کتاب الرسالہ از امام محمد بن ادریس شافعی

(اردو ترجمہ و تلخیص)

کتاب الرسالہ اصول فقہ کے فن میں پہلی کتاب ہے جو قدیم زمانے میں لگ بھگ عربی زبان میں لکھی گئی۔

Written around 200Hijri / 830CE about Principles of Jurisprudence

اصول فقہ کے فن میں وہ اصولوں بیان کیے جاتے ہیں جن کی بنیاد پر قرآن، سنت، اجماع اور قیاس کی بنیاد پر قانون سازی کی جاتی ہے۔ بنو عباس کے عہد میں اس فن کا مسلم دنیا میں ارتقا ہوا۔ امام شافعی وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے کتاب لکھ کر باقاعدہ اس فن کو مدون کیا۔ اس کتاب کا ترجمہ اردو میں پہلی مرتبہ پیش کیا جا رہا ہے۔ ان لوگوں کے لئے جو اسلامی قانون میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

L0017-Kitab-ur-Resalah-Shafi

فہرست

دیباچہ

          مقدمہ از مترجم

https://www.youtube.com/watch?v=FDoevCej8hE&ab_channel=IslamicEducationQuranHadithHistoryFiqh

حصہ اول: تعارف

باب 1: تعارف

باب 2: البیان

۔۔۔۔۔ بیان 1: ایسےاحکام جنہیں قرآن ہی میں مزید واضح کر دیا گیا

۔۔۔۔۔ بیان 2: ایسے احکام جنہیں واضح کرنے کی ضرورت نہیں

۔۔۔۔۔ بیان 3: ایسے احکام جن کی وضاحت سنت کے ذریعے کی گئی

۔۔۔۔۔ بیان 4: سنت میں بیان کردہ احکام

۔۔۔۔۔ بیان 5: اجتہادی امور

          باب 3: اسلامی قانون کا علم

حصہ دوم: کتاب اللہ

باب 4: قرآن کی زبان

باب 5: خاص اور عام

۔۔۔۔۔ کتاب اللہ کی بظاہر عام آیت جو عمومی نوعیت ہی کی ہے اور خاص اسی میں داخل ہے

۔۔۔۔۔ بظاہر عام آیت جس میں عام اور خاص دونوں شامل ہوتے ہیں

۔۔۔۔۔ بظاہر عام آیت جس سے مراد صرف اور صرف خاص ہی ہوتا ہے

۔۔۔۔۔ ایسے احکام جن کے خاص و عام کی وضاحت سیاق و سباق سے ہوتی ہے

۔۔۔۔۔ ایسے احکام جو بین السطور پوشیدہ ہوتے ہیں

۔۔۔۔۔ ایسے بظاہر عام احکام جن کی وضاحت سنت سے ہوتی ہے کہ وہ خاص ہیں

باب 6: ناسخ و منسوخ احکامات

۔۔۔۔۔ ایسے ناسخ و منسوخ جن کے بارے میں کتاب اللہ سے بعض اور حدیث سے بعض احکام ملتے ہیں

۔۔۔۔۔ نسخ کی دیگر مثالیں

۔۔۔۔۔ ناسخ و منسوخ آیات جن کا علم سنت اور اجماع سے ہوتا ہے

۔۔۔۔۔ ایسے فرائض جن کے لئے قرآن میں نص موجود ہے کے ناسخ و منسوخ کی مثالیں

۔۔۔۔۔ ایسے قرآنی احکام جن کے ساتھ رسول اللہ کی سنت بھی موجود ہے

۔۔۔۔۔ ایسے قرآنی احکام جن کے خصوص کے بارے میں سنت میں وضاحت کی گئی

حصہ سوم: سنت

باب 7: رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے احکامات کی حجیت قبول کرنے کی ذمہ داری

باب 8:  اللہ اور اس کے رسول کی بیان کردہ ممانعتیں

باب 9:  روایات

۔۔۔۔۔ روایت میں موجود خامیاں

۔۔۔۔۔ ناسخ و منسوخ روایات کی دیگر مثالیں

۔۔۔۔۔ متضاد روایات

 باب 10:  خبر واحد

۔۔۔۔۔ خبر واحد کے ثبوت کے حق میں دلائل

حصہ چہارم: اجماع، قیاس، اجتہاد اور اختلاف رائے

  باب 11:  اجماع (اتفاق رائے)

باب 12:  قیاس

باب 13:  اجتہاد

۔۔۔۔۔ استحسان

۔۔۔۔۔ اجتہاد و قیاس کا طریق کار

باب 14:  اختلاف رائے

۔۔۔۔۔ صحابہ کرام کے مختلف نقطہ ہائے نظر

۔۔۔۔۔ اجماع اور قیاس کا مقام

محمد مبشر نذیر

December 2007

بھارت میں کتاب الرسالہ کے اردو ترجمے کی اشاعت

۶ جنوری  ۲۰۱۳، بروز  سنیچر ، تعلقہ روہا، ضلعہ رائگڈھ،  ۷ جنوری ۲۰۱۳، بروز اتوار، تعلقہ کھیڈ، ضلعہ رتناگیری، ۸ جنوری ۲۰۱۳، بروز پیر، ترلوٹ، ضلعہ سندھودرگ اور ۱۱ جنوری کو کوکن ہاوس مدینہ  میں امام شافعی رحمۃاللہ علیہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فیس بُک کی   گلوبل مسلم کوکنی کمیونیٹی G.M.K.C.  جس میں بیس ہزار سے زائد کوکنی ممبران ہیں نے  امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی مایہ ناز تصنیف  کتاب الرسالہ کے اردو ترجمہ کا شاندار اجراء کیا، اس کتاب کا ترجمہ ، تلخیص اور حواشی  جناب  محمد مبشر نذیر  نے سن ۲۰۰۷ میں  کی ہے،  اس کتاب کو حالیہ ۶ اور ۷ جنوری ۲۰۱۳ کو شروردھن میں منعقدہ فقہی سیمنار میں شامل کرنے کی نیت سے بالکل قلیل مدت میں گیارہ سو کاپیاں ۲۸۴ صفحات پر مشتمل تیار کرنے کی کوشش کی گئی  لیکن وقت پر طبع  نہ ہونے کی وجہ سے اس تقریب میں شامل نہ ہوسکی۔

کتاب الرسالہ للاِم ابی عبداللہ محمد بن ادریس الشافعی رحمۃ اللہ علیہ(پیدائش ۱۵۰ ہجری ، وفات ۲۰۴ ہجری) نے اسلامی قانون سازی کے رہنما اصولوں پر پہلی کتاب جو دوسری صدی ہجری یعنی ساتویں صدی عیسوی میں لکھی۔ جی ایم کے سی کے چیف اڈمِن جناب عابد امام بدیع الزماں کھاور  جو اپنی معاش کی تلاش میں الخبر، سعودی عرب میں رہائش پزیر ہیں، انکو جی ایم کے سی کے ممبران کے تعاون سے اس کتاب کے نشر  کا شرف حاصل ہوا۔ اس کتاب میں جناب سراج احمد )پابرا ، مہسلہ، رائگڈھ،جنرل سیکریٹری حلقہ احباب قطر کوکن، مشیر کوکن کاونسل(  نے انتساب لکھا ہے اور  مدینہ منورہ کے ایک بہت ہی بڑے عالم، محدث و محقق دکتور محمد بن عبداللہ الاعظمی معروف بہ الضیاء نے تقریظ لکھی ہے، فجزاھم اللہ خیرا۔

جناب مجیب اللہ عمر دوستے )مدنی ( صاحب )ولوتہ ،منڈنگڈھ، رتناگیری کوکن کاونسل کے بانی صدر ، اور گلوبل مسلم کوکنی کمیونیٹی  G.M.K.C.کے ایڈمن(  کوکن کاونسل کے سندھودرگ کوچنگ سنٹر کا افتتاح   کرنے کی غرض سے جب مدینہ منورہ سے ۶ جنوری ۲۰۱۳ کو چلے اور   رات ۹ بجے کے قریب روہا میں ۵۰ سے زائد روہا کے  اہم مخصوص افراد جناب عباس انوارے کی دعوت پر جمع ہوئے ، روہا اور اشٹی کے تمام جماعتوں کے صدور و نائب صدور کے ساتھ وہاں کے ایجوکیشنل کمیٹی کے ممبران، اور سوشل ورکرجمع ہوئے۔   کھیڈ میں جناب عبدالقیوم ناڈکر)  چیرمین ایس ایم اسکول(  اور ۴۰ سے زائد لوگوں نے ان کا خیر مقدم کیا جس میں وہاں کے نوجوان سوشل ورکرں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ، اور ترلوٹ  سندھودرگ میں تو جناب یونس ٹھاکور کی دعوت پر کوکنی علم و دانشوروں کی بہار آئی تھی۔

جناب مجیب اللہ عمر دوستے )مدنی ( صاحب نے روہا ، کھیڈ ، ترلوٹ، کے تمام حاضرین کو ان کے آنے کا مقصد بتایا، کوکن کاونسل  اور گلوبل مسلم کوکنی کمیونیٹی  G.M.K.C. کے اغراض و مقاصد واب تک کی  کارکردگیاں بتائیں، تمام کوکنی مسلمانوں کو اس میں شامل ہونے کی دعوت دی، اور امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی اس کتاب کے بارے میں مختصر بیان کیا،  کوکنی مسلمانوں کی امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ  سےعقیدت  کو سمجھایا، اور سب حاضرین کو امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات پر آنکھیں کھول کر عمل کرنے کی تلقین کی اور وعدہ لیا۔ جناب مجیب اللہ عمر دوستے )مدنی ( صاحب ایک کوکنی مقرر ہیں اور ان کی خصوصیت کوکنی زبان میں قرآن و سنت کو سمجھانا  ہے اور تقریر  بھی کوکنی زبان میں کرتے ہیں،  یہاں بھی انہوں نے کوکنی زبان میں اسلام اور مسلمانوں کا منہج سمجھایا،  اور پوچھا : کیا ہم اللہ سبحانہ و تعالی کے بندے نہیں ہیں؟ سب نے کہا : ہاں ہم اللہ سبحانہ و تعالی کے بندے ہیں، پھر پوچھا: کیا ہم مسلمان نہیں ہی؟ سب نے کہا : ہاں ہم مسلمان ہیں، تب انہوں نے سمجھایا کی ، بس، یہی رُک جاو، اور آپس میں بھائی بھائی  رہو، اور یہی میں پیغام مدینہ سے لے کر آیا ہوں : جیسے صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے  آپس میں اُخوت کی جو مثال قائم کی ہے ویسے ہی کوکن میں سارے مسلمان ایک ہو جائیں اور لوگوں میں محبت  اور غریبوں کا دُکھ درد بانٹیں، اُن کے آنسو گرنے سے پہلے اُن کی مدد کے لئے کھڑے ہو جائیں، کوکن کے خطہ میں برادران کوکن میں  جس کو کلمہ نصیب نہیں ہوا ہے اُن تک کلمہ توحید کو پہنچائیں۔ پھر انہوں نے اور اسے واضح کرتے ہوے ایک مرتبہ اور سوال پوچھا، کیا ہم اللہ سبحانہ و تعالی کی فرمابرداری نہیں کرتے؟  سب نے کہا: ہاں ہم اللہ سبحانہ و تعالی کی فرمابرداری کرتے ہیں۔ تب پوچھا کہ: کیا ہم اللہ کے رسول محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی سنت پر عمل نہیں کرتے؟ سب نے کہا: ہاں ہم کرتے ہیں۔ تب انہوں نے سمجھایا کہ: ایسے سنت پر عمل کرنا چاہئے جیسے صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عمل کیا، تابعین اور تب تابعین نے کیا، اور جتنے بھی سلف و صالحین گزرے ہیں اُن کو مانتے ہوئے، اُنہوں نے جو اسلام کی خدمت کی ہیں اُس میں سے جو بھی قُرآن و سُنّت سے ملتا ہے اس پر عمل کرنا ہے، اوراللہ تعالی نے امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کو  ان میں سے ایک چُنا ہے جنہوں نے اسلام کی بے لوث خدمت کی ہے، جس میں اُن کی ایک خاص کتاب کتاب الرسالہ ہے۔

اس کتاب کے بارے میں مدینہ کے ایک بہت ہی بڑے عالم ، محدث و محقق: دکتور محمد بن عبداللہ الاعظمی معروف بہ الضیاء اپنی تقریظ میں لکھتے ہیں۔

یقیناْ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب الرسالہ کا شمار اُصولِ تفسیر و حدیث و فقہ  کی قدیم کتابوں میں ہوتا ہے۔  امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کتاب میں سنت سے استدلال اوراُس کے حجیت کی بنیاد ی حیثیت کو ثابت کیا ہے۔  اس کتاب کا اردو زبان میں ترجمہ یقیناْ  قدرِ مستحسن ہے جس سے اس زبان کے پڑھنے والے سارے لوگ مستفید ہو سکتے ہیں۔ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی شہرت ساری دُنیا میں مُسّلِم ہے، تمسُّک سنت امام صاحب کی شخصیت انتہائ معروف ہے، اپنے ایک مشہور قول میں فرماتے ہیں، تمام مسلمانوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ جس شخص کے سامنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی سنت واضح ہو جائے اس کے لئے جائز نہیں ہے کہ وہ کسی کے قول کی بنیاد پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی سنت کو ترک کردے, نیز فرمایا : ہر وہ مسئلہ جسے اہل علم صحیح سند کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے روایت کیا ہو اور وہ میرے قول سے ٹکراتا ہو تو میں اپنی زندگی اور اپنی موت کے بعد بھی اُس سے رجوع کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ نیز فرمایا: ہر وہ بات جو میں نے کہی ہو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی حدیث صحیح سند کے ساتھ اُس کے خلاف ثابت ہو جائے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی سنت کو مقدم رکھا جائے گا اور اُس مسئلہ میں میری تقلید ہرگز نہ کی جائے گی۔

روہا، کھیڈ میں مقامی علماء نے امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ اور کتاب الرسالہ پر تقریریں کی ، ترلوٹ میں مولانا دانش بن نعیم لانبے) شافعی( صاحب) شروردھن (نے کتاب کی مختصر تاریخ بیان کی، جو  گلوبل مسلم کوکنی کمیونیٹی  G.M.K.C.     میں اڈمن ہیں اور کوکن کاونسل  کے اعلی رکن ہیں۔

اُمید ہے کہ یہ کتاب کوکن کے ہر عام و خاص ومسجد و جماعت میں پہچ جائے اور سارے اس سے فائدہ اُٹھائیں۔

اس کتاب میں مولانا سراج گیتے صاحب )پابرا، مہسلہ جنرل سیکریٹری ، حلقہ احباب قطر کوکن خطہ و مشیر کوکن کاونسل( نے انتساب لکھا ہے، اس کتاب کے نشر کرنے کا مقصد بیان کیا ہے اور قارئین سے عاجزانہ التماس کی ہے کہ جہاں اپنے لئے دعا فرمائیں وہیں مترجم، ناشر اور عاجز کو اپنے نیک مقصد میں کامیاب ہونے کی مخلص دعا میں یاد رکھیں۔

اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ اس عمل کو قبول فرمائے اور سارے مسلمانوں کو عقائد و احکام میں سنت رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی پابندی کی توفیق نصیب فرمائے، اور ہم سب کو رشد و ہدایت عطا فرمائے۔

گلوبل مسلم کوکن کمیونٹی

asylum-o-Alakium…

respected mubashir sahab,

i have read a lot of topic in yr site and i got a good knowledge from yr site and i`m very impress about yr side and i read yr side and also refer to my friends to read this site and getting the knowledge from there.

i just inform u that some pages having a problem for opening can u check and update these thing for us. we can study that pages also.

i like most of the translation of “imam shafi” books. that gives me a lot of knowledge.

i really impress and also clear some concept to read translation of “IMAM SHAFI” as u did and also some other. insallah i`ll keep in touch with u and also getting some great knowledge about Sharia and Islam. kindly remember me in yr prays too.

thnsk & regards,

Faisal sheikh

Dubai

Nov 2009

Dear Faisal sb

Wa alaikum us salaam wa Rahmatullah e wa Barakatuhu

Eid Mubarak

Many thanks for your kind email and comments. Comments from friends like you encourage me. I’ll really appreciate if you please mention the respective pages which are not opening so that I can correct them.

If anything else I can do for you, it will be a pleasure for me. Please also introduce yourself.

wassalaam

Mubashir

Nov 2009

کتاب الرسالہ از امام محمد بن ادریس شافعی
Scroll to top