محترم مبشر نذیر صاحب،السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ، امید ہے اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے آپ بخیریت ہوں گے۔ آپ کی کتابوں سے استفادے کا سلسلہ وقتا فوقتا جاری رہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ایک سوال ذہن میں آتا ہے کہ محدثین اور مورخین نے اپنی کتابوں میں صرف صحیح روایات لکھنے کا التزام کیوں نہ کیا۔ خصوصا تاریخی کتب میں ہر قسم کا رطب و یابس بھرا ہوا، اس بارے میں آپ نے کچھ لکھا ہو تو راہنمائی فرما دیں۔ جزاکم اللہ خیرا و السلام علیکم
—————————-
Thanks & Regards,
Qaseem Haider
Abu Dhabi
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ حیدر بھائی
آپ کا سوال بہت شاندار اور ویلڈ ہے۔ آپ کے سوالات کا میں انتظار کر رہا تھا۔ اس سوال کا جواب تو اس زمانے کے ماحول اور ٹیکنالوجی کو سمجھ کر ہی واضح ہوتا ہے۔ محدثین کا پہلا کام تو یہ تھا کہ وہ روایات اور راویوں کے نام کو اکٹھا کر لیں۔ اس کے لیے وہ شہروں دیہات اور ہر علاقے تک جہاں ممکن ہوا، وہ گئے اور پہلے روایات اکٹھی کر لیں۔ اسی میں ان کی کتابیں آپ کے پاس پہنچی ہیں۔
ابھی اگلا مرحلہ انہوں نے کرنا تھا کہ کونسا راوی قابل اعتماد ہے یا نہیں۔ اس دوران اپنے سفروں میں وہ نوٹ کر چکے اور پھر ساتھ ساتھ ہر راوی پر نشانی کر دیے جو ان کی کتابوں میں ہمیں ملتے ہیں۔ ابھی تک یہی کتابیں ہمارے پاس ہیں۔ اب ان کے لیے ممکن نہیں تھا کہ وہ ڈیلیٹ کر سکیں ۔ ہم تو کمپیوٹر سے آسانی سے ڈیلیٹ کر دیتے ہیں لیکن ہاتھ سے لکھی کتاب میں ڈیلیٹ کرنا مشکل تھا۔ ہاں محض وہ ہر جعلی اور ضعیف روایات کو قلم سے ڈیلیٹ کر دیتے، پھر جا کر دوبارہ کتاب لکھتے تو پھر ہمیں صرف صحیح احادیث ہی آ سکتی تھیں۔ جو ہمیں مل جاتیں۔ یہ کام صرف امام بخاری اور امام مسلم رحمتہ اللہ علیہما ہی کر سکے لیکن باقی محدثین ابھی نہیں کر سکے۔
اس کی وجہ یہی تھی کہ ان کے پاس ٹائم کم تھا، ابھی انہوں نے مزید سفر کر کے روایات اکٹھی کرنی تھیں۔ اس لیے انہوں نے اپنے حساب سے کیا اہم کام کریں اور کونسا بعد میں کریں۔
تیسرے اسٹیپ میں انہوں نے یہ کام کرنا تھا کہ ہر راوی پر کتابیں لکھتے اور ہر راوی کی سیرت لکھ لیتے۔ یہ کام انہوں نے کیا اور اکثر محدثین نے علم کی کتابیں لکھیں جسے آپ اس لنک میں دیکھ سکتے ہیں۔ اس میں کسی بھی ایک راوی کو کلک کر کے آپ اس راوی کی سیرت مل جائے گی اور اس میں ان کے استاد اور شاگرد کی تفصیل بھی مل جائے گی۔
https://hadith.islam-db.com/all-narrators
چوتھا مرحلہ ابھی کرنا تھا کہ متن پر ریسرچ کرتے اور اس میں بتاتے کہ متن میں ایک کمی ہے یا غلطی ہے۔ کسی حد تک تو محدثین نے کیا لیکن اکثر حضرات کا انتقال ہو گیا۔ اس میں پھر فقہاء نے یہ کام کیا لیکن انہوں نے اپنے زمانے ، اپنے ٹائم اور اپنے ایشو کی بنیاد پر ہی کام کیا۔ اس میں شرح کی کتابیں موجود ہیں۔ لیکن ہر فقیہ نے جو ریسرچ کی، انہوں نے اپنے ٹائم اور علاقے کے ایشوز کی بنیاد پر ہی شرح لکھی ہیں۔ موجودہ زمانے میں بڑے ایشوز کچھ اور پیدا ہوئے لیکن پرانے فقیہ کو معلوم نہیں تھا کہ کیا ایشوز پیدا ہوں گے۔ اس لیے موجودہ زمانے کے بعض فقہاء نے کسی حد تک کام کیا ہے لیکن ابھی کام مکمل نہیں ہوا ہے۔ مثلاً غلام رسول سعیدی صاحب نے شرح صحیح مسلم کی کتاب لکھی ہے۔
https://www.ataunnabi.com/2020/04/sharah-sahi-muslim-by.html
یہ کام ہم ہی لوگوں نے اسے مکمل کرنا ہے۔ اس لیے آپ کے پاس ٹائم ہے تو آپ بھی اس خدمت میں کام کر سکتے ہیں۔ میں بھی اپنی حقیر طاقت کے لحاظ سے کچھ کر چکا ہوں اور کچھ باقی ہے۔
Institute of Intellectual Studies & Islamic Studies (ISP)
Learn Islam to make your career in the afterlife
والسلام
محمد مبشر نذیر
اسلامی کتب کے مطالعے اور دینی کورسز کے لئے وزٹ کیجئے اور جو سوالات ہوں تو بلاتکلف ای میل کر دیجیے گا۔
www.mubashirnazir.org and mubashirnazir100@gmail.com