سوال: اگر کوئی شخص اراداتاً مجھے نقصان دے رہا ہے یا میرے بچوں کو کبھی تھپڑ اور کھی دھکا اور کبھی ان سے ان کی کوئی چیز چھین کر پھینک دیتا ہے ۔ جبکہ میرے بچے 1 سال سے 3 سال کی عمر کے درمیان ہیں، تو اس کا کیا قصاص ہے ؟
جواب: اس شخص نے آپ یا بچوں کے ساتھ کوئی بھی بدتمیزی، تھپڑ یا کوئی اور حرکت کی ہو، تو اس کا قصاص یہی ہے کہ اس شخص کو وہی سزا دی جائے۔ یہ سب کچھ آخرت میں اللہ تعالی نے اسے سزا دینی ہے۔ موجودہ زندگی میں یہ سزا کا سلسلہ فیملی کورٹ عدالت میں کیا جائے گا۔
سوال: مجھے بدلہ نہیں چاہیے کیونکہ میری اخلاقی حس مجھے اجازت نہیں دیتی کہ میں ارادتاً اس بندے کو غصے کی نظر سے دیکھوں۔ کیونکہ مجھے اللہ سے ڈر لگتا ہے کہ میری اللہ کے سامنے حاضری اور ملاقات ہونا ہے قیامت میں اور ہر عمل کا حساب ہونا ہے۔ لیکن میں سب قیامت پر نہیں چھوڑ سکتی؟
جواب: اس موقع پر یہی ممکن ہے کہ آپ اسی زندگی کی سزا دلوانا چاہیں تو فیملی کورٹ میں مقدمہ لے جا سکتی ہیں۔ اس کے لیے پروف ضرور تیار کر لیجیے، جیسا کہ آج کل آڈیو وڈیو کی طرح ایسی صورتحال میں ریکارڈ کر لیجیے گا تاکہ عدالت میں لےجا سکیں۔
Ask your questions through email at mubashirnazir100@gmail.com.
——————-
اسلامی کتب کے مطالعے اور دینی کورسز کے لئے وزٹ کیجئے۔
تعلیمی و تربیتی کورسز کے ویب لنکس
علوم القرآن کا دور جدید اردو زبان میں مطالعہ ۔۔۔ ترجمہ اور تفسیر
عہد صحابہ اور جدید ذہن کے شبہات