ریاکاری اور علماء

خدائے تعالی قرآن مجید میں فرماتا ہے کہ:

فَمَنْ كَانَ يَرْجُوا لِقَاءَ رَبِّهِ فَلْيَعْمَلْ عَمَلاً صَالِحاً وَلا يُشْرِكْ بِعِبَادَةِ رَبِّهِ أَحَداً ۔ 

جس شخص کو اپنے رب سے ملنے کی آرزو ہو اسے چاہیے کہ نیک اعمال بجا لائے اور کسی کو اپنے رب کی عبادت میں شریک نہ کرے۔ (الکہف 18:110)

دور جدید میں دعوت دین کا طریق کار۔ 
یہ تحریر دعوت دین کی اہمیت، دین کا کام کرنے والوں کی شخصیت، دعوت دین کی منصوبہ بندی اور دعوتی پیغام کی تیاری کے عملی طریق ہائے کار کی وضاحت کرتی ہے۔ ان افراد کے لئے مفید جو کہ دعوت دین میں دلچسپی رکھتے ہوں۔

معلوم ہوا کہ جو شخص خدائے تعالی کی عبادت کرے اور ساتھ ہی یہ بھی چاہے کہ لوگ میری اس عبادت سے مطلع ہوں اور میری پارسائی کا اعتقاد کریں تو یہ شرک ہے کیونکہ اس نے خدائے تعالی کی عبادت میں مخلوق خدا کو شریک کر لیا۔۔۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ قیامت کے دن ایک شخص کو لائیں گے اور دریافت کریں گے کہ تو کیا عبادت لایا ہے، وہ کہے گا کہ میں نے اپنی جان خدا کی راہ میں فدا کی۔ حق تعالی فرمائے گا کہ تو جھوٹ کہتا ہے۔ تو اس واسطے جہاد کیا تھا کہ لوگ کہیں فلاں آدمی بڑا بہادر ہے اور حکم دے گا کہ اسے دوزخ میں لے جاؤ۔ [یہی معاملہ اس کے بعد اس شخص کا کیا جائے گا جس نے لوگوں کو دکھانے کے لئے مال خرچ کیا اور اسی مقصد کے لئے قرآن مجید کی تلاوت کی۔۔۔۔]

اپنی نسبت دوسروں کو عقل مندانہ مشورہ دینا نسبتاً ایک آسان کام ہے۔ فرینکس رچ فوکالڈ

    علماء کی ریاکاری سب سے زیادہ خطرناک اور سب سے زیادہ مسلمانوں کو گمراہ کرنے والی ہوتی ہے۔ اس لئے کہ وہ اپنے علم و فضل کی نمائش کو ضروری سمجھ کر بحث و جدل کے مواقع تلاش کرتے اور امت مسلمہ کو حقیقت اسلام سے دور و مہجور بناتے رہتے ہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ “میں اپنی امت پر کسی چیز سے اتنا نہیں ڈرتا ہوں جتنا چھوٹے شرک سے۔” لوگوں نے عرض کیا، “یا رسول اللہ! وہ کیا ہے؟” فرمایا کہ ریا۔ رواہ احمد

    امیر المومنین حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا قول ہے کہ “ریاکار کی تین علامتیں ہیں، جب اکیلا ہو تو سست ہو، جب لوگوں کو دیکھے تو مسرور ہو، جب اس کی تعریف کریں تو عمل زیادہ کرے اور جب مذمت کریں تو عمل بہت کم کر دے۔”

(مصنف: اکبر شاہ خان نجیب آبادی، معیار العلماء سے انتخاب)

 [ہمیں ان علامات کو دوسروں میں تلاش کرنا شروع نہیں کر دینا چاہیے۔ ہمیں صرف اپنی شخصیت کا جائزہ لینا چاہیے کہ کیا ہم میں یہ علامات موجود ہیں یا نہیں؟]

اپنے تجربات اور خیالات دوسرے قارئین سے شیئر کرنا نہ بھولیے۔ ان تک اپنے خیالات پہنچانے کے لئے ای میل کیجیے۔ 
mubashirnazir100@gmail.com

غور فرمائیے

۔۔۔۔۔۔ لوگ اپنے نیک اعمال کی نمائش کرنا کیوں چاہتے ہیں؟

۔۔۔۔۔۔ ایک شخص ریاکاری کا شکار ہے۔ اس سے نکلنے کے لئے آپ اسے کیا مشورہ دیں گے؟

علوم القرآن کے ذریعے تعمیر شخصیت لیکچرز

ریاکاری اور علماء
Scroll to top