مبشر بھائی جان
السلام علیکم
آپ کی ایک تحریر “دور جدید کی سازش” پڑھ کر ذہن میں کچھ سوال آئے۔
۔۔۔۔۔۔۔ اولڈ جنریشن نئی جنسل کو برا بھلا کہتی ہے تو جب ہمارا اولڈ جنریشن میں شمار ہو گا تو ہم کونسی باتوں پر اپنی نئی جنریشن کو برا کہیں گے؟
۔۔۔۔۔۔۔ میں جب اپنے بارے میں سوچتا ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ میں کسی پر جلد یقین نہیں کر پاتا۔ کیا یہ کوئی نفسیاتی بیماری ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔ آئی کیو پروگرام کے لیے کوئی لنک آپ کے پاس ہو تو بھیج دیں۔
والسلام
محمد مدثر، انڈیا
ڈئیر مدثر بھائی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
یہ میرے لیے خوشی کی بات ہے کہ آپ نے میری تحریروں کو اس قابل سمجھا کہ ان میں غور و فکر کر رہے ہیں۔ آپ کے سوالات کے جواب یہ ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔ جب ہم بوڑھے ہوں گے تو اس دور میں کچھ اور مسائل ہوں گے جن کے ہم عادی نہیں ہوں گے اور اپنی اولاد کو اس پر برا بھلا کہیں گے۔ اب یہ مسائل کیا ہوں گے؟ اس کا علم تو اللہ تعالی ہی کو ہے کیونکہ ہم مستقبل کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔ زیادہ سے زیادہ اندازے ہی لگا سکتے ہیں۔ جیسے ہو سکتا ہے کہ مغربیت کی بڑھتی ہوئی یلغار سے ہمارے بچے اس قدر متاثر ہو جائیں کہ ہمیں اچھا نہ لگے، یا خاندانی نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جائے، یا ہمیں اس دور کی نئی ایجادات بری لگنے لگیں وغیرہ وغیرہ۔
۔۔۔۔۔۔۔ آپ کسی پر جلد یقین نہیں کرتے تو یہ کوئی برائی یا مسئلہ نہیں ہے۔ ہمیں محتاط رہنا چاہیے۔ ہاں اگر بے یقینی کی یہ کیفیت بہت زیادہ ہو جائے کہ زندگی کا کوئی کام ہی نہ چل سکے تو پھر یہ ایب نارمل بات ہے۔ اس صورت میں غور کیجیے گا۔ اگر یہ کچھ زیادہ ہے اور آپ کی زندگی کے معمولات پر اثر نہیں ڈالتی تو پھر کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ یہ تو اچھی بات ہے کہ اس سے آپ دوسروں کی دھوکہ دہی سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔ آئی کیو ٹیسٹ کی بہت سی ویب سائٹس ہیں۔ گوگل پر سرچ کر لیجیے۔ چند لنک یہ ہیں۔
دعاؤں کی درخواست ہے۔
والسلام
محمد مبشر نذیر
Don’t hesitate to share your questions and comments. They will be highly appreciated. I’ll reply as soon as possible if I know the answer. Send at mubashirnazir100@gmail.com.