سورۃ الانفال 8 میں جہاد کے احکامات کیا ہیں؟

سوال: سورۃ الانفال میں جنگ میں پیٹھ دکھانے کو جہنم کی سزا فرمایا ہے تو اس کی وجہ کیا ہے؟ محمد وکیل، کروڑپکہ

جواب: پیٹھ دیکھنے سے مراد مجازی ہے۔ اس کا معنی یہی ہے کہ جہاد  کی جنگ کے دوران  ہی فوجی ڈر کر بھاگ جائے۔  ہاں اگر جنگ ہی کی ضرورت ہو تو پھر فوج کو آگے پیچھے ہونا پڑتا ہے جو جائز ہے۔ مثلاً ایک یونٹ کو آگے کیا اور دوسری کو پیچھے کیا ہے، تو یہ نارمل ہے۔ گناہ تب ہی ہوتا ہے جب اللہ تعالی کے جہاد میں مجرموں، ڈاکوؤں اور دہشت گردوں سے ڈر کر بھاگنا ہو۔ 

سوال: آیت 24 میں ہے کہ ایک عرصے کے بعد اللہ تعالی آدمی اور اس کے دل کے درمیان ہائیل ہو جاتا ہے۔ اس کی وضاحت کر دیجیے۔

جواب: دل ہائیل ہونے کے لیے آپ اگلی پچھلی آیات کے لحاظ سے سوچ سکتے ہیں۔ یہاں موٹیویشن کی آیات ہیں جس میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی فوج کی تربیت ہو رہی ہے کیونکہ اللہ تعالی ان کے ہاتھوں ہی منکرین کو سزا دینا چاہتا ہے۔ اس لیے موٹیویشن میں انہیں بتا دیا کہ اللہ تعالی آپ کے دلوں کو کنٹرول کر لیتا ہے۔ زندگی میں مہلت تو یہی ہے جب تک ہماری زندگی ہے کہ ہم نیکی یا برائی کا اختیار کر لیں۔ پھر اللہ تعالی زندگی میں کسی کسی ٹائم آپ کے دل میں موٹیویشن پیدا ہوتی ہے کہ یہ نیکی کر لوں مثلاً نماز پڑھنا شروع کر دوں، زکوۃ ادا کرنا شروع کر دوں۔ 

اس موٹیویشن کے ذریعے ہی آدمی نیکی کرتا ہے تو پھر اس کا کنٹرول چھوڑ دیا جاتا ہے کہ اب اپنی مرضی سے  اسی نیکی کو پوری زندگی تک جاری رکھے۔ پھر اللہ تعالی نے ہر انسان کی  ٹائم لائن طے کی ہوئی ہے جس تک اس کی مہلت ہے۔ پھر انسان وفات ہو جاتا ہے اور اب تک اس کی پرفارمنس پر اسے جنت یا جہنم میں جانا ہے۔ 

جہاد کی موٹیویشن میں بتا دیا کہ اپنی موت کو کوئی نہیں بھگا سکتا ہے۔ اس لیے جہاد کی جب ذمہ داری ہو تو اس وقت موت سے نہ ڈریں بلکہ پوری طاقت سے جہاد کریں۔ 

سوال: یہ آیت 65 میں بیان ہے کہ 20 اہل ایمان، 200 منکروں پر غالب ہوں گے یعنی کہ یہ نسبت بتائی گئی ہے جنگ میں۔ آج کہ دور میں کیا نسبت ہو گی اس میں۔ پھر اگلی آیت میں 1000 اہل ایمان کو 2000 منکروں پر غالب ہونے کا فرمایا ہے۔ موجودہ زمانے میں ہماری نسبت کیا ہو گی؟

جواب: یہ سورتیں بہت اہم ہیں جس میں جنگی جہاد کے لیے ذمہ داری کی لمٹ ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو جنگ بدر میں 10% طاقت کی بنیاد پر ذمہ داری دی گئی۔

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ حَرِّضِ الْمُؤْمِنِينَ عَلَى الْقِتَالِ ۚ إِنْ يَكُنْ مِنْكُمْ عِشْرُونَ صَابِرُونَ يَغْلِبُوا مِائَتَيْنِ ۚ وَإِنْ يَكُنْ مِنْكُمْ مِائَةٌ يَغْلِبُوا أَلْفًا مِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لَا يَفْقَهُونَ. (65)

الْآنَ خَفَّفَ اللَّهُ عَنْكُمْ وَعَلِمَ أَنَّ فِيكُمْ ضَعْفًا ۚ فَإِنْ يَكُنْ مِنْكُمْ مِائَةٌ صَابِرَةٌ يَغْلِبُوا مِائَتَيْنِ ۚ وَإِنْ يَكُنْ مِنْكُمْ أَلْفٌ يَغْلِبُوا أَلْفَيْنِ بِإِذْنِ اللَّهِ ۗ وَاللَّهُ مَعَ الصَّابِرِينَ. (66)

اے نبی ! اِن اہل  ایمان  کو جنگ پر ماٹیویٹ کر دیجیے اگر آپ کے لوگوں میں 20 آدمی ثابت قدم ہوں گے تو 200 پر غالب آئیں گے اور اگر آپ کے 100 سپاہی  ہوں گے تو 1000 منکروں پر بھاری رہیں گے، اِس لیے کہ یہ ایسے لوگ ہیں جو بصیرت نہیں رکھتے۔

اِس وقت، البتہ اللہ تعالی  نے آپ  کا  بوجھ ہلکا کر دیا ہے، اِس لیے کہ اُس نے جان لیا کہ (نئے  اہل  ایمان  کی  تربیت  ابھی  نہیں  ہوئی  ہے  اور)  آپ  میں کچھ کمزوری آ  گئی  ہے۔ چنانچہ (اب  ذمہ  داری 3  کے بعد  یہ  ہو  گی  کہ)  آپ 100 ثابت قدم ہوں گے تو 200 پر غالب آئیں گے اور اگر آپ  1000 ایسے ہوں گے تو اللہ تعالی  کے حکم سے 2000 پر بھاری رہیں گے۔ اللہ تعالی  اُن لوگوں کے ساتھ ہے جو (اُس کی راہ میں) ثابت قدم رہیں۔ (سورۃ الانفال)

اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ طویل عرصے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تربیت حاصل کر چکے تھے اور وہ سب میں ایمان اور عمل صالح کی انتہائی حالت میں تھے۔ اس سے اچھی امت مسلمہ موجود تھی۔ اس لیے اللہ تعالی نے فرمایا کہ اگر آپ میں منکرین کی نسبت آپ میں 10% طاقت ہے تو جہاد آپ پر فرض ہے۔ آپ دیکھیے کہ سورۃ الانفال میں پوری ڈسکشن جنگ بدر ہی کی ہے۔ 

اس  وقت جنگ بدر میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فوجی 313 تھے اور منکرین کی فوج 1000 تھے۔ اگر صحابہ کرام کی فوج صرف 100 ہوتی، تب بھی ان پر جہاد کی ذمہ داری ہوتی اور انہیں فتح کی گارنٹی دی گئی تھی۔ اس میں یہی ہوا کہ منکرین کے فوجی اچھے پہلوان اور جنگجو لوگ تھے، لیکن اللہ تعالی نے ان کی موٹیویشن کو گرا دیا اور آسانی سے وہ سب مارے گئے۔ اب 70 لیڈرز قتل ہوئے اور 70 قیدی بنے جبکہ باقی سب بھاگ گئے تھے جبکہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں صرف 14 نوجوان ہی شہید ہوئے۔

جب یہ انفارمیشن مختلف قبائل میں پہنچی تو انہیں یقین ہو گیا کہ اللہ تعالی کی مدد سچ مچ آئی ہے تو یہ سچے رسول ہی کی دعوت ہے۔ اس میں بہت سے لوگ تیزی سے ایمان لانے لگے۔ اگلے ایک سال میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی فوج 1000 ہو چکی تھی۔ان نئے اہل ایمان پر ایمان اور عمل صالح کی تربیت کی ضرورت تھی۔ اس لیے اللہ تعالی نے ذمہ داری کو کم کر دیا اور اسے 50% تک لے گئے۔ اگر تمہاری طاقت 50% سے کم ہے تو پھر جہاد کی ذمہ داری نہیں ہے اور اتنی ہو تو پھر اتنی طاقت بنے تو آپ پر ذمہ داری ہے۔ یہ لمٹ آخر تک رہی جو آپ آگے سورۃ توبہ میں پڑھیں گے۔ 

اب سوال آپ کا آیا کہ موجودہ زمانے میں ہماری لمٹ کیا ہے؟ اس میں سوچ لیجیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر ایمان اور عمل صالح کیسا تھا  اور ہمارا کیسا ہے؟ کیا ہم اس حد تک اچھا عمل کر رہے ہیں جب تک ہیں تو پھر وہی 50% جتنی طاقت مل گئی تو جہاد فرض ہو جاتا ہے۔ اگر اس سے کم ہے تو پھر فرض  نہیں ہوا ہے۔ 

عہد رسالت میں  تمام انسانوں کی فوجوں کی طاقت ان کی فوجیوں کی مسل پاور ہی تھی۔ ہر انسان اپنے ہاتھ پاؤں، ذہن کے ذریعے ہی جنگ چلتی تھی۔ تلوار، تیر وغیرہ بھی اپنے ہاتھ سے ہی چلتے تھے۔ اس لیے انسانی فوج اپنے مسلز کی طاقت زیادہ ہوتی تو اسے فتح مل جاتی تھی۔ موجودہ زمانے میں انسانی جسم کی طاقت کی اہمیت نہیں بلکہ اسلحے کی طاقت سے جنگ چلتی ہے۔ اب سے تین سو سال پہلے تو بندوق، توپ وغیرہ کی طاقت اہم تھی۔ اب میزائلز  ، بم، سافٹ ویئر وغیرہ کے ذریعے ہی اسلحہ چلتا ہے۔ فوجی کو زیادہ تر ذہن کو استعمال کرتے ہوئے سافٹ وئیر کے ذریعے بم، میزائل چلاتے ہیں۔ پھر آخر میں جا کر جب شہر ملک فتح ہوں تو تب جا کر وہ بندوق، پستول اور توپ کی ضرورت آتی ہے۔ 

اب آپ سوچیے کہ ہمارے اسلحے کی طاقت ، منکرین کی نسبت کتنی ہے؟ اگر منکرین کی طاقت کی نسبت ہم بھی 50% لیول تک میزائل، بم وغیرہ  بنا سکتے ہیں تو تب ہم پر جہاد فرض ہو سکتی ہے بشرطیکہ ہمارا ایمان و عمل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے کم از کم کسی لیول تک ہو جائے۔ 

ظاہر ہے کہ ایسا نہیں ہوا ہے۔ یعنی ہماری فوجیں  نہ تو ایمان و شریعت و اخلاقیاتی عمل صحابہ کرام سے 5% لیول تک بھی  نہیں ہے۔  منکرین کی نسبت اسلحہ بھی 1% سے کم ہے۔ یہی وجہ ہے اب تک 300  سال تک جتنی کوشش جہاد کے نام پر کی گئی ہے، تب بھی ناکامی نظر آئے گی۔ یہیں سے ہمیں امت مسلمہ کی ناکامی کی وجوہات سامنے آ جاتی ہیں۔ ایمان، عمل صالح کی کمی اور ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کی کمی ہونے کی وجہ سے امت مسلمہ مغلوبیت کی سزا لے رہی ہے۔ مسلمانوں کی آخری بڑی فوج سلطنت عثمانیہ کو 1924 میں شکست ہوئی اور آج تک ہو رہی ہے۔ اس کے ساتھ جن پارٹیوں نے پرائیویٹ فوجیں بنائی ہیں تو انہوں نے منکرین کو کچھ نہیں کیا بلکہ مسلمانوں ہی کو قتل کر رہے ہیں۔ 

یہی وجہ ہے کہ ہمارے لیڈرز کی  اکثریت ایمان ، اخلاقیات اور عمل صالح کو کم از کم اتنا تو کر لیں کہ  صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے 10% جتنا ہی آ جائے، اس کے ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کے لیے ہم منکرین کی نسبت 50% جتنی طاقت کر سکیں تو پھر ہم جہاد کریں۔ اس وقت تک صرف اپنے ملک کے اندر ڈاکو، دہشت گردوں کے خلاف  ہی جہاد کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ تمام مسلمانوں کے لیے قرآن مجید کی تربیت کرتے جائیں کہ یہی ذہنی جہاد کی ضرورت ہے۔  اپنی امت کی ٹائم لائن کو دیکھ لیجیے۔ 

والسلام

محمد مبشر نذیر

 اسلامی کتب کے مطالعے اور دینی کورسز کے لئے وزٹ کیجئے اور جو سوالات ہوں تو بلاتکلف ای میل کر دیجیے گا۔

www.mubashirnazir.org and mubashirnazir100@gmail.com

تعلیمی و تربیتی کورسز کے ویب لنکس

 اسلامک اسٹڈیز کی کتابیں اور لیکچرز

Islamic Studies – English

Quranic Studies – English Books

علوم القرآن ۔ کتابیں

علوم القرآن اردو لیکچرز

Quranic Studies – English Lectures

Quranic Arabic Language 

Quranic Arabic Language Lectures

Hadith – Prophet’s Knowledge & Practice English

Methodology of Hadith Research English

علوم الحدیث سے متعلق کتابیں

قرآن مجید اور سنت نبوی سے متعلق عملی احکامات

علوم الحدیث اردو لیکچرز

علوم الفقہ پروگرام

Islamic Jurisprudence علم الفقہ

مسلم تاریخ ۔ سیاسی، تہذیبی، علمی، فکری اور دعوتی تاریخ

امت مسلمہ کی علمی، فکری، دعوتی اور سیاسی تاریخ لیکچرز

اسلام میں جسمانی اور ذہنی غلامی کے انسداد کی تاریخ

عہد صحابہ اور جدید ذہن کے شبہات

تعمیر شخصیت کتابیں، آرٹیکلز اور لیکچرز

تعمیر شخصیت کا طریقہ کار

Personality Development

Books https://drive.google.com/drive/u/0/folders/1ntT5apJmrVq89xvZa7Euy0P8H7yGUHKN

علوم الحدیث: ایک تعارف

مذاہب عالم  پروگرام

Impartial Research امت مسلمہ کے گروہوں کے نقطہ ہائے نظر کا غیر جانب درانہ تقابلی مطالعہ

تقابلی مطالعہ پروگرام کی تفصیلی مضامین کی فہرست

کتاب الرسالہ از امام محمد بن ادریس شافعی

Quranic Studies – English Lectures

Islamic Studies – Al-Fatihah 1st Verse & Al-Baqarah 2nd Verse
Islamic Studies – Al-Imran – 3rd Verse
Islamic Studies – Al-Nisaa – 4rd Verse
Islamic Studies – Al-Maidah – 5th Verse Quran – Covenant – Agreement between Allah & Us
Islamic Studies – The Solution of Crisis in Madinah during Prophet Muhammad صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم – Quran Verses 24 & 33
Islamic Studies – The Forecast of Victory of Prophet Muhammad – Quran 47-114
Islamic Studies – Al-Anfaal – 8 Quranic Verse – Policies of War
Islamic Studies – Al-Taubah – 9 Quran Verse – The Result of Victory
Quranic Studies
Comments on “Quranic Studies Program”
Quranic Arabic Program – Lectures

علوم القرآن اردو لیکچرز

علوم اسلام کا مطالعہ ۔ سورۃ الفاتحہ اور سورۃ البقرۃ 1-2
علوم اسلام کا مطالعہ ۔ سورۃ آل عمران ۔۔۔ قدیم امت مسلمہ اہل کتاب عیسائی امت  کی اصلاح اور نئی امت مسلمہ کا تزکیہ نفس 3
علوم القرآن کا مطالعہ ۔ سورۃ النساء ۔۔۔تعمیر شخصیت کے لیے شریعت سے متعلق احکامات اور سوالات کا جواب 4 
علوم القرآن کا مطالعہ ۔ سورۃ المائدہ ۔۔۔ امت مسلمہ کا اللہ تعالی سے  آخری معاہدہ  5
علوم القرآن کا مطالعہ ۔   مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت اور عہد رسالت میں جزا و سزا کا پریکٹیکل تجربہ   6-9
علوم القرآن کا مطالعہ ۔ مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت ، تعمیر شخصیت جبکہ منکرین اور منافقین کی سازش، تشدد اور پراپیگنڈا کا جواب   10-24
علوم القرآن کا مطالعہ ۔ مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت، تعمیر شخصیت جبکہ منکرین اور منافقین کی سازش، تشدد اور پراپیگنڈا کا جواب 25-33
علوم القرآن کا مطالعہ ۔  مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت ، تعمیر شخصیت  اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فتح کی پیش گوئی   34-49
علوم القرآن کا مطالعہ ۔   مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت  اور  تعمیر شخصیت جبکہ منکرین اور منافقین   کی سازش اور پراپیگنڈا کا جواب 50-66
علوم القرآن کا مطالعہ ۔ مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت  اور  تعمیر شخصیت جبکہ منکرین اور منافقین   کی سازش اور پراپیگنڈا کا جواب  + رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فتح کی بشارت 67-114

Hadith Research English Lectures

Hadith – Prophet’s Knowledge & Practice
Methodology of Hadith Research

علوم الحدیث اردو لیکچرز

قرآن مجید اور سنت نبوی سے متعلق عملی احکامات
اصول الحدیث لیکچرز
علوم الحدیث: ایک تعارف

Personality Development

تعمیر شخصیت لیکچرز

تعمیر  شخصیت  کا  طریقہ  کار  ۔۔۔  مثبت  شخصیت  کی  وابستگی
تعمیر  شخصیت  کا  طریقہ  کار  ۔۔۔  منفی  شخصیت  سے  نجات
اللہ  تعالی  اور  اس  کے  رسول  کے  ساتھ  تعلق اور انسانوں  کے  ساتھ  رویہ
Leadership, Decision Making & Management Skills لیڈرشپ، فیصلے کرنا اور مینجمنٹ کی صلاحیتیں
اپنی شخصیت اور کردار کی تعمیر کیسے کی جائے؟
قرآن اور بائبل کے دیس میں
 ۔۔۔۔۔۔ قرآن اور بائبل کے دیس میں انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کی مخصوص علاقے سعودی عرب، اردن، فلسطین اور مصر
سفرنامہ ترکی
اسلام اور دور حاضر کی تبدیلیاں
Strategic Planning in Religious Research حکمت عملی سے متعلق دینی احکامات
Social Sciences سماجی علوم
مذہبی برین واشنگ اور ذہنی، فکری اور نفسیاتی غلامی
اسلام میں جسمانی اور ذہنی غلامی کے انسداد کی تاریخ

دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب لیکچرز

قرآن مجید اور سنت نبوی میں عبادت سے متعلق عملی احکامات
Economics & Finance دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب  ۔۔۔ اکنامکس اور فائنانس
Finance & Social Sciences دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب  ۔۔۔ معاشرت اور سوشل سائنسز 
 (Political Science) دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب  ۔۔۔ سیاست 
(Schools of Thought) علم الفقہ کی تاریخ اور فقہی مکاتب فکر

امت مسلمہ کی علمی، فکری، دعوتی اور سیاسی تاریخ

BC 250,000 to 610CE نبوت محمدی سے پہلے کا دور ۔۔۔ حضرت آدم سے لے کر محمد رسول اللہ کی نبوت تک
571CE-632CE عہد رسالت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مذہبی، علمی، دعوتی، سیاسی  اور تہذیبی تاریخ
عہد صحابہ اور جدید ذہن کے شبہات
عہد صحابہ اور تابعین کی سیاسی، مذہبی، علمی، دعوتی اور تہذیبی تاریخ 632-750
 امت مسلمہ کی تہذیبی عروج کا دور : سیاسی، مذہبی، علمی، دعوتی اور تہذیبی تاریخ750-1258
 تہذیبی جمود اور زوال کا دور اور پھر  ریکوری: سیاسی، مذہبی، علمی، دعوتی اور تہذیبی تاریخ 1258-1924
 امت مسلمہ  کی  ریکوری  کا دور  ۔۔۔  سیاسی، مذہبی، علمی، دعوتی اور تہذیبی تاریخ 1924سے آج تک
اسلام میں جسمانی اور ذہنی غلامی کے انسداد کی تاریخ
مسلم دنیا اور ذہنی، نفسیاتی اور فکری غلامی
نفسیاتی، فکری اور ذہنی غلامی کا سدباب کیسے کیا جا سکتا ہے؟
Comments on “The History of Abolition of Physical & Intellectual Slavery in Islam”
سورۃ الانفال 8 میں جہاد کے احکامات کیا ہیں؟
Scroll to top