ثابت کر دیں گے کہ پاکستانیوں میں تحمل اور برداشت کا مادہ نہیں پایا جاتا۔ آپ نے ان کی اس بات کو اپنے طرز عمل سے غلط ثابت کرنا ہے۔ اللہ تعالی آپ کا حامی و ناصر ہو۔

والسلام

محمد مبشر نذیر

Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply as soon as possible if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.

پاکستانیوں کا امپریشن کیوں خراب ہے؟
Scroll to top