تعارف
علوم الحدیث پروگرام کا انداز تعلیم
علوم الحدیث پروگرام کے مقاصد
مطالعے کا طریق کار
ایڈمیشن کی شرائط اور کورس کا طریقہ کار
باب 1: ایمان اور اسلام پر زکوۃ کے اصول
دین کے بنیادی احکامات
زکوۃ کی ذمہ داری
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں قرآن مجید میں جزا یا سزا کی پریکٹیکل مثالیں
زکوۃ کے انکار کا موجودہ زندگی میں رزلٹ
۔۔۔۔۔۔ زکوۃ کے انکار کا آخرت میں رزلٹ
۔۔۔۔۔۔ زکوۃ اور صدقات کی ادائیگی کے دوران رویہ
زکوۃ کی کیلکولیشن کی ذمہ داری
زکوۃ اور صدقات کے فنڈ کا استعمال
بھکاریوں پر پابندی
گوڈ گورننس، انٹرنل کنٹرول اور چیک اینڈ بیلنس
(Good Governance, Internal Control & Check & Balance)
آمدنی پر زکوۃ
عید کی زکوۃ یعنی صدقہ فطر
خزانے پر زکوۃ
زکوۃ اور صدقات کا رزلٹ
حاصل مطالعہ
اسائن منٹس
باب 2: بزنس
بزنس، ایجوکیشن اور تربیت
پارٹنرشپ بزنس
کنفیوژن کی صورتحال میں بزنس
کیش مینجمنٹ اور سیلری کا اصول
بزنس کے دوران رویہ
بزنس کی حرام ٹرانزیکشنز۔ ۔۔ فراڈ، سود، جوا اور دیگر حرام عمل
۔۔۔۔۔۔ فراڈ ٹرانزیکشنز
۔۔۔۔۔۔ دیہاتیوں کے ساتھ فراڈ
۔۔۔۔۔۔ مارکیٹ میں بدتمیزی، لڑائی جھگڑے پر قانونی ایکشن
۔۔۔۔۔۔ اشیاء خرید کر فوراً سیل نہ کریں جب تک ان اشیاء پر قبضہ نہ کر سکیں
۔۔۔۔۔۔ کوالٹی ایشورنس
۔۔۔۔۔۔ فیملی اور ملازمت سے متعلق ٹرانزیکشنز سے متعلق ہدایات
۔۔۔۔۔۔ شفعہ کی قانون سازی
۔۔۔۔۔۔ حرام اشیاء کی ٹرانزیکنشنز
باب 3: کریڈٹ ٹرانزکشن
قرآن مجید میں کریڈٹ بزنس سے متعلق شریعت کے احکامات
کریڈٹ ٹرانزیکشنز
کریڈٹ ٹرانسفرز۔ ۔۔ الحوالات
کریڈٹ سے متعلق حکومت کی ذمہ داریاں
کتاب الوکالہ
(Representation, Authorization, Business by Proxy)
۔۔۔۔۔۔ بزنس کے دوران ایک بزنس پرسن، کسی اور انسان کو ذمہ داری ادا کرے
کریڈٹ ریکوری سے متعلق اصول
قرض ادا کرنے کی ذمہ داری
باب 4: اختلافات کی صورت میں مقدمہ بازی
مقدمہ کی صورتحال میں پارٹیوں کا رویہ
سیکنڈلز کے مقدمات میں جج کی ذمہ داری
مقدمہ شروع کرنے والے اور گواہوں کی ذمہ داریاں
حکمران، جج اور حکومتی ملازم کے رویے اور عمل پر احکامات
دیگر ممالک کے امبیسیڈرز کا رویہ
باب 5: وراثت
(Inheritance)
وراثت کا شرعی قانون
وصیت سے متعلق ہدایت
حکومت کی ذمہ داری
یتیموں کے حقوق
باب 6: ایگریکلچر بزنس
ایگریکلچر موٹیویشن
جاگیرداری کا خاتمہ
عدل و انصاف اور فراڈ کا خاتمہ
عوام، جانور اور کھیت کی صحت اور سکیورٹی
واٹر مینجمنٹ
جانوروں کے استعمال سے متعلق ارشادات
جانور یا کوئی اشیاء راستے میں مل جائے تو اس کا کیا کیا جائے؟
حکومت کی ذمہ داری
حاصل مطالعہ
اسائن منٹس
اگلا ماڈیول
Books: https://drive.google.com/drive/u/0/folders/1VXuUWeZ-p4Lukd1Y12T-GNT58h8cnMi-
تعارف
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت ایمان کا بنیادی حصہ ہے۔ آپ سے محبت کا ایک پہلو تو یہ ہے کہ آپ کا ذکر خیر پڑھا اور سنا جائے۔ یہ ایک نہایت ہی اعلی کام ہے تاہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے دین پر عمل کرنا اور خود کو آپ کی تعلیمات کے مطابق ڈھالنا، محبت رسول کا ایک ایسا تقاضا ہے جسے پورا کیے بغیر محبت کا ہر دعوی بے اصل ہے۔ یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے کوئی بیٹا اپنے باپ کی جی بھر کر نافرمانی کرے، لیکن ساتھ ہی اس کی محبت کا دم بھی بھرتا رہے۔
بحیثیت مسلمان ہمارا اس بات پر ایمان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دین کا بنیادی ماخذ ہیں۔ آپ نے یہ دین ہمیں دو صورتوں میں دیا ہے: ایک قرآن مجید اور دوسرے آپ کی سنت۔ قرآن مجید اور اس سے متعلقہ علوم کا مطالعہ ہم علوم القرآن کی کتابوں میں کر رہے ہیں جبکہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کا مطالعہ علوم الحدیث سیریز کا حصہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات اور عمل کے ریکارڈ کا نام حدیث ہے۔ صرف یہی وہ ذریعہ ہے جس کی مدد سے ہمیں علوم نبوت تک رسائی ملتی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دین کو کیسے سمجھا اور پھر اسے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم تک کیسے پہنچایا؟ ان صحابہ کے ذہن میں جو سوالات پیدا ہوئے، ان کا آپ نے کیا جواب دیا؟ زندگی کی عملی صورتوں پر آپ نے دینی احکام کی امپلی کیشن کیسے کیا؟ یہ سب تفصیلات ہمیں حدیث کے ذریعے ملتی ہیں۔
حدیث اس رپورٹ کو کہتے ہیں جس میں کسی صحابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد، عمل یا زندگی کے کسی واقعے کو بیان کیا ہو۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے ان علوم نبوت کو مرتب کر کے انہیں اگلی نسلوں تک منتقل کیا جنہوں نے بلا کم و کاست انہیں کتابوں کی صورت میں مرتب کر دیا۔ عام طور پر یہ رپورٹس بہت مختصر ہوتی ہیں اور محض تین چار لائنوں میں بات مکمل ہو جاتی ہے۔ استثنائی طور پر بعض احادیث طویل ہوتی ہیں۔ ان علوم نبوت کا مطالعہ علوم الحدیث پروگرام میں کیا جا رہا ہے۔
علوم اسلامیہ پروگرام کے دیگر کورسز کی طرح اس پروگرام کے مخاطب وہی لوگ ہیں جن میں مطالعے کا زبردست رجحان پایا جاتا ہو۔ اگر آپ نے اپنی زندگی کا مقصد اللہ کے دین کی علمی خدمت کو بنا لیا ہے تو پھر آپ کو کتابوں سے تعلق قائم کرنا ہو گا۔ مطالعے کا ذوق اپنے اندر پروان چڑھانا ہو گا، ذہن کو تجزیاتی مطالعے کا عادی بنانا ہو گا اور کھلے ذہن کے ساتھ دیگر لوگوں کے علمی کام کا تنقیدی مطالعہ کرنا ہو گا۔ اس کا اجر آپ کو آخرت میں اللہ تعالی کی رضا کی صورت میں ضرور ملے گا اور جنت میں آپ کا مقام عام لوگوں سے کہیں بلند ہو گا، انشاء اللہ۔
علوم الحدیث پروگرام کا انداز تعلیم
دین کے ایسے طالب علم جو علم اور ذہانت کے اعتبار سے مختلف سطح پر ہوں، ان کی ضروریات مختلف ہوتی ہے۔ طالب علموں میں اس فرق کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پروگرام کو تمام ماڈیولز میں تقسیم کیا گیا ہے۔
یہ بالکل ابتدائی درجے کے طلباء کے لئے ہے۔ اس میں ہم احادیث نبوی کے کچھ منتخبات کا مطالعہ کر کے ان پر عملی کام کریں گے۔ اس ماڈیول کے اختتام پر ہم اس پیغام کی ایک جھلک دیکھ چکے ہوں گے جو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لے کر آئے تھے۔ اسی ماڈیول میں ہم یہ کوشش کریں گے کہ اپنا تزکیہ نفس کرتے ہوئے اپنی شخصیت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بیان کردہ آئیڈیل کے مطابق ڈھال سکیں۔ اس ماڈیول کو محمد جاوید اختر صاحب نے مرتب کیا ہے جو علوم دینیہ کے فہم اور اپنی عملی زندگی میں ان کا اطلاق کرنے میں غیر معمولی صلاحیت کے حامل ہیں۔
یہ درمیانے درجے کے طلباء کے لئے ہے۔ اس میں ہم علوم الحدیث کا تفصیلی مطالعہ کریں گے۔ احادیث نبوی میں کچھ متعصب اور عاقبت نا اندیش لوگوں نے جعلی احادیث کی ملاوٹ کر دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ علوم حدیث کے ماہرین نے غیر معمولی محنت کر کے ایک ایسا فن تشکیل دیا ہے، جس کی بدولت صحیح (قابل اعتماد)، ضعیف (کمزور اور ناقابل اعتماد) اور موضوع (جعلی) احادیث میں فرق کیا جا سکتا ہے۔ اس ماڈیول کے اختتام پر ہم اس قابل ہو جائیں گے کہ ماہرین حدیث کے کیے ہوئے اس غیر معمولی کام کو سمجھ سکیں۔
Module HS03
احادیث کے جانچ پڑتال کے فن کی پریکٹس۔ اس میں کوئی کتاب نہیں ہے بلکہ پریزنٹیشنز موجود ہیں۔ اس کی وضاحت کے لیے لیکچرز موجود ہیں۔
Modules HS04-HS10
ان ماڈیولز پر مشتمل اس سیریز میں ہم حدیث کی اہم کتب کا مطالعہ کریں گے۔ اس کا مقصد یہ ہو گا کہ حدیث کی اہم کتب میں کیا کیا احادیث بیان ہوئی ہیں؟ ہزاروں کی تعداد میں احادیث پر ہم علوم الحدیث کا اطلاق کرتے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے علم، فہم، فقہ اور حکمت سے فیض یاب ہونے کی کوشش کریں گے۔ اس ماڈیول میں انشاء اللہ ہم صحیح بخاری، مسلم، موطاء امام مالک، ترمذی، ابو داؤد، نسائی، ابن ماجہ، مسند احمد، ابن حبان، ابن خزیمہ، مستدرک حاکم اور احادیث کے دیگر مجموعوں میں موجود منتخب احادیث کا مطالعہ کریں گے اور اس کے ساتھ یہ دیکھیں گے کہ مشہور شارحین حدیث نے ان کی کیا تشریح کی ہے؟
اکنامکس، فائنانس اور مینجمنٹ سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات HS04
معاشرت سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات HS05
فیملی کلچر سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات HS06
سیاست سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات HS07
۔۔۔۔۔۔ مجرموں کی نفسیات، ان کی حکمت عملی سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات
۔۔۔۔۔۔ سماجیات اور عوام کی خدمت سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات
نفسیات سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات HS08
۔۔۔۔۔۔ رویہ اور طرز عمل سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات
۔۔۔۔۔ صلاحیتوں کی ترقی سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات
۔۔۔۔۔ امن، تنازعہ اور اختلافات سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات
لیڈر شپ، فیصلہ گوئی اور مینجمنٹ سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے HS09 ارشادات
۔۔۔۔۔ حکمت عملی سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات
بشریات اور انسانیات سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات HS10
—– Anthroplogy & Humanities
Module HS11
یہ ماڈیول ان طلباء کے لئے ہے جو علوم الحدیث میں گہری بصیرت حاصل کرنا چاہتے ہوں۔ اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب احادیث کے پورے ذخیرے میں سے ایک پچاس احادیث کا ایک سیمپل (Sample)لے کر علوم الحدیث کا اس پر اطلاق کریں گے اور یہ دیکھیں گے کہ اصلی اور جعلی احادیث کی جانچ پڑتال کیسے کی جاتی ہے؟ روایت اور درایت کے اصولوں کا اطلاق کیسے ہوتا ہے؟ اور کسی حدیث کو سمجھنے کے لیے کیا کیا طریقے اختیار کیےجاتے ہیں؟ اس ماڈیول کے اختتام پر انشاء اللہ ہم اس علوم الحدیث کا عملی اطلاق کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
آپ کے ذہن میں یہ سوال ضرور ہو گا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سب سے زیادہ احادیث کس صحابی کی ہیں؟ اس کا جواب ہے کہ سب سے ٹاپ پر ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایات ہیں جو ان تمام کتابوں میں موجود ہیں۔ اس کی وجہ خود ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کی ہے۔
حدّثنا موسى بْن إسْماعيل، حدّثنا إبْراهيم بْن سعْدٍ، عن ابْن شهابٍ، عن الأعْرج، عنْ أبي هريْرة رضى الله عنةـ قال يقولون إنّ أبا هريْرة يكْثر الْحديث. واللّه الْموْعد، ويقولون ما للْمهاجرين والأنْصار لا يحدّثون مثْل أحاديثه وإنّ إخْوتي من الْمهاجرين كان يشْغلهم الصّفْق بالأسْواق، وإنّ إخْوتي من الأنْصار كان يشْغلهمْ عمل أمْوالهمْ، وكنْت امْرأً مسْكينًا ألْزم رسول اللّه صلى الله عليه وسلم على ملْء بطْني، فأحْضر حين يغيبون وأعي حين ينْسوْن، وقال النّبيّ صلى الله عليه وسلم يوْمًا لنْ يبْسط أحدمنْكمْ ثوْبه حتّى أقْضي مقالتي هذه، ثمّ يجْمعه إلى صدْره، فينْسى منْ مقالتي شيْئًا أبدًا. فبسطْت نمرةً ليْس علىّ ثوْبغيْرها، حتّى قضى النّبيّ صلى الله عليه وسلم مقالته، ثمّ جمعْتها إلى صدْري، فوالّذي بعثه بالْحقّ ما نسيت منْ مقالته تلْك إلى يوْمي هذا، واللّه لوْلا آيتان في كتاب اللّه ما حدّثْتكمْ شيْئًا أبدًا {إنّ الّذين يكْتمون ما أنْزلْنا من الْبيّنات} إلى قوْله {الرّحيم}۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: لوگ کہتے ہیں کہ ابوہریرہ بہت حدیث بیان کرتے ہیں۔ حالانکہ مجھے بھی اللہ سے ملنا ہے (میں غلط بیانی کیسے کر سکتا ہوں ؟ ) یہ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ مہاجرین اور انصار آخر اس کی طرح کیوں احادیث بیان نہیں کرتے ؟ بات یہ ہے کہ میرے بھائی مہاجرین مارکیٹ میں خریدوفروخت میں مشغول رہا کرتے اور میرے بھائی انصار کو ان کی جائیداد (کھیت اور باغات وغیرہ ) مشغول رکھا کرتی تھی۔
جہاں تک میرا معاملہ ہے صرف میں ہی ایک مسکین آدمی تھا چنانچہ پیٹ بھر لینے کے بعد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت ہی میں برابر حاضر رہا کرتا۔ جب یہ سب حضرات غیرحاضر رہتے تو میں حاضر ہوتا۔ اس لیے جن احادیث کو یہ یاد نہیں کر سکتے تھے جبکہ میں انہیں یاد رکھتا تھا۔ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا کہ آپ میں سے جو شخص بھی اپنے کپڑے کو میری اس تقریر کے ختم ہونے تک پھیلائے رکھے پھر (تقریر ختم ہونے پر ) اسے اپنے سینے سے لگا لے تو وہ میری احادیث کو کبھی نہیں بھولے گا۔
میں نے اپنی چادر کو پھیلا دیا، جس کے سوا میرا بدن پر اور کوئی کپڑا نہیں تھا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی تقریر ختم فرمائی تو میں نے وہ چادر اپنے سینے سے لگالی۔ اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ نبی بنا کر مبعوث کیا، پھر آج تک میں آپ کے اسی ارشاد کی وجہ سے (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی حدیث نہیں بھولا۔ ) اللہ تعالی گواہ ہے کہ اگر قرآن کی دو آیات نہ ہوتیں تو میں آپ سے کوئی حدیث کبھی بیان نہ کرتا۔
پھر ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ان آیات کی تلاوت کی: جو حقائق ہم نے نازل کیے اور جو ہدایت بھیجی تھی، اسے جو لوگ چھپاتے ہیں، اِس کے باوجود کہ ان لوگوں کے لیے اپنی کتاب میں ہم نے اسے کھول کھول کر بیان کر دیا تھا، یقیناً وہی ہیں جن پر اللہ تعالی لعنت (یعنی ان پر عنایت سے محروم)کرتا ہے اور لعنت کرنے والے بھی جن پر لعنت کریں گے۔ ان میں سے، البتہ جو توبہ کر لیں اور (اپنے اِس طرزِ عمل کی) اصلاح کر لیں اور (جو کچھ چھپاتے تھے، اسے) صاف صاف بیان کر دیں تو ان کی توبہ میں اپنی شفقت سے قبول کر لوں گا اور حقیقت یہ ہے کہ میں بڑا توبہ قبول کرنے والا ہوں کیونکہ میری شفقت ہمیشہ کے لیے ہے۔ (البقرۃ 2:159-160) (بخاری، کتاب المزارعۃ،41:2350)
تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے سب سے زیادہ احادیث ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی طرف سے ہم تک پہنچی ہیں۔ ان کے زمانے میں ان کے شاگردوں نے اس کی وجہ پوچھی تو انہوں نے بتا دیا۔
علوم الحدیث پروگرام کے مقاصد
اس پروگرام کے مقاصد یہ ہیں۔
۔۔۔۔۔۔ احادیث نبوی میں بیان کردہ علوم کا تفصیلی مطالعہ
۔۔۔۔۔۔ اپنی شخصیت اور کردار کو سنت نبوی کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کی کوشش
۔۔۔۔۔۔ حدیث کی جانچ پڑتال کے فن (روایت اور درایت) سے واقفیت اور اس کا بھرپور اطلاق
۔۔۔۔۔۔ حدیث کی مختلف شروح یعنی وضاحت کا تقابلی مطالعہ
احادیث سے متعلق اہم علمی، عقلی اور عملی مسائل کا تعارف
۔۔۔۔۔۔ حدیث کی اہم کتب کے اسالیب اور میتھڈالوجی کا تقابلی مطالعہ
اس بات کا فہم کہ مختلف دینی، فقہی اور مسلکی پس منظر سے تعلق رکھنے والے شارحین (حدیث کی تشریح لکھنے والے) حدیث کو کیسے سمجھتے ہیں؟
مطالعے کا طریق کار
علم التعلیم کے میدان میں ہونے والی مختلف تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی کہ عام ذہانت کا حامل انسان جو کچھ سنتا ہے، وہ اس کا 30 سے 40 فیصد یاد رکھتا ہے؛ جو کچھ وہ دیکھتا ہے، اس کا 60 تا 70فیصد اس کے ذہن میں راسخ ہو جاتا ہے اور جو کچھ وہ عملاً کرتا ہے، اس کا 80 سے 90 فیصد وہ سیکھ لیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے اس پروگرام میں ایسا طریقہ اختیار کیا ہے جس میں طالب علم کو احادیث نبوی کے ایک منتخب نصاب پر عملی کام کرنا پڑے۔ اس عملی کام کے نتیجے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اس کی روح کی گہرائیوں میں اترتی چلی جائیں اور قرآن و سنت کا پیغام اس کی رگوں میں خون کی طرح گردش کرنے لگے۔
ہر باب میں چند احادیث مطالعہ کے لیے گئی ہیں۔ آپ نے ان کا مطالعہ کرنے کے بعد ان پر کچھ عملی کام کرنا ہے۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ ہر باب میں دی گئی احادیث باب کے ٹائٹل سے مطابقت رکھتی ہوں تاہم پھر بھی ایسا ہوا ہے کہ ہر باب میں بعض احادیث ایسی آ گئی ہیں جو ٹائٹل سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ ایسا ایک خاص مقصد کے لیے کیا گیا ہے۔ حدیث کی کتب میں بہت مرتبہ ایسا ہو جاتا ہے کہ کسی باب میں بیان کردہ حدیث کی مطابقت باب کے موضوع سے معلوم نہیں ہو پاتی۔ اس کورس کے دوران آپ کو کتب حدیث کے اس اسلوب سے واقفیت حاصل ہو جائے گی۔
ایڈمیشن کی شرائط اور کورس کا طریقہ کار
اس کورس کا مقصد آپ کو ذاتی سطح پر تعلیمی خدمت فراہم کرنا ہے۔ ایڈمیشن کا طریقہ کار بالکل سادہ ہے۔ متعلقہ لنک سے ایڈمیشن فارم ڈاؤن لوڈ کر کے پر بھیج دیجیے۔ آپ کو کورس بکس اور متعلقہ استاذ کا ای میل ایڈریس فراہم کر دیا جائے گا۔ روزانہ بنیادوں پر آپ کو ایک باب کا از خود مطالعہ کرنا ہو گا اور اس ضمن میں جو سوالات پیدا ہوں، انہیں بذریعہ ای میل اپنے استاذ کے سامنے پیش کرنا ہو گا۔ اگر ضرورت محسوس ہوئی تو آپ بذریعہ آن لائن رابطہ کر کے بھی اپنے سوالات ڈسکس کر سکیں گے۔ آپ کا استاذ سے ون ٹو ون تعلق اس کورس میں نہایت ہی اہمیت کا حامل ہو گا۔
ہر ہفتے، آپ کو ایک پراگریس رپورٹ بھیجنا ہو گی جس میں اس ہفتے میں کیے گئے مطالعے کی تفاصیل فراہم کرنا ہوں گی۔ جیسے ہی آپ ایک ماڈیول ختم کریں گے، ایک مختصر سا امتحان لیا جائے گا جس کے بعد آپ اگلے ماڈیول کا آغاز کریں گے۔
پروگرام کی فیس
اس پروگرام میں شرکت کی فیس یہ ہے کہ آپ جو رقم ہر ماہ آسانی سے نکال سکیں، وہ آپ اپنے قریب کسی ایسے ضرورت مند شخص کو ادا کریں گے، جو کہ پیشہ ور بھکاری نہ ہو بلکہ محنت و مشقت کرتا ہو مگر اس کے اخراجات پورے نہ ہو پاتے ہوں۔ اپنی پراگریس رپورٹ میں ہر ماہ آپ یہ کنفرمیشن دیں گے کہ آپ نے فیس ادا کر دی ہے۔
اللہ تعالی ہم سب کو قرآن مجید اور معارف نبوی کا صحیح فہم عطا فرمائے اور ان کی تعلیمات کو ہماری شخصیت کا حصہ بنائے۔
یہ احادیث اس وب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کر لی گئی ہیں اور اس کا ترجمہ بھی لے لیا ہے۔ اس ترجمے میں تبدیلی کر دی ہے جس میں دور جدید کی اردو الفاظ کا اضافہ کیا ہے اور انہی ویب سائٹس کا لنک دیا ہوا ہے تاکہ آپ آسانی سے ان کتابوں کا مطالعہ کر سکیں۔
https://www.islamicurdubooks.com/
ان کے وارثوں کی ببلیو گرافی ریسرچ اس ویب سائٹ سے ہوتی رہی ہے جس میں یہ کنفرم ہو کہ یہ احادیث قابل اعتماد ہیں یا نہیں۔
محمد مبشر نذیر
ربیع الآخر 1445/ نومبر 2023
Registration-Form-ISPاردو انگلش لیکچرز میں دوسرے تیسرے ماڈیولز کا حصہ ہے۔