پیر مرشد کسے بنائیں اور انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کا زمانہ کونسا ہے؟

سوال: السلام علیکم

اگر کسی زندگی میں کسی ایسے انسان کو اپنا استاد سمجھے۔اس اپنا پیر مرشد مان لے جو مجھے علم سے نوازے۔ ایسا ممکن ہے؟

نشا علی

وعلیکم  السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ بیٹی

رہا لفظ مرشد پیر کا دین میں کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی دین میں اس کا کوئی حکم ہے۔ آپ قرآن مجید شروع سے پڑھ لیجیے، پھر تمام آتھنٹک قابل اعتماد احادیث پڑھ لیجیے، اس میں کوئی ذکر نہیں ہے۔ صرف اور صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں جو مرشد ہیں اور ان کے علاوہ کسی اور انسان کو مرشد پیر نہیں بنانا چاہیے۔  

استاذ نارمل بات ہے کہ استاد صاحب سے پڑھیے سنیں اور اگر آپ کو ان کی غلطی واضح آ جائے تو وہی ٹاپک دوسرے استاد سے پوچھ لیجیے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے زمانے میں یہی طریقہ تھا کہ اپنے استاذ جو صحابی تھے، ان سے بات پڑھی اور پھر کلیئر نہیں ہوئی تو دوسرے صحابی سے پوچھ لیتے تھے۔ اس سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تک حیات تھے تو صرف آپ ہی ان کے مرشد تھے۔

پیر مرشد کا تصور تو ہندو مت، یونانی فلسفہ اور اس نوعیت سے آیا ہے کہ آنکھیں بند کر کے مرشد سے پڑھیں اور سمجھ نہ آئے تو پھر اپنی غلطی سمجھیں۔ قدیم زمانے میں یہی طریقہ ایجاد کیا گیا تاکہ اپنے شاگردوں پر نفسیاتی غلامی کر سکیں۔ اس کی تاریخ آپ پڑھ اور سن سکتی ہیں جو میری اسی ٹاپک پر کتاب  اور لیکچرز ہیں جس میں یہ کنفرم کیا ہے کہ غیر مسلم، جب مسلمان بنے تو انہوں نے پرانی عادت کو اس طرح نفسیاتی غلام میں پیر مرشد کا تصور ایجاد کر لیا تھا۔ 

سوال: قرآن مجید میں انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کا کر ہے۔ یہ کونسی شخصیتیں ہیں؟

جواب: سب سے شاندار شخصیتیں تو انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام ہیں۔ اس لیے سٹوری کے لیے سب سے عمدہ شخصیت ہی کر ذکر ہے جو انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام ہی ہیں۔ اس سٹوری کا فارمیٹ اس نئے اسٹوڈنٹس کے لیے ہے تاکہ وہ بچپن میں دیکھ لیں۔ تفسیر اور دیگر معاملات تو جوانی ہی میں سمجھ سکتے ہیں ورنہ بچپن میں مشکل ہوتا ہے۔ 

سوال: تفسیر القرآن اور علم الکلام میں کیا فرق ہے؟

جواب: تفسیر کا مطلب ہے وضاحت۔ قرآن مجید کی تفسیر یہ ہوتی ہے کہ جب ایک اسکالر کو نظر آتا ہے کہ یہاں پر اسٹوڈنٹ کو واضح نہیں ہو گا، اس لیے وہ تفسیر لکھتے ہیں اور وضاحت کر دیتے ہیں۔ مثلاً آپ سورۃ البقرۃ میں دیکھ لیجیے کہ اللہ تعالی نے پرانی امت مسلمہ بنی اسرائیل سے گفتگو کی ہے۔ اب اسٹوڈنٹ کو معلوم نہیں کہ بنی اسرائیل کون لوگ ہیں اور ان کا کیا معاملہ ہوتا  رہا ہے؟ اس لیے اسکالرز نے تفسیر میں وضاحت کی ہے کہ بنی اسرائیل کون لوگ ہیں اور ان کی تاریخ کیا ہے؟ 

علم الکلام بھی ملتا جلتا علم ہے۔ اسے سادہ الفاظ میں یہ سمجھ لیجیے کہ جن لوگوں میں دین سے متعلق کوئی سوالات پیدا ہوئے تو ان کا جواب اسکالرز نے کیا ہے۔ پھر اسکالرز میں اختلاف ہوا تو انہوں نے آپس میں گفتگو کی ہے جسے علم الکلام کہا جاتا ہے۔ لفظ کلام کا عربی میں مطلب ہے گفتگو۔ اب بہت سے اسکالرز نے اپنی تفسیر میں گفتگو یعنی علم الکلام کی بحث کو بھی لکھ دیا ہے۔ 

سوال: علم الفقہ اور اصول الفقہ میں کیا فرق ہے؟

جواب: علم الفقہ کا مطلب یہ ہے کہ دین سے متعلق جو پریکٹیکل عمل ہے، اس کا طریقہ کار کیا ہے؟ مثلاً دین میں حکم ہے کہ نماز ادا کریں۔ اب نماز کیسے پڑھنی ہے تو فقہ کی کتاب میں نماز کا طریقہ لکھا جاتا ہے کہ پہلے نماز کی نیت کریں اور اللہ اکبر کہیں۔  پھر سورۃ الفاتحہ پڑھیں اور قرآن کا تھوڑا سا حصہ پڑھیں۔ پھر رکوع کریں۔ وغیرہ۔ پھر اسٹوڈنٹس نے نئے سوالات پیدا کیے تو استاذ نے جواب دیا اور ان سب کو فقہ کی کتابوں میں لکھ دیا۔ 

اصول الفقہ کا مطلب یہ ہے کہ دین میں پریکٹیکل عمل پر سوال جواب کی کتابیں کیسے لکھیں؟ اس کتاب کو کیسے لکھیں اور اس میں جب قانون بتانا ہے تو کیسے لکھنا ہے؟

اس طرح آپ سمجھ لیجیے کہ فقہ ہوتا ہے کہ دین پر عمل کیسے کریں؟ اب دین پر عمل کی کتاب لکھیں گے تو کتاب کیسے لکھیں تو اس سے اصول الفقہ کا علم شروع ہو جاتا ہے۔ اس کے لیے آپ علوم الفقہ اور اصول الفقہ کی میری کتابیں اور لیکچرز سن لیجیے تو  آپ کو آسانی رہے گی۔ 

دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب لیکچرز

قرآن مجید اور سنت نبوی میں عبادت سے متعلق عملی احکامات

Economics & Finance دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب  ۔۔۔ اکنامکس اور فائنانس

Finance & Social Sciences دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب  ۔۔۔ معاشرت اور سوشل سائنسز 

 (Political Science) دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب  ۔۔۔ سیاست 

(Schools of Thought) علم الفقہ کی تاریخ اور فقہی مکاتب فکر

اصول الفقہ کی پہلی کتاب بڑے اسکالر امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ نے لکھی تھی کہ کس طرح فقہ تیار کریں؟ ان کی کتاب 200 ہجری یعنی 804 عیسوی کیلنڈر میں عربی میں لکھی گئی۔ میں نے اسی کتاب کا ترجمہ اردو میں کر دیا ہے اور دو ماہ پہلے دہلی میں اسے پرنٹ بھی کر دیا گیا ہے۔ آپ کو کسی دکان میں بھی مل جائے گی اور سافٹ کاپی آپ اس لنک سے بھی فری میں پڑھ سکتی ہیں۔ یہ مشورہ یہی دوں گا کہ آپ پہلے فقہ پڑھ لیجیے، پھر اصول الفقہ پڑھ لیجیے گا ورنہ آپ کو سمجھ آنا مشکل ہو گا۔

امام شافعی صاحب کی کتاب الرسالہ ہے جس کا مطلب ہے خط۔ اصل میں مصر کے گورنر نے ان سے فقہ کا طریقہ کار پوچھا تھا تو انہوں نے خط میں کتاب لکھ دی تھی۔ 

سوال: سر ایک کنفیوژن ہے۔ کہتے ہیں کہ کسی بھی چیز کے بارے میں پڑھنے کے لیے سمجھنا بہت ضروری ہے۔ پہلے بنیاد کو سمجھو، پھر آسانی سے آپ کو بات سمجھ آ جائے گی۔

جواب: آپ کو بالکل صحیح کسی استاذ نے بتایا ہے کہ پہلے بنیاد سمجھ کر ہی کتاب پڑھنی چاہیے۔ عام طور پر ہر کتاب میں اس کا تعارف شروع میں ہی دی جاتی ہے۔ اس میں آپ کو دلچسپی ہو تو پھر آپ جاری رکھیں۔ 

سوال: نبوت کا سلسلہ کب شروع ہوا؟

جواب: پہلے انسان حضرت آدم علیہ الصلوۃ والسلام تھے اور وہ خود بھی نبی تھے۔ اس لیے انہوں نے اپنی اولاد کو وہیں سے دین سمجھا دیا تھا۔ اس کے بعد مسلسل مختلف علاقوں میں انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام دین سمجھاتے رہے۔ یہ کہنا غلط ہے کہ انبیا سے اسلام شروع ہوا۔ نہیں بلکہ پہلے انسان کو اللہ تعالی نے اسلام کو  سمجھا دیا تھا۔ پھر ہر نسل میں اور ہر علاقے میں انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام اپنے قریب لوگوں کو سمجھاتے ہی رہے۔ 

اس کے ساتھ اسلام کی بنیادی احکامات تو ہر بچے کو واضح ہو جاتے ہیں۔ مثلاً آپ دیکھیے کہ چھوٹا سا بچہ جو تین چار سال کا ہے، وہ جانتا ہے کہ چوری غلط کام ہے۔ یہ بھی اسلام کا حکم ہے جو فطرت کے ذریعے ہر بچے کو آٹو میٹک طریقے سے سمجھ آتا ہے۔ والدین نہ بھی بتائیں، تب بھی بچے کو یہ معلوم ہو جاتا ہے۔ جب بچے فطرت کو توڑ کر غلط حرکت شروع کرتے ہیں تو پھر اس کے والدین، اساتذہ سمجھاتے رہتے ہیں۔ 

سوال: کہا جاتا ہے کہ پری اسلامک پیریڈ کو پڑھنا ضوری ہے۔ یہ کونسا دور ہے؟

جواب: پری اسلامک پیریڈ ہی ہے نہیں۔ پہلے انسان حضرت آدم علیہ الصلوۃ والسلام سے لے کر آج تک اسلام رہا ہے اور ہر پیریڈ ہی اسلامک پیریڈ ہے۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ مختلف ٹائم میں لوگ اسلام کو چھوڑ کر گمراہیاں کرنے لگے۔ وہ بھی ہر زمانے میں لوگ ایسی غلط حرکتیں کرتے رہے۔ 

آپ اگر حضرت آدم علیہ الصلوۃ والسلام سے لے کر آج تک کی تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیں تو اس پر میں 8 کتابیں لکھ چکا ہوں۔ اس میں انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کی تاریخ، پھر انسانوں کی گمراہیاں اور صحیح اور غلط عمل کی تاریخ ہے۔ اس میں آپ کو دلچسپی محسوس ہو تو ضرور پڑھ لیجیے۔ انہی کتابوں میں لیکچرز بھی کر دیے ہیں جسے آپ سن چکی ہیں۔ کتابیں اور لیکچرز اس لنک پر موجود ہیں۔ 

یہ سب کتابیں اور لیکچرز موجود ہیں۔ صرف انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کی جو علوم القرآن میں کتاب ہے، وہ بنیاد ہے جس میں بچوں کو تعارف کروا نا ہے۔ پھر اس کی تفصیل تاریخ میں موجود ہے۔ 

Civilization History — Religious, Political, Preaching & Religious Movements

Books: https://drive.google.com/drive/u/0/folders/1qBg8D6KnsutiyG16lwLLEePpNqgd_Pbh

بہت شاندار اور ویلڈ سوال آپ کے ذہن میں آیا ہے۔ پہلے عرض کر دوں کہ جب بھی کوئی انسان دوسری زبان اور دوسرے ٹائم کی کتاب پڑھیں تو اس میں نیچرل سوالات آتے ہیں۔ اس کا حل یہی ہے کہ اس کے پروفیشنل استاذ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے میں پورا دن یہی سوال جواب کی خدمت ہی فوکس کر دیا ہے۔ 

اب آئیے کہ دلوں کی مہر۔ اس کا جواب اس طرح آپ سمجھ سکتی ہیں کہ اس آیت میں اگلی اور پچھلی آیات میں بات کس کی چل رہی ہے؟ آپ دیکھیے کہ یہاں گفتگو مشرکین کے ان لیڈرز کے بارے میں بات چل رہی ہے۔ اب مکہ مکرمہ کے سیاسی اور مذہبی لیڈرز کے رویے کا ذکر ہے۔ جب آدمی خود اپنے لیے کنفرم کر لے کہ اس نے اپنا دین ایجاد کر دیا ہے، اور وہ چاہتا ہے کہ سب اسی کے مرید اسے ملتے جائیں تو پھر کوئی نبی اور رسول بھی انہیں ٹھیک کرنے کی کوشش کرے تو تب بھی وہ لیڈرز انہیں سننے کا تیار نہیں ہوتے ہیں۔ 

ایسا ہی معاملہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ہو رہا تھا۔ پھر بھی 23 سال تک آپ کی جدوجہد اور دعوت کا سلسلہ جاری رہا۔ اس کے بعد اکثریت تو ایمان لے آئے لیکن لیڈرز نہیں مانا کیونکہ خود اپنی مرضی سے انہوں نے سننا ہی نہیں چاہتے تھے۔ اس لیے ان لیڈرز کا رزلٹ یہی آیا۔ مثلاً ابو جہل، ابو لہب اور ولید بڑے لیڈرز تھے اور انہوں نے اپنی لیڈرشپ کو بچانے کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دشمن بنتے رہے۔ اس پر بھی اللہ تعالی نے 15 سال تک مہلت دی۔ اس کے بعد پھر جنگ بدر میں یہ آسانی سے مارے گئے۔ 

لیکن انہی تینوں لیڈرز کے بیٹے دل میں خلوص رکھتے تھے۔ اس لیے ان کے بیٹے ایمان لے آئے۔ خاص طور پر سب سے بڑی شخصیت ولید کے بیٹے خالد بن ولید رضی اللہ عنہ تھے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بتا دیا کہ یہ اللہ تعالی کی تلوار ہیں۔ چنانچہ خالد رضی اللہ عنہ نے عراق اور رومن ایمپائر سے جنگیں کرتے ہوئے ان کی لیڈر شپ کو ختم کر دیا۔ 

اس سے ہم اپنا رزلٹ سوچ سکتے ہیں کہ جس میں خلوص ہو، تو اس پر مہر کبھی نہیں لگتی۔ جس کی نیت خراب ہو اور وہ دین کے دشمن ہی بنتے رہیں تو پھر مہر آ جاتی ہے۔ اب رزلٹ یہی ہے کہ ہمیں خلوص پر فوکس کرنا چاہیے۔ 

والسلام

محمد مبشر نذیر

Web: www.mubashirnazir.org 

Institute of Intellectual Studies & Islamic Studies (ISP)

Learn Islam to make your career in the afterlife

 اسلامی کتب کے مطالعے اور دینی کورسز کے لئے وزٹ کیجئے اور جو سوالات ہوں تو بلاتکلف ای میل کر دیجیے گا۔

www.mubashirnazir.org and mubashirnazir100@gmail.com

تعلیمی و تربیتی کورسز کے ویب لنکس

 اسلامک اسٹڈیز کی کتابیں اور لیکچرز

Islamic Studies – English

Quranic Studies – English Books

علوم القرآن ۔ کتابیں

علوم القرآن اردو لیکچرز

Quranic Studies – English Lectures

Quranic Arabic Language 

Quranic Arabic Language Lectures

Hadith – Prophet’s Knowledge & Practice English

Methodology of Hadith Research English

علوم الحدیث سے متعلق کتابیں

قرآن مجید اور سنت نبوی سے متعلق عملی احکامات

علوم الحدیث اردو لیکچرز

علوم الفقہ پروگرام

Islamic Jurisprudence علم الفقہ

مسلم تاریخ ۔ سیاسی، تہذیبی، علمی، فکری اور دعوتی تاریخ

امت مسلمہ کی علمی، فکری، دعوتی اور سیاسی تاریخ لیکچرز

اسلام میں جسمانی اور ذہنی غلامی کے انسداد کی تاریخ

عہد صحابہ اور جدید ذہن کے شبہات

تعمیر شخصیت کتابیں، آرٹیکلز اور لیکچرز

تعمیر شخصیت کا طریقہ کار

Personality Development

Books https://drive.google.com/drive/u/0/folders/1ntT5apJmrVq89xvZa7Euy0P8H7yGUHKN

علوم الحدیث: ایک تعارف

مذاہب عالم  پروگرام

Impartial Research امت مسلمہ کے گروہوں کے نقطہ ہائے نظر کا غیر جانب درانہ تقابلی مطالعہ

تقابلی مطالعہ پروگرام کی تفصیلی مضامین کی فہرست

کتاب الرسالہ از امام محمد بن ادریس شافعی

Quranic Studies – English Lectures

Islamic Studies – Al-Fatihah 1st Verse & Al-Baqarah 2nd Verse
Islamic Studies – Al-Imran – 3rd Verse
Islamic Studies – Al-Nisaa – 4rd Verse
Islamic Studies – Al-Maidah – 5th Verse Quran – Covenant – Agreement between Allah & Us
Islamic Studies – The Solution of Crisis in Madinah during Prophet Muhammad صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم – Quran Verses 24 & 33
Islamic Studies – The Forecast of Victory of Prophet Muhammad – Quran 47-114
Islamic Studies – Al-Anfaal – 8 Quranic Verse – Policies of War
Islamic Studies – Al-Taubah – 9 Quran Verse – The Result of Victory
Quranic Studies
Comments on “Quranic Studies Program”
Quranic Arabic Program – Lectures

علوم القرآن اردو لیکچرز

علوم اسلام کا مطالعہ ۔ سورۃ الفاتحہ اور سورۃ البقرۃ 1-2
علوم اسلام کا مطالعہ ۔ سورۃ آل عمران ۔۔۔ قدیم امت مسلمہ اہل کتاب عیسائی امت  کی اصلاح اور نئی امت مسلمہ کا تزکیہ نفس 3
علوم القرآن کا مطالعہ ۔ سورۃ النساء ۔۔۔تعمیر شخصیت کے لیے شریعت سے متعلق احکامات اور سوالات کا جواب 4 
علوم القرآن کا مطالعہ ۔ سورۃ المائدہ ۔۔۔ امت مسلمہ کا اللہ تعالی سے  آخری معاہدہ  5
علوم القرآن کا مطالعہ ۔   مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت اور عہد رسالت میں جزا و سزا کا پریکٹیکل تجربہ   6-9
علوم القرآن کا مطالعہ ۔ مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت ، تعمیر شخصیت جبکہ منکرین اور منافقین کی سازش، تشدد اور پراپیگنڈا کا جواب   10-24
علوم القرآن کا مطالعہ ۔ مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت، تعمیر شخصیت جبکہ منکرین اور منافقین کی سازش، تشدد اور پراپیگنڈا کا جواب 25-33
علوم القرآن کا مطالعہ ۔  مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت ، تعمیر شخصیت  اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فتح کی پیش گوئی   34-49
علوم القرآن کا مطالعہ ۔   مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت  اور  تعمیر شخصیت جبکہ منکرین اور منافقین   کی سازش اور پراپیگنڈا کا جواب 50-66
علوم القرآن کا مطالعہ ۔ مکی اور مدنی سورتوں میں توحید، آخرت  اور  تعمیر شخصیت جبکہ منکرین اور منافقین   کی سازش اور پراپیگنڈا کا جواب  + رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فتح کی بشارت 67-114

Hadith Research English Lectures

Hadith – Prophet’s Knowledge & Practice
Methodology of Hadith Research

علوم الحدیث اردو لیکچرز

قرآن مجید اور سنت نبوی سے متعلق عملی احکامات
اصول الحدیث لیکچرز
علوم الحدیث: ایک تعارف

Personality Development

تعمیر شخصیت لیکچرز

تعمیر  شخصیت  کا  طریقہ  کار  ۔۔۔  مثبت  شخصیت  کی  وابستگی
تعمیر  شخصیت  کا  طریقہ  کار  ۔۔۔  منفی  شخصیت  سے  نجات
اللہ  تعالی  اور  اس  کے  رسول  کے  ساتھ  تعلق اور انسانوں  کے  ساتھ  رویہ
Leadership, Decision Making & Management Skills لیڈرشپ، فیصلے کرنا اور مینجمنٹ کی صلاحیتیں
اپنی شخصیت اور کردار کی تعمیر کیسے کی جائے؟
قرآن اور بائبل کے دیس میں
 ۔۔۔۔۔۔ قرآن اور بائبل کے دیس میں انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کی مخصوص علاقے سعودی عرب، اردن، فلسطین اور مصر
سفرنامہ ترکی
اسلام اور دور حاضر کی تبدیلیاں
Strategic Planning in Religious Research حکمت عملی سے متعلق دینی احکامات
Social Sciences سماجی علوم
مذہبی برین واشنگ اور ذہنی، فکری اور نفسیاتی غلامی
اسلام میں جسمانی اور ذہنی غلامی کے انسداد کی تاریخ

دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب لیکچرز

قرآن مجید اور سنت نبوی میں عبادت سے متعلق عملی احکامات
Economics & Finance دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب  ۔۔۔ اکنامکس اور فائنانس
Finance & Social Sciences دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب  ۔۔۔ معاشرت اور سوشل سائنسز 
 (Political Science) دور جدید میں فقہ سے متعلق سوالات کا جواب  ۔۔۔ سیاست 
(Schools of Thought) علم الفقہ کی تاریخ اور فقہی مکاتب فکر

امت مسلمہ کی علمی، فکری، دعوتی اور سیاسی تاریخ

BC 250,000 to 610CE نبوت محمدی سے پہلے کا دور ۔۔۔ حضرت آدم سے لے کر محمد رسول اللہ کی نبوت تک
571CE-632CE عہد رسالت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مذہبی، علمی، دعوتی، سیاسی  اور تہذیبی تاریخ
عہد صحابہ اور جدید ذہن کے شبہات
عہد صحابہ اور تابعین کی سیاسی، مذہبی، علمی، دعوتی اور تہذیبی تاریخ 632-750
 امت مسلمہ کی تہذیبی عروج کا دور : سیاسی، مذہبی، علمی، دعوتی اور تہذیبی تاریخ750-1258
 تہذیبی جمود اور زوال کا دور اور پھر  ریکوری: سیاسی، مذہبی، علمی، دعوتی اور تہذیبی تاریخ 1258-1924
 امت مسلمہ  کی  ریکوری  کا دور  ۔۔۔  سیاسی، مذہبی، علمی، دعوتی اور تہذیبی تاریخ 1924سے آج تک
اسلام میں جسمانی اور ذہنی غلامی کے انسداد کی تاریخ
مسلم دنیا اور ذہنی، نفسیاتی اور فکری غلامی
نفسیاتی، فکری اور ذہنی غلامی کا سدباب کیسے کیا جا سکتا ہے؟
Comments on “The History of Abolition of Physical & Intellectual Slavery in Islam”

پیر مرشد کسے بنائیں اور انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کا زمانہ کونسا ہے؟
Scroll to top