کیا صرف سید اور ولی حضرات کی اولاد لازماً جنت کے سردار ہوں گے؟

سوال: ایک حدیث بیان کی جاتی ہے کہ فاطمہ رضی اللہ عنہا جنتی عورتوں کی سردار ہوں گی اور حسن و حسین رضی اللہ عنہما جنتی جوانوں کے سردار ہوں گے۔  کیا جنت میں بھی سرداری کا نظام ہوگا؟ جس طرح دنیا میں سرداری ہوتی ہے؟ کیا ہر جنتی اپنی جنت کا خود سردار/ حکمران نہیں ہوگا؟

جواب: سرداری، جاگیرداری اور حکمرانی وغیرہ موجودہ زندگی میں استعمال ہونے والے الفاظ ہیں، جبکہ جنت میں ایسی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ اس حدیث میں عربی میں الفاظ اس طرح ہیں۔

امام ترمذي رحمه الله (المتوفى 279 ہجری) نے کہا۔

عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الحَسَنُ وَالحُسَيْنُ سَيِّدَا شَبَابِ أَهْلِ الجَنَّةِ۔ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، وَمُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ يَزِيدَ، نَحْوَهُ. هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ۔ [سنن الترمذي ت شاكر 5/ 656]

اس حدیث میں لفظ یہ ہے کہ حسن اور حسین رضی اللہ عنہما اہل جنت میں شباب اور سید ہوں گے۔

عربی میں لفظ شباب کا معنی ہے کہ نوجوان اور سید کا معنی ہے اچھی عزت والا۔  عربی میں لفظ سید  اسی طرح استعمال ہوتا ہے جیسے ہم اسٹیٹس کے طور پر دوسروں کو چودھری صاحب، میاں صاحب، جناب وغیرہ کہتے ہیں، جیسے انگلش میں آپ کسی کو سر، ڈاکٹر، گریٹ وغیرہ قسم کا لفظ کہتے ہیں۔ فارسی میں لفظ سید کا مطلب سردار، بادشاہ قسم کا استعمال کرنے لگے، کیونکہ ان کے زمانے میں یہی سب سے بڑا اسٹیٹس ہوتا تھا۔ یہی ترجمہ پھر فارسی سے اردو میں آ گھسا۔ 

اس لفظ  کے حوالے سے  ایک لطیفہ بھی ہوگیا تھا۔ ہوا یوں کہ سید ابوالاعلی مودودی صاحب جب  عرب ممالک میں گئے تو عر بی لوگ  عزت اور اسٹیٹس کے طور  انہیں شیخ کہنے لگے۔ مودودی صاحب کہتے ہیں کہ عرب لوگ  بھی عجیب بولتے ہیں کہ ہمیں شیخ بنا دیا اور سید مانتے ہی نہیں ۔ یہ لطیفہ اسی لیے بن گیا کہ اردو پنجابی میں شیخ اور سید کا تصور ان کی نسبت کچھ اور تھا۔ 

سوال: کیا تمام انبیاء اور خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جنت میں بوڑھے ہوں گے؟ اگر نہیں تو کیا حسن و حسین رضی اللہ عنہما ان سب پر بھی سرداری کریں گے؟

 جواب: انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام جنت میں بوڑھے کیوں ہوں گے؟ احادیث میں یہی ملتا ہے کہ جنت میں تمام لوگ ہمیشہ جوان ہی رہیں گے۔  حضرات حسن اور حسین رضی اللہ عنہما نے اپنی زندگی میں دینی خدمت جو  بھی کی ہے تو  اس کا اجریہی ہو گا کہ انہیں جنت میں پہنچ کر اعلی اسٹیٹس حاصل ہو گا۔ اب ظاہر ہے کہ اعلی اسٹیٹس کے حضرات  ایک دوسرے کے ساتھ  بھی عزت ہی  سے پیش آئیں  گے۔  جس میں انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم  بھی جب آپس میں ملیں گے تو آپس سب اچھی طرح  عزت سے ہی  ملیں گے۔ 

 سوال: کیا خاندانِ رسول کے مقام و مرتبہ صرف اسی لئے ہے کہ وہ رسول کی اولاد ہیں؟ جبکہ قرآن و حدیث میں دیگر شخصیات کی قربانیاں اور فضیلتیں بھی بہت زیادہ بیان ہوئی ہیں۔

جواب:  یہ کسی نسل پرست انسان کا آئیڈیا  ہوسکتاہے ورنہ سیدہ فاطمہ، حسن اور حسین رضی اللہ عنہم کو جنت میں انٹری انہی کے عمل کی بنیاد پر ہو گی۔ قرآن مجید میں اللہ تعالی نے واضح کر دیا ہے کہ جنت میں کسی رشتے اور دوستی کی کوئی حیثیت نہیں ہو گی ،بلکہ تمام انسان اپنے عمل کی بنیاد پر ہی جنت میں داخل ہوں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فیملی میں امہات المومنین اور اولاد رضی اللہ عنہم ایمان لائے اور بڑی مشکلات میں زندگی گزاری ہے تو انہی کے اچھے عمل کی بنیاد پر ہی جنت میں ان کا اسٹیٹس ہو گا۔   

قرآن مجید میں خود بتا دیا کہ انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کی اولاد میں جو ایمان نہیں لائے تو وہ جہنم میں ہی پہنچیں گے۔ اس کی مثال میں نوح علیہ الصلوۃ والسلام کے بیٹے کا ذکر ہے۔ پھر سورۃ البقرۃ میں بنی اسرائیل کا ذکر ہے جو مسلسل انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کی نسل سے ہیں اور اس کے بڑے بزرگ  ابراہیم علیہ الصلوۃ والسلام تھے۔ اس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا رشتہ بھی یہی تھا تو بنی اسرائیل دور سے آپ کے اورقریش  کےکزن ہی رہے۔ ان کا تبصرہ آپ پڑھ سکتے ہیں۔ اس سے آپ خود انہی آیات کو پڑھ کر فیصلہ کر سکتے ہیں۔ 

انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کی اولاد کا رزلٹ اور ان کا اسٹیٹس

وَهِيَ تَجْرِي بِهِمْ فِي مَوْجٍ كَالْجِبَالِ وَنَادَىٰ نُوحٌ ابْنَهُ وَكَانَ فِي مَعْزِلٍ يَا بُنَيَّ ارْكَبْ مَعَنَا وَلَا تَكُنْ مَعَ الْكَافِرِينَ. قَالَ سَآوِي إِلَىٰ جَبَلٍ يَعْصِمُنِي مِنَ الْمَاءِ ۚ قَالَ لَا عَاصِمَ الْيَوْمَ مِنْ أَمْرِ اللَّهِ إِلَّا مَنْ رَحِمَ ۚ وَحَالَ بَيْنَهُمَا الْمَوْجُ فَكَانَ مِنَ الْمُغْرَقِينَ۔

وہ جہاز پہاڑوں کی طرح اٹھتی ہوئی موجوں کے درمیان اُن کو لے کر چلنے لگا اور نوح نے اپنے بیٹے کو آواز دی، جو (کچھ فاصلے پر ان سے) الگ تھا۔ بیٹا، ہمارے ساتھ سوار ہو جاؤ اور اِن منکروں کے ساتھ نہ رہو۔اُس نے پلٹ کر جواب دیا: میں ابھی کسی پہاڑ کی پناہ لے لوں گا جو مجھے اِس پانی سے بچا لے گا۔نوح نے کہا:  ’’آج اللہ کے حکم سے کوئی بچانے والا نہیں ہے، مگر جس پر وہ رحم فرمائے۔ اتنے میں ایک موج دونوں کے درمیان حائل ہوئی اور وہ بھی ڈوبنے والوں میں شامل ہو گیا۔ (سورۃ  ھود 42, 43) 

ابراہیم علیہ الصلوۃ والسلام کی نسل کا رزلٹ اور ان کا اسٹیٹس

فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتَابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هَٰذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا ۖ فَوَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا كَتَبَتْ أَيْدِيهِمْ وَوَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا يَكْسِبُونَ۔ وَقَالُوا لَنْ تَمَسَّنَا النَّارُ إِلَّا أَيَّامًا مَعْدُودَةً ۚ قُلْ أَتَّخَذْتُمْ عِنْدَ اللَّهِ عَهْدًا فَلَنْ يُخْلِفَ اللَّهُ عَهْدَهُ ۖ أَمْ تَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ۔ 

سو تباہی ہے اُن کے لیے جو اپنے ہاتھوں سے شریعت تصنیف کرتے ہیں، پھر کہتے ہیں:یہ اللہ کی طرف سے ہے تاکہ اِس کے ذریعے سے تھوڑی سی قیمت (پولیٹیکل  ،  فائنانشل  اور  سائیکولوجیکل    فوائد)حاصل کر لیں۔ سو تباہی ہے اُن کے لیے اُس چیز کی وجہ سے جواُن کے ہاتھوں نے لکھی اورتباہی ہے اُن کے لیے اُس چیز کی وجہ سے جو (اُس کے ذریعے سے) وہ کماتے ہیں۔ا ور (یہ وہ لوگ ہیں کہ) انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ دوزخ کی آگ ہمیں ہرگز نہ چھوئے گی۔ ہاں، گنتی کے چند دنوں کی تکلیف، البتہ ہو سکتی ہے۔ اِن سے پوچھ  لیجیے: کیا اللہ تعالی  سے آپ  نے کوئی معاہدہ لے لیا ہے؟ اِس لیے کہ اگر عہد لیا ہے تو اللہ کسی حال میں اپنے عہد کی خلاف ورزی نہ کرے گا یا  آپ  اللہ تعالی  پر ایسی تہمت باندھ رہے ہیں جس کے بارے میں آپ  کچھ نہیں جانتے۔ (سورۃ البقرۃ 79, 80)

بَلَىٰ مَنْ أَسْلَمَ وَجْهَهُ لِلَّهِ وَهُوَ مُحْسِنٌ فَلَهُ أَجْرُهُ عِنْدَ رَبِّهِ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ. 112

ہاں ، یہ ضرور ہے کہ اپنی ہستی جن لوگوں نے اللہ تعالی  کے سپرد کر دی، اور وہ اچھی طرح سے عمل کرنے والے ہیں، اُن کے لیے اُن کا اجر اُن کے رب  کے ہاں محفوظ ہے ، اور اُن کے لیے نہ وہاں کوئی اندیشہ ہے اور نہ وہ کبھی غمزدہ ہوں گے۔ (سورۃ البقرۃ)

تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا رزلٹ

وَمَا لَكُمْ أَلَّا تُنْفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَلِلَّهِ مِيرَاثُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ لَا يَسْتَوِي مِنْكُمْ مَنْ أَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَقَاتَلَ ۚ أُولَٰئِكَ أَعْظَمُ دَرَجَةً مِنَ الَّذِينَ أَنْفَقُوا مِنْ بَعْدُ وَقَاتَلُوا ۚ وَكُلًّا وَعَدَ اللَّهُ الْحُسْنَىٰ ۚ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ. 10

آپ  کو  کیا ہوا ہے کہ آپ  اللہ تعالی  کی راہ میں خرچ نہ کرتے  ہیں، درانحالیکہ زمین اور آسمانوں کی میراث، سب اللہ تعالی  ہی کو لوٹنے والی ہے۔ (آپ  پر واضح ہونا چاہیے کہ)آپ  میں سے جو لوگ فتح (عرب  ممالک)  کے بعد (نیکی  پر)  خرچ  کریں گے اور (راہ حق میں) جنگ  کریں  گے، وہ کبھی اُن لوگوں کے برابر نہ ہوں گے جنہوں نے فتح سے پہلے (شدید  مشکلات  کے  زمانے  میں  بھی  نیکی  پر)  خرچ  کیا اور (راہ حق میں) لڑے۔اُن کا درجہ یقینا اُن لوگوں سے بڑا ہو گا جو اِس کے بعد نیکی  پر  خرچ  کریں گے اور جہاد  کریں گے ، اگرچہ اللہ تعالی  کا وعدہ دونوں ہی سے اچھا ہے۔ (یاد رکھیے  کہ) جو کچھ آپ  کرتے ہیں، اللہ تعالی  اُس سے خوب با خبر ہے۔ (سورۃ الحدید) 

آپ دیکھ سکتے ہیں کہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا بچپن میں ہی ایمان لائیں اور ان کے بچے بھی اہل ایمان رہے۔ اپنی زندگی میں دینی خدمت کے لیے کتنی مشکلات ادا کرتے رہے اور اللہ تعالی کی عبادت کرتے رہے۔ اس لیے ان حضرات کا وہی اجر نظر آتا ہے کہ وہ اعلی اسٹیٹس کے ساتھ جنت میں داخل ہو گے انشاء اللہ اور حدیث میں اسی کا ذکر ہے جو سورۃ الحدید میں بیان ہوا ہے۔ یہی اجر سابقون الاولون صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا ہے۔ 

سورۃ الحدید میں جو پرفارمنس کے لحاظ سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا اجر اور انعام بیان کیا گیا ہے، اسی کو اس حدیث میں بیان کیا گیا ہے۔  اس میں بھی اصل کی ورڈ ہے سید یعنی جن میں اعلی عزت والے جس میں تمام نیک لوگ ہی سید ہوں گے اور اعلی درجہ اپنے نیک عمل کی بنیاد پر انہیں جنت میں مل جائے گا۔  

وعن حذيفة قال: قلت لامي: دعيني آتي النبي صلى الله عليه وسلم فاصلي معه المغرب واساله ان يستغفر لي ولك فاتيت النبي صلى الله عليه وسلم فصليت معه المغرب فصلى حتى صلى العشاء ثم انفتل فتبعته فسمع صوتي فقال: «من هذا؟ حذيفة؟» قلت: نعم. قال: «ما حاجتك؟ غفر الله لك ولامك إن هذا ملك لم ينزل الارض قط قبل هذه الليلة استاذن ربه ان يسلم علي ويبشرني بان فاطمة سيدة نساء اهل الجنة وان الحسن والحسين سيدا شباب اهل الجنة» رواه الترمذي وقال: هذا حديث غريب

حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے اپنی والدہ سے کہا: مجھے چھوڑ دیں کہ میں نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر آپ کے ساتھ نماز مغرب ادا کروں، اور آپ سے درخواست کروں کہ آپ تمہارے لیے اور میرے لیے دعائے مغفرت فرمائیں، میں نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ کے ساتھ نماز مغرب ادا کی، آپ (نفل) نماز پڑھتے رہے حتیٰ کہ آپ نے نماز عشاء ادا کی، پھر آپ واپس گھر جانے لگے تو میں بھی آپ کے پیچھے پیچھے چل دیا۔

رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میری آواز سنی تو فرمایا: کون صاحب ہیں؟ کیا حذیفہ ہیں؟ میں نے عرض کیا، جی ہاں۔ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالی آپ اور آپ کی والدہ کی مغفرت فرمائے، کیا کام ہے؟ (پھر فرمایا) یہ ایک فرشتہ ہے، جو اس رات سے پہلے کبھی زمین پر نہیں اترا، اس نے اپنے رب سے اجازت طلب کی کہ وہ مجھے سلام کرے اور مجھے بشارت سنائے کہ فاطمہ اہل جنت کی خواتین کی سردار ہیں۔ اور حسن و حسین اہل جنت کے جوانوں کے سردار ہیں۔ ترمذی، اور فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: إسناده حسن، رواه الترمذي (3781) قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

اسلامی کتب کے مطالعے اور دینی کورسز کے لئے وزٹ کیجئے اور جو سوالات ہوں تو بلاتکلف ای میل کر دیجیے گا۔ قرآن مجید کے ارشادات اور ان احادیث سے یہی واضح ہوتا ہے کہ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جن میں سیدہ فاطمہ، حسن اور حسین رضی اللہ عنہم سب ہی جنت کے اعلی درجے میں ہوں گے۔ اس کا تعلق ان کے رشتے سے نہیں بلکہ ان کے ایمان اور نیک عمل کی بنیاد پر جنت میں اسٹیٹس ملے گا۔

www.mubashirnazir.org and mubashirnazir100@gmail.com

تعلیمی و تربیتی کورسز کے ویب لنکس

 اسلامک اسٹڈیز کی کتابیں اور لیکچرز

Islamic Studies – English

Quranic Studies – English Books

علوم القرآن ۔ کتابیں

علوم القرآن اردو لیکچرز

Quranic Studies – English Lectures

Quranic Arabic Language 

Quranic Arabic Language Lectures

Hadith – Prophet’s Knowledge & Practice English

Methodology of Hadith Research English

علوم الحدیث سے متعلق کتابیں

قرآن مجید اور سنت نبوی سے متعلق عملی احکامات

علوم الحدیث اردو لیکچرز

علوم الفقہ پروگرام

Islamic Jurisprudence علم الفقہ

مسلم تاریخ ۔ سیاسی، تہذیبی، علمی، فکری اور دعوتی تاریخ

امت مسلمہ کی علمی، فکری، دعوتی اور سیاسی تاریخ لیکچرز

اسلام میں جسمانی اور ذہنی غلامی کے انسداد کی تاریخ

عہد صحابہ اور جدید ذہن کے شبہات

تعمیر شخصیت کتابیں، آرٹیکلز اور لیکچرز

تعمیر شخصیت کا طریقہ کار

Personality Development

Books https://drive.google.com/drive/u/0/folders/1ntT5apJmrVq89xvZa7Euy0P8H7yGUHKN

علوم الحدیث: ایک تعارف

مذاہب عالم  پروگرام

Impartial Research امت مسلمہ کے گروہوں کے نقطہ ہائے نظر کا غیر جانب درانہ تقابلی مطالعہ

تقابلی مطالعہ پروگرام کی تفصیلی مضامین کی فہرست

کتاب الرسالہ از امام محمد بن ادریس شافعی

Quranic Studies – English Lectures

Islamic Studies – Al-Fatihah 1st Verse & Al-Baqarah 2nd Verse
Islamic Studies – Al-Imran – 3rd Verse
Islamic Studies – Al-Nisaa – 4rd Verse
Islamic Studies – Al-Maidah – 5th Verse Quran – Covenant – Agreement between Allah & Us
Islamic Studies – The Solution of Crisis in Madinah during Prophet Muhammad صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم – Quran Verses 24 & 33
Islamic Studies – The Forecast of Victory of Prophet Muhammad – Quran 47-114
Islamic Studies – Al-Anfaal – 8 Quranic Verse – Policies of War
Islamic Studies – Al-Taubah – 9 Quran Verse – The Result of Victory
Quranic Studies
Comments on “Quranic Studies Program”
Quranic Arabic Program – Lectures

علوم القرآن اردو لیکچرز

علوم اسلام کا مطالعہ ۔ سورۃ الفاتحہ اور سورۃ البقرۃ 1-2
علوم اسلام کا مطالعہ ۔ سورۃ آل عمران ۔۔۔ قدیم امت مسلمہ اہل کتاب عیسائی امت  کی اصلاح اور نئی امت مسلمہ کا تزکیہ نفس 3
علوم القرآن کا مطالعہ ۔ سورۃ النساء ۔۔۔تعمیر شخصیت کے لیے شریعت سے متعلق احکامات اور سوالات کا جواب 4 
علوم القرآن کا مطالعہ ۔ سورۃ المائدہ ۔۔۔ امت مسلمہ کا اللہ تعالی سے  آخری معاہدہ  5
علوم القرآن کا مطالعہ ۔   مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت اور عہد رسالت میں جزا و سزا کا پریکٹیکل تجربہ   6-9
علوم القرآن کا مطالعہ ۔ مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت ، تعمیر شخصیت جبکہ منکرین اور منافقین کی سازش، تشدد اور پراپیگنڈا کا جواب   10-24
علوم القرآن کا مطالعہ ۔ مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت، تعمیر شخصیت جبکہ منکرین اور منافقین کی سازش، تشدد اور پراپیگنڈا کا جواب 25-33
علوم القرآن کا مطالعہ ۔  مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت ، تعمیر شخصیت  اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فتح کی پیش گوئی   34-49
علوم القرآن کا مطالعہ ۔   مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت  اور  تعمیر شخصیت جبکہ منکرین اور منافقین   کی سازش اور پراپیگنڈا کا جواب 50-66
علوم القرآن کا مطالعہ ۔ مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت  اور  تعمیر شخصیت جبکہ منکرین اور منافقین   کی سازش اور پراپیگنڈا کا جواب  + رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فتح کی بشارت 67-114

Hadith Research English Lectures

Hadith – Prophet’s Knowledge & Practice
Methodology of Hadith Research

علوم الحدیث اردو لیکچرز

قرآن مجید اور سنت نبوی سے متعلق عملی احکامات
اصول الحدیث لیکچرز
علوم الحدیث: ایک تعارف

Personality Development

تعمیر شخصیت لیکچرز

تعمیر  شخصیت  کا  طریقہ  کار  ۔۔۔  مثبت  شخصیت  کی  وابستگی
تعمیر  شخصیت  کا  طریقہ  کار  ۔۔۔  منفی  شخصیت  سے  نجات
اللہ  تعالی  اور  اس  کے  رسول  کے  ساتھ  تعلق اور انسانوں  کے  ساتھ  رویہ
Leadership, Decision Making & Management Skills لیڈرشپ، فیصلے کرنا اور مینجمنٹ کی صلاحیتیں
اپنی شخصیت اور کردار کی تعمیر کیسے کی جائے؟
قرآن اور بائبل کے دیس میں
 ۔۔۔۔۔۔ قرآن اور بائبل کے دیس میں انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کی مخصوص علاقے سعودی عرب، اردن، فلسطین اور مصر
سفرنامہ ترکی
اسلام اور دور حاضر کی تبدیلیاں
Strategic Planning in Religious Research حکمت عملی سے متعلق دینی احکامات
Social Sciences سماجی علوم
مذہبی برین واشنگ اور ذہنی، فکری اور نفسیاتی غلامی
اسلام میں جسمانی اور ذہنی غلامی کے انسداد کی تاریخ

دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب لیکچرز

قرآن مجید اور سنت نبوی میں عبادت سے متعلق عملی احکامات
Economics & Finance دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب  ۔۔۔ اکنامکس اور فائنانس
Finance & Social Sciences دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب  ۔۔۔ معاشرت اور سوشل سائنسز 
 (Political Science) دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب  ۔۔۔ سیاست 
(Schools of Thought) علم الفقہ کی تاریخ اور فقہی مکاتب فکر

امت مسلمہ کی علمی، فکری، دعوتی اور سیاسی تاریخ

BC 250,000 to 610CE نبوت محمدی سے پہلے کا دور ۔۔۔ حضرت آدم سے لے کر محمد رسول اللہ کی نبوت تک
571CE-632CE عہد رسالت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مذہبی، علمی، دعوتی، سیاسی  اور تہذیبی تاریخ
عہد صحابہ اور جدید ذہن کے شبہات
عہد صحابہ اور تابعین کی سیاسی، مذہبی، علمی، دعوتی اور تہذیبی تاریخ 632-750
 امت مسلمہ کی تہذیبی عروج کا دور : سیاسی، مذہبی، علمی، دعوتی اور تہذیبی تاریخ750-1258
 تہذیبی جمود اور زوال کا دور اور پھر  ریکوری: سیاسی، مذہبی، علمی، دعوتی اور تہذیبی تاریخ 1258-1924
 امت مسلمہ  کی  ریکوری  کا دور  ۔۔۔  سیاسی، مذہبی، علمی، دعوتی اور تہذیبی تاریخ 1924سے آج تک
اسلام میں جسمانی اور ذہنی غلامی کے انسداد کی تاریخ
مسلم دنیا اور ذہنی، نفسیاتی اور فکری غلامی
نفسیاتی، فکری اور ذہنی غلامی کا سدباب کیسے کیا جا سکتا ہے؟
Comments on “The History of Abolition of Physical & Intellectual Slavery in Islam”
کیا صرف سید اور ولی حضرات کی اولاد لازماً جنت کے سردار ہوں گے؟
Scroll to top