سوال: بعض اوقات کسی محفل یا مجلس میں شرکت کرنے والوں کے لئے بذریعہ قرعہ اندازی عمرہ کا ٹکٹ انعام کے طور پر دے دیا جاتا ہے، کیا یہ عمل درست ہے؟ اور اگر کسی کا ٹکٹ نکل آئے تو کیا وہ وصول کرکے عمرہ کی سعادت حاصل کی جاسکتی ہے؟
جواب: یہ دلچسپ سوال ہے۔ اصول یہی ہے کہ جب بھی کوئی محفل میں کوئی حرام عمل نہ ہو اور اس میں کسی کو ٹکٹ مل جائے تو اس قرعہ اندازی کی حیثیت محض تحفہ ہی ہے۔ تحفہ لینا بالکل جائز ہے اور اس میں عمرہ مل رہا ہے تو پھر حرج نہیں ہے۔ ہاں اگر ایسی کوئی بھی مذہبی یا غیر مذہبی محفل ہو جس میں کوئی دین کے خلاف کوئی عمل ہو رہا ہو تو پھر اس محفل سے دور ہی رہنا چاہیے۔ اب یہ بھی چیک کر لینا چاہیے کہ قرعہ اندازی کس بنیاد پر ہے؟ اگر اس میں سب لوگ کوئی رقم دے رہے ہوں اور ان سب کو اکٹھا کر کے کسی ایک کو دینا ہو تو پھر یہ ایک نوعیت کا جوا ہی ہوتا ہے کہ ایک کو ٹکٹ مل گئی اور باقی سب کی رقم ضائع ہو گئی۔ ہاں اگر اس محفل کے ذمہ دار حضرات اپنی طرف سے تحفہ ہی ہے تو پھر وہ تحفہ ہی ہے۔
Send questions at mubashirnazir100@gmail.com.